کراچی: پیپلزپارٹی کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی سعید غنی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے کلفٹن کے اسکولوں میں بیت الخلا کا کام جان بوجھ کر رکوایا۔
سندھ اسمبلی کے اجلاس میں پیپلزپارٹی کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی سعید غنی نے اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ کلفٹن کے اسکولوں میں بیت الخلا کی تعمیر کا کام ہم نے رکوایا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے اسکولوں کے کام کو سیاسی بنانے کی کوشش کی اور ایک ایم پی اے نے اسکول ٹھیک کرنے کے نام پر پی ٹی آئی کے ہینڈ بل تقسیم کئے جس پر میں نے اعتراض کیا اور بچیوں کے اسکولوں کا کام رکوا دیا۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ یہ بات جھوٹ ہے کہ لاڑکانہ کو 90 ارب روپے دیئے گئے بلکہ شہر کو زیادہ سے زیادہ 28 ارب روپے دیئے گئے، ہماری حکومت نے ریکارڈ ترقیاتی کام کروائے، ماضی میں اوطاقوں کے لئے اسکول بنا کر دیئے گئے، 1947 سے لے کر 2008 تک لاڑکانہ میں صرف ایک ڈگری کالج تھا لیکن اب 4 ہوگئے ہیں۔
رہنما پی پی نے کہا کہ کراچی دنیا کا واحد شہر ہے جہاں ہاتھوں سے سیوریج لائنیں بند کی جاتی ہیں، یہ واحد شہر ہے جہاں ہندو اور عیسائی بھی زکوۃ اور فطرانہ دیتے تھے لیکن خدا کا شکر ہے کہ شہر میں امن ہے، اب کراچی کے عوام ایم کیوایم کو سمجھ چکے ہیں اسی لئے مہاجروں نے ان کے جلسے کو مسترد کردیا، ایم کیو ایم نے کراچی کے لئے 25 ارب روپے مانگ لئے لیکن مردم شماری پر بات نہیں کی۔ یہ بات طے شدہ ہے کہ انتخابات سے قبل یہ تمام لوگ پی آئی بی، بہادرآباد اور پی ایس پی سمیت دیگر ایک ہی ہوں گے لیکن اس کے باوجود عوام انہیں انتخابات میں شکست سے دوچار کریں گے۔