ایمز ٹی وی(کراچی)شیعہ علماءکونسل پاکستان صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید ناظر عباس تقوی نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت علی کی شہادت کے یوم شروع ہو چکے ہیں اور سندھ بھر میں مجلس عزاءاور جلوس عزا کا سلسلہ جاری ہیں لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پرتا ہے کہ امن و امان کے قیام اور جلوس کے راستوں کو منظم اور محفوظ بنانے کے لئے اب تک کوئی بھی اجلاس طلب نہیں کیا گیا جب کہ اندرونِ سندھ میں دہشت گردی کے خطرات موجود ہونے کے باوجود ابھی تک حکومت کی طرف سے کوئی بھی اقدام ہوتا نظر نہیں آتا،حکومت کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے سندھ کے مختلف اضلاع شہزاد کورٹ،نصیرآباد،جیکب آباد،جامشوروں،میرپورخاص،سانگھڑ اور دیگر مختلف مقامات پر مقامی انتظامیہ کی جانب سے بانیان مجلس کو مجلس عزاء ا ور جلوس عزا ء نکالنے پر فورتھ شیڈول میں ڈالنے اور مقدمات قائم کرنے مبینہ دھمکیاں دی جا رہی ہیں جو قابلِ مذمت عمل ہے عزاداری سیدالشہداءہماری شہری آزادیوں کا مسئلہ ہے دنیا کا کوئی بھی قانون ہمیں ہمارےبنیادی حقوق سے نہیں روک سکتا۔ہم حکومت سے تعاون کے خواں ہیں اور ہم بھی امن و امان کے قیام میں حکومت سے تعاون کرنا چاہتے ہیںہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ جلوسوں کی سیکیورٹی کے لئے پورے سندھ میں فول پرو ف انتظامات کئے جائیں اور اعمال شب قدر،یوم القدس اور عید کی نماز میں بھی سیکیورٹی کے بھرپور انتظامات کئے جائیں،اس موقع پر علامہ کرم الدین و اعظی،علامہ جعفر سجانی،یعقوب شہباز،علامہ روح اللہ موسوی سمیت دیگر علماءکرام بھی موجود تھے