اتوار, 24 نومبر 2024


بجلی کے نرخوں میں 65 پیسے اضافے کی درخواست

ایمزٹی وی(کراچی) بجلی کے نرخوں میں 65 پیسے اضافے کی درخواست پر نیپرا کی عوامی سماعت کے دوران مختلف طبقہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے کے الیکٹرک پر الزام عائد کیا ہے

کہ وہ بڑے پیمانے پر بوگس بلنگ اور دانستہ طور پر بجلی کی طویل دورانیے کی لوڈشیڈنگ کررہی ہے۔


نیپرا کی سماعت کے موقع پر کراچی چیمبر آف کامرس اور سائٹ انڈسٹری سمیت جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے کے الیکٹرک سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کیا،

کے الیکٹرک کے نمائندوں نے موقف پیش کیا کہ ایندھن کے نرخوں میں اضافے، آپریشن اینڈ منیجمنٹ کے اخراجات میں اضافے اور این ٹی ڈی سی (واپڈا) کی جانب سے فراہم کی جانے والی بجلی کے نرخوں میں اضافے کی وجہ سے کے الیکٹرک نے گذشتہ سہہ ماہی کے لیے بجلی کے نرخوں میں 65 پیسے اضافے کی درخواست دی ہے۔


جماعت اسلامی کراچی کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے عوام کی نمائندگی کرتے ہوئے نیپرا کے اجلاس میں شرکت کی،

کے الیکٹرک کے خلاف عوام کا مقدمہ پیش کیا اور بجلی مہنگی کرنے کے مطالبے کو رد کرتے ہوئے حقائق پیش کیے، انھوں نے کے الیکٹرک کی جانب سے بجلی کے نرخوں میں اضافے کے حوالے سے عوامی احساسات و جذبات پر مبنی اپنا موقف پیش کیا۔


واضح رہے کہ نیپرا نے حافظ نعیم الرحمن کی کراچی کے نمائندے کی حیثیت سے کے الیکٹرک کے خلاف فریق بننے کی درخواست منظور کی تھی،اجلاس کے بعد حافظ نعیم الرحمن نے میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا

کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ نیپرا کے الیکٹرک کی پشت پناہی کررہی ہے اسی وجہ سے کے الیکٹرک پرلگائے گئے جرمانے کے باوجود اور سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کرنے کے باوجود عوامی مسائل حل نہیں کیے جارہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment