ایمزٹی وی(کراچی) پیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو کا پنجاب اور سندھ کے لیے الگ الگ رویہ ہے اور نیب کو مشورہ ہے کہ اپنا دہرا معیار ختم کرے۔
احتساب عدالت میں ڈاکٹر عاصم کے خلاف 462 ارب روپے کی کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نیب کی جانب سے گواہ محمد اکرم عدالت میں پیش ہوئے۔ ڈاکٹر عاصم کے وکیل نے عدالت سے گواہ کے بیان پر جرح کے لئے مہلت مانگتے ہوئے مؤقف پیش کیا کہ نیب نے جتنا وقت دستاویزات پیش کرنے میں لگایا ہے میں نے اس کا تیسرا حصہ بھی طلب نہیں کیا، عدالت ہمیں تھوڑا وقت دے۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کا کہنا تھا کہ پنجاب میں نیب کچھ اور سندھ کی کچھ اور ہے، سابق چیرمین نیب قمرزمان اور دیگر نے میرے ساتھ جو سلوک کیا اب اس کا فیصلہ عوام کی عدالت کرے گی، یہ لوگ باز نہ آئے تو اس وقت سے ڈریں جب عوام اپنا حق مانگنے سڑکوں پر نکل آئیں گے اور فیصلے بندر روڈ پر ہوں گے، میں نیب کو دھمکی نہیں مشورہ دے رہا ہوں کہ اسے اپنا دہرا معیار ختم کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر عاصم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت ختم ہوگئی ہے اور ملک تیزی سے تباہی کی طرف جارہا ہے یہ حکمران ٹولہ ملک کو لے ڈوبے گا۔