اسلام آباد : پاکستان کے ایوان بالا ( سینیٹ) میں 27 جنوری بروز پیر بچے کی پیدائش پر ماں اور باپ کو کام سے رخصت دینے کا بل منظور کیا گیا ہے۔ اس بل کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے ماتحت کام کرنے والے تمام اداروں میں بچے کی پیدائش کے موقعے پر ماں کو تنخواہ کے ساتھ چھ ماہ کی جبکہ والد کوبھی مکمل تنخواہ کے ساتھ ایک ماہ تک کی رخصت دی جائے گی۔ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے اور چھٹی سے انکار کرنے والے والدین کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی اور سزا کے طور پرکم از کم چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں عائد ہوں گے۔
پاکستان کی سینیٹ میں یہ بل پیپلز پارٹی کی سینیٹر قرۃ العین مری کی جانب سے پیش کیا گیا ۔اس بل کے مطابق کوئی بھی ملازم خاتون اپنے پہلے بچے کی پیدائش پر چھ، دوسرے بچے کی پیدائش پر چار جبکہ تیسرے بچے کی پیدائش پر تین ماہ تک تنخواہ کے ساتھ چھٹی حاصل کر سکے گی۔
تاہم سینیٹ میں اس بل کی مخالفت بھی کی گئی۔ حکومتی سینیٹرز نے کہا کہ قانون میں پہلے سے ہی میٹرنٹی رخصت کے حوالے سے دفعات موجود ہیں، اس لیے نیا بل پیش کرنے کی ضرورت ہی نہیں تھی۔وزیر برائے معاشی امور حماد اظہر نے بل کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ خاتون ملازمین کو 90 دن کی چھٹی کا حق پہلے ہی حاصل ہے جبکہ مرد بھی سالانہ 48 چھٹیاں لے سکتا ہے۔ انہوں نے بل کے حوالے سے یہ تجویز بھی دی کہ باپ کے لیے چھٹیاں کم کر کے پندرہ دن کا جانی چاہیئیں۔