ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی کی سرزمین پر کچھ دنوں بعد نظرآنے والے ایک منظر کی پیشگی روداد سنئے۔۔’ویٹی کن سٹی کی سب سے معتبر شخصیت جنہیں دنیا کے ہر کونے میں رہنے والے لوگ پوپ فرانسیس کے نام سے جانتے ہیں۔۔ وہ ۔۔اور بشپ آف کنٹربری ۔۔کراچی آئے ہوئے ہیں۔ان کے ہاتھوں کراچی میں ایشیاء کی سب سے بڑی صلیب کا افتتاح ہونا ہے۔ ‘
افتتاح کے ساتھ ہی کراچی کو ایک ایسا لینڈ مارک مل جائے گا جو ابھی تک اسے حاصل نہیں۔ مزار قائد اعظم اور حبیب بینک پلازہ کی فلک بوس عمارت کراچی کے ماضی کو بیان کرتے لینڈ مارکس ضرور ہیں، لیکن جدید اور ایسا لینڈ مارک جو پاکستان میں بسنے والی اقلیتی برادری کی بھی نمائندگی کرے ۔۔ وہ کچھ دن بعد ہی ممکن ہوسکے گا۔
کنکریٹ اور اسٹیل سے بننے والی اس صلیب کے بارے میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ایشیاء کی سب سے بڑی صلیب ہوگی۔ 140 فٹ اونچی اور 20 فٹ گہری۔
اس صلیب کے ڈونر پرویز ہنری گل بتاتے ہیں کہ یہ ’پاکستان میں رہنے والی اقلیتوں کی نمائندگی کو ظاہر کرے گی۔‘ صلیب کہاں ہے فی الحال سیکورٹی کی غرض سے اس مقام کو خفیہ رکھا جارہا ہے۔
صلیب کی ایک اور سب سے منفرد بات یہ ہے کہ اس کی تعمیراتی ٹیم میں مسلمان کاریگر بھی شامل ہیں۔ ابتدا سے اب تک تقریباً200 کاریگر اس کام میں شامل رہے ہیں اور اس تعداد میں مسلمان کاریگروں کی تعداد تقریباً نصف یا اس سے زیادہ رہی ہے۔ شروع شروع میں کچھ لوگ صلیب کی تعمیر میں حصہ لینے میں ہچکچاہٹ کا شکار تھے۔ لیکن، اب تعمیراتی ٹیم میں مسلمان اور عیسائی دونوں مل کرکام کررہے ہیں۔