کراچی: سندھ میں فرانزک لیب کے قیام سے متعلق قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری صحت، سیمی جمالی اور جامعہ کراچی کے نمائندے شریک ہوئے۔ اجلاس کے دوران قائم مقام چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزاراحمد نے سندھ میں فرانزک لیب نہ بننے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ایک سال کی مدت تھی، ڈیڑھ سال گزر گیا لیب کیوں نہیں بنائی؟ لیب نہ بننے سے کیا مسائل ہیں کسی کو احساس نہیں، آپ لوگوں کے پاس تاخیر کا کیا جواز ہے؟ اس موقع پر سیکریٹری داخلہ نے بتایا کہ لیب کے لیے 27 لاکھ روپے جاری کر دیے گئے ہیں، بجٹ میں لیب کی تعمیر کے لیے رقم مختص کی گئی تھی، رقم دیر سے ملنے پر لیب کی تعمیر میں تاخیر ہوئی۔ سپریم کورٹ نے دو ہفتوں میں فرانزک لیب بنانے کا حکم دیا جب کہ قائم مقام چیف جسٹس نے کہا کہ لیب کے قیام میں مزید تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔