ایمزٹی وی(کراچی) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا ہے کہ صوبے کا آئی جی ہوں کلرک نہیں جو اختیارات نہیں دیے جا رہے جب کہ میری مرضی کے بغیر ڈی آئی جی ٹریفک لگادیا گیا۔
کراچی کے علاقے فیروز آباد میں شہریوں کے لیے سہولت مرکز کے افتتاح کے موقع پر آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ سندھ کے ہرضلع میں اس طرح کے سہولت مراکز قائم کئے جائیں گے جب کہ انہوں نے شہریوں سے پولیس کے رپورٹنگ سینٹر میں رضاکارانہ طور پرکام کرنے کی درخواست بھی کی۔ آئی جی سندھ نے اس بات کا اعتراف کیا کہ تھانہ کلچر فوری تبدیل نہیں کیا جاسکتا جب کہ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ انہیں ڈی جی ایف آئی اے لگایا جارہا ہے۔
تقریب کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پہلی مرتبہ میرٹ پربھرتیاں کیں جب کہ شہر میں ٹریفک کے بے پناہ مسائل ہیں مگر ڈی آئی جی لگاتے وقت مجھ سے پوچھا تک نہیں گیا لہذا اصل مسئلہ اختیارات کا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ صوبے کے آئی جی ہیں کوئی کلرک نہیں جو اختیارات نہیں دیئے جا رہے۔