ایمز ٹی وی(کراچی ) وفاقی انٹی کرپشن کورٹ نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کے خلاف ٹڈاپ سکینڈل کیس میں ایف آئی اے ڈائریکٹرکوطلب کرتے ہوئے سماعت 5جنوری ملتوی کردی ہے
۔وفاقی انٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ سکینڈل کیس کی سماعت ہوئی۔ یوسف رضا گیلانی اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ دوران سماعت عدالت میں پراسیکیوٹرنے کہاکہ میں اس کیس میں دلائل نہیں دے سکتا۔ایف آئی اے کے ڈائریکٹر خود آئیںگے اور وہی دلائل دیں گے۔
یوسف رضاگیلانی کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ایف آئی اے مقدمات میں تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔ ایف آئی اے عدالت کو جواب دینے کے بجائے یوسف رضا گیلانی کو ہراساں کر رہی ہے۔ یوسف رضا گیلانی پر 23 مقدمات درج کیے گئے ہیںاور ایک ہی الزام ہے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایف آئی اے ڈائریکٹرآئندہ سماعت پر پیش ہوں اوردلائل دیں۔ علاوہ ازیں یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ پیپلز پارٹی آئیڈیالوجیکل پارٹی ہے، چیئرمین بلاول بھٹو ذوالفقار بھٹو جیسے جوشیلے ہیں، میں سندھ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے چیف جسٹس صاحبان سے گزارش کرتا ہو مجھ پر جو مقدمات بنائے گئے ہے ان پر ایکشن لیا جائے، ضمانت کرائے ہوئے 6ماہ ہوچکے ہیں ایف آئی اے کی جانب سے مجھے ہراساں کیا جا رہا ہے،مئی میں کرائی گئی ضمانت قبل از گرفتاری کی اب تک توثیق نہ کرنا زیادتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے وفاقی انٹی کرپشن کورٹ میں ٹڈاپ سکینڈل کیس میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ میرے خلاف سیاسی انتقامی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔میرے مقدمے میں پراسیکیوٹر تبدیل ہو جاتا ہے اور تاریخ دے دی جاتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ جوائنٹ اپوزیشن کا بل حکومت پاس کرے اور بیٹھ کر آپس میں معاملات کو طے کرے۔ 27دسمبر کو دما دم مست قلندر عوام نے طے کرنا ہے مخالفین نے نہیں