ھفتہ, 23 نومبر 2024


رہائشی عمارتوں کےکمرشل استعمال پرپابندی عائد

کراچی : عدالت عظمیٰ کی جانب سے کراچی میں رہائشی عمارتوں کے کمرشل استعمال پر مکمل طور پر پابندی لگاتے ہوئے ایس بی سی اے کو کمرشل عمارتوں کی این او سی جاری کرنے سے روک دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں جسٹس گلزار احمد اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے شہر میں غیر قانونی شادی ہالز، شاپنگ مالز اور پلازوں کی تعمیرات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران جسٹس گلزار احمد نے جام صادق پارک سے تجاوزات 4 ہفتوں میں ختم کرنے کا حکم دیا اور ریمارکس دیے کہ شہر میں ہر قسم کی تجاوزات فوری گرائی جائیں۔

جسٹس گلزار احمد نے یہ بھی حکم دیا کہ جو عمارت اصل ماسٹر پلان سے متصادم ہے اسے گرا دیں جبکہ پارک، کھیل کے میدان اور اسپتالوں کی اراضی واگزار کرائی جائے۔ عدالت نے این او سی ادارہ تحفظ ماحولیات سے مشروط کرنے کا حکم بھی دےدیا۔

جبکہ جسٹس گلزار احمد نے ڈی جی ایس بی سی اے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا اس شہر کو وفاق یا سندھ حکومت کے ماتحت کر دیں؟ ان سے شہر نہیں چلتا تو سندھ حکومت شہر کو ٹیک اوور کرلے۔

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment