ایمزٹی وی(کراچی)کراچی میں نیپا چورنگی کے قریب مشکوک پولیس مقابلے میں طالب علم کو ہلاک کرنے والے دونوں پولیس اہلکاروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ آئی جی سندھ نے مشکوک مقابلے کا نوٹس لے لیاہے۔
گلشن اقبال کی حدود میں جمعے کے روز پولیس مقابلہ ہوا، جس میں عتیق نامی نوجوان ہلاک ہو گیا۔ لیکن سارا نقشہ اُس وقت بدل گیا، جب عتیق کے کزن عزیزاللہ نے میڈیا کو بتایا کہ وہ موٹر سائیکل پر عتیق کے ساتھ لنگویج سینٹر جارہا تھا۔
پولیس کی ہلاکت سے طالب علم ہلاک
پولیس نے انہیں رکنے کا اشارہ کیا اور بلاجواز فائرنگ کردی۔ عتیق رینجرز کالج میں سکینڈ ایئر کا طالب علم تھا۔ دوسری جانب ایس پی گلشن ڈاکٹر فہد کا کہنا ہے مقابلے میں بندل اور ظفر نامی اہلکار شریک تھے۔ دونوں کو حراست میں لیکر عتیق کے اہل خانہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
ایس پی گلشن کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ اور ایس ایس پی گلشن فیصل عبداللہ نے واقعے کو نوٹس لیا اور کہا ہے کہ انصاف کے تقاضے پورے کیے جائیں گے۔ پولیس کے مطابق گرفتار اہلکار بندل کچھ روز قبل ایک اور پولیس مقابلے میں زخمی ہو گیا تھا۔ بندل نے زخمی ہونے کے باوجود ڈاکو کو ہلاک کر دیا تھا