جمعہ, 22 نومبر 2024


ڈاکٹر عاصم نے القاعدہ کے دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کی

ایمز ٹی وی(کراچی) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم، انیس قائم خانی، وسیم اختر، رؤف صدیقی، قادر پٹیل اور عثمان معظم پر فرد جرم عائد کردی،

ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا جس پر عدالت نے 16 نومبر تک گواہوں کو طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔

عدالت میں ڈاکٹر عاصم، انیس قائم خانی، روف صدیقی، وسیم اختر، قادر پٹیل اور عثمان معظم پیش ہوئے،عدالت کی جانب سے تمام ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی تاہم عدالت میں تمام ملزمان کی جانب سے صحت جرم سے انکار کر دیا گیا جس پرعدالت نے 16 نومبر تک تمام گواہوں کو طلب کرلیا۔

ڈاکٹر عاصم پر چالان مین القاعدہ کے دہشت گردوں کو علاج کی سہولت فراہم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے جبکہ اس مقدمے میں سلیم شہزاد اشتہاری قرار دیے جا چکے ہیں۔

سماعت کے بعد ڈاکٹر عاصم نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری طبیعت بہت خراب ہے جبکہ میری اہلیہ کی طبعیت بھی ناساز ہے میں عوام سے دعا کی اپیل کرتا ہوں اور عوام سے کہتا ہوں ان کے لیے بھی دعا کریں جن کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہیں۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر عاصم کو ایک طرف تو اس مقدمے میں ضمانت مل چکی ہے جبکہ انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ڈاکٹر عاصم سمیت دیگر نامزد ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment