جمعہ, 22 نومبر 2024


مردم شماری سپریم کورٹ کے احکامات کی بنیاد پر ہوئی ،انیس ایڈووکیٹ

ایمز ٹی وی (کراچی)پاک سر زمین پارٹی کے سینئر وائس چیئرمین انیس خان ایڈووکیٹ نے گزشتہ روزپاکستان ہائوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہےکہ آئین پاکستان کے مطابق ملک میں ہر دس سال بعد مردم شماری لازمی ہونی چاہئے ،مگرافسوس ملک میں پچھلے انیس سالوں سے کوئی مردم شماری نہیں ہوئی، بلدیاتی انتخابات کی طرح مردم شماری بھی سپریم کورٹ کے احکامات کی بنیاد پر ہوئی ، ماضی میں ہونے والی تمام مردم شماری کے نتائج سے ملک میں بد اعتمادی کی فضا قائم ہوئی ۔

چھٹی مردم شماری کے ابتدائی نتائج بھی ا نتہائی مایوس کن ہیں ، کراچی سے وانا تک عوام کی اکثریت نے مردم شماری کے ابتدائی نتائج کو یکسر مسترد کردیا ہے ۔ہم کسی کی نیت پر شک نہیں کر رہے بلکہ ہم اس کو ایک بڑی انتظامی غفلت سے تشبیہ دیتے ہیں۔ چھٹی مردم شماری میں پاکستان کے قومی خزانے سے 30ارب روپے خرچ ہوئے اورا س دوران متعدد افراد شہید ہوئے ،

اس مردم شماری کے عمل میں پاک فوج/پاکستان رینجرز/پولیس دیگر سرکاری اداروں کے عملے نے دن رات محنت کرکے جو نتائج مرتب کیئے اس سے پاکستانی قوم کویہ امید ہوچلی تھی کہ اس سے ان کے غموں کا مداوا ہوگا افسوس کہ ایسا نہیں ہوا۔ اس موقع پر سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر صغیر احمد ، وائس چیئرمین وسیم آفتاب، اشفاق منگی سمیت اراکین سینٹرل ایکزیکٹو کمیٹی و نیشنل کونسل بھی ان کے ہمراہ تھے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment