ایمز ٹی وی(کراچی) سماجی و مزدور رہنمائوں کرامت علی، حبیب الدین جنیدی، شفیق غوری، میر ذوالفقار علی ، لیاقت ساہی، قمرالحسن، شیخ مجید اور دیگر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ گڈانی کے شپ بریکنگ یارڈ میں کچھ عرصے سے تواتر کے ساتھ پیش آنے والے آگ لگنے کے واقعات میں کئی مزدوروں کی ہلاکت کے باوجود حفاظتی اقدامات کے سلسلے میں صوبائی اور وفاقی حکومتوں کی لاپرواہی اور بے حسی تشویشناک ہے۔
گزشتہ روز پیش آنے والے تازہ واقعے میں پانچ مزدور جاں بحق اور کچھ زخمی ہوئے تھے،پاکستان شپ بریکنگ ایسوسی ایشن کے مطابق ہر سال 60سے70 جہاز گڈانی کے اس واحد یارڈ میں توڑنے کے لیے لائے جاتے ہیں، گذشتہ سال 160 جہاز لائے گئے تھے۔
اس سلسلے میں کوئی بھی کلیئرنس نہیں لی جاتی ،اس وقت گڈانی میں 38کمپنیز (آپریٹرز) کام کررہی ہیں جن کے پاس 12000کے قریب مزدور کام کرتے ہیں مگر ان کے لیے کسی قسم کی کوئی سہولت موجود نہیں ،ہم حکومت بلوچستان اور وفاقی سرکار سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں جہازوں کو توڑنے کا کام فی الفور بند کیا جائے اور جب تک مزدوروں کی صحت و سلامتی اور دیگر مزدور حقوق جس میں روزانہ کی بنیاد پر اینسپیکشن کے نظام قائم کرنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے جاتے تب تک اس یارڈ کو بند رکھا جائے۔