اتوار, 24 نومبر 2024


بلاول کی امریکہ داخلے کی پابندی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کو تنبیہ

 

ایمزٹی وی(کراچی) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے امریکی ادارے برائے امن کے تحت منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ7 اسلامی ممالک کے باشندوں کے امریکہ داخلے کی پابندی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کے اقدامات دونوں ممالک کے درمیان ”دشمنی کی میزبانی“ کریں گے۔
 
پاکستانی افراد پر بھی امریکہ داخلے پر پابندی سے متعلق سوال کے جواب میں بلاول نے کہا کہ ” یہ بھی ایک بہت برا تاثر ہو گا کہ امریکہ اب ان سے بھی منہ موڑ رہا ہے جو اس کیلئے کھڑے ہوئے۔ مجھے امید ہے کہ یہ نیا رجحان نہیں ہو گا۔“ پی پی چیئرمین نے کہا کہ بہت غیر یقینی صورتحال تھی کہ مستقبل کی پالیسیاں کیا ہوں گی اور میں اس معاملے پر مزید انتظار کرتے ہوئے نقطہ نظر دیکھوں گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ امریکی انتظامیہ کا مسلمانوں پر پابندی ”بہت زیادہ متنازعہ فیصلہ“ محسوس ہو رہا ہے۔
بلاول نے کہا کہ ” دنیا بھر میں میری نسل کے ترقی پسند مسلمانوں کیلئے یہ دیکھنا بہت ہی حوصلہ شکن ہے کہ ممالک کسی دوسرے کے ڈر کے جواب میں ایسا کر رہے ہیں۔ ہم نے تاریخ سے سیکھا ہے کہ مسائل کو حل کرنے کا یہ طریقہ نہیں ہے۔ میں نے بات چیت، دوسرے لوگوں کی یونیورسٹی میں پڑھنے، مشترکہ ثقافت کے بارے میں پڑھ کر اور تاریخ سے سیکھا ہے کہ چند جرائم پیشہ افراد کو تمام افراد کیلئے حالات خراب کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔“
پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے اسے مسلم ممالک میں بنیاد پرستی پر مبنی انتہاءپسندی سے لڑنے والوں کیلئے حوصلہ شکن قرار دیا اور کہا کہ ”لوگ روزانہ اس سے لڑنے کیلئے اپنی زندگیاں داﺅ پر لگاتے ہیں، جس پر وہ یقین رکھتے ہیں، امریکی آئیڈیلز یا آزادی کیلئے نہیں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ”اس فیصلے سے متاثرہ افراد کی حمایت میں آواز بلند کر کے دنیا کو ایک مثبت جواب دیا گیا ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ معاملہ جلد ہی حل ہو جائے گا۔ کیونکہ یہ ایک غلط تاثر پیدا کر رہا ہے اور ہم میں موجود ان لوگوں کیلئے مسائل پیدا کر رہا ہے جو اسلام کے نام پر دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑ رہے ہیں۔“

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment