بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدرآصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 14 فروری تک توسیع کردی۔
ذرائع کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اوران کی بہن فریال تالپوربینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔ سماعت کے دوران ایف آئی اے پراسیکیوٹرنے کہا کہ معاملہ نیب کو منتقل ہورہا ہے، ضمانت پر کارروائی فی الحال نہ کی جائے جس پر وکیل انورمجید نے کہا کہ انور مجید اور اے جی مجید کو ضمانت دی جائے، سپریم کورٹ کا فیصلہ آچکا ہے، حکم امتناعی فعال نہیں، ایف آئی اے سے حتمی چالان طلب کیا جائے، اگر حتمی چالان نہیں آتا تو پھرعبوری کو ہی حتمی چالان تصور کیا جائے۔
ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ حتمی تفتیش تک ضمانتوں پرکارروائی روک دی جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ نے معاملہ عمل درآمد بینچ کے سامنے رکھنے کا بھی کہا ہے، بتایا جائے کہ سپریم کورٹ کا حکم امتناعی فلیڈ میں ہے یا نہیں جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم امتناعی واپس نہیں لیا۔ عدالت نے استفسارکیا کہ کیا کسی کے پاس سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے جس پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ آفیشل ججمنٹ کی کاپی نہیں ملی۔ وکیل انورمجید نے کہا کہ جب انہیں آفیشل فیصلہ نہیں ملا تو یہاں دلائل کیسے دے سکتے ہیں۔
پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے کہا کہ ایف آئی اے تفتیشی افسراسلام آباد میں مصروف ہے، ریکارڈ کا جائزہ لینے دیں، مہلت دی جائے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بغیر تفتیش کو دیکھے ضمانت کیسے چلا سکتے ہیں، تفتیشی افسر موجود ہے نہ ایف آئی اے ریکارڈ، کیس کیسے چلائیں، پہلے سپریم کورٹ کے فیصلہ، ریکارڈ اور تفتیشی افسر کو آنے دیں۔
پراسیکیوٹر ایف آئی اے نے کہا کہ عدالت سپریم کورٹ کا فیصلہ ایک دفعہ دیکھ لے پھر کارروائی آگے بڑھائے، وکیل انور مجید نے جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے والوں سے ڈرلگتا ہے انہوں نے بڑے بڑے معتبر لوگوں کو نہیں چھوڑا، مجھے ڈرہے کہیں تحقیقات میں آپ کا نام بھی نہ لکھ دیں۔
عدالت نے آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں توسیع کردی جب کہ عبدالغنی مجید اورانورمجید کی درخواستِ ضمانت پرسماعت 6 فروری کو ہوگی۔