کراچی: تجاوزات آپریشن کے متاثر دکانداروں کو دکانیں الاٹ کر دی گئی۔
شہر قائد میں انسداد تجاوزات آپریشن کے باعث کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن ( کے ایم سی ) کے متاثرہ دکانداروں کو متبادل دکانیں الاٹ کردی گئیں۔
کے ایم سی بلڈنگ میں دکانوں کی تقسیم کے لیے قرعہ اندازی کی تقریب منعقد ہوئی جس کے دوران کے ایم سی کے 1445 دکانداروں کو کرائے پر متبادل جگہ پر دکانوں کے کاغذات تقسیم کیے گئے۔ اپنے کرایہ داروں کو 7 مختلف مارکیٹوں میں دکانیں دے رہی ہے
لائنز ایریا کی شہاب الدین مارکیٹ میں 352 متبادل دکانیں دی جارہی ہیں، اسی طرح فریئر روڈ مارکیٹ میں 68 دکانداروں کو منتقل کیا جائے گا۔پی آئی ڈی سی مارکیٹ سے ملحقہ پلاٹ پر 315 دکانداروں کو جگہ دی جائے گی جب کہ سولجر بازار مارکیٹ میں متاثرین کو 100 دکانیں کرائے پر دی جائیںگی ۔ لیاری کی کھڈا مارکیٹ سے متصل کے ایم سی زمین پر 484 دکانیں، ناظم آباد 2 نمبر میں 35 دکانیں اور پی آئی ڈی سی مارکیٹ سے ملحقہ پلاٹ پر 315 دکانداروں کو جگہ دی جائے گی۔ رنچھوڑ لائن بیف مارکیٹ میں 54 اور سبزی مارکیٹ میں 37 اسٹال دیے جائیں گے۔
متاثرین کو دکانوں کی الاٹمنٹ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کشمنر کراچی افتخار احمد شلوانی نے کہا کہ انسداد تجاوزات کارروائی کے متاثرین کو متبادل دینے کو کہا تھا اور متاثرین سے کیے گئے وعدے آج سے پورے کیئے جارہے ہیں۔
اس موقع پر میئر وسیم اختر نے بھی تقریب سے خطاب کیا اور کہا کہ وزیر اعلی سندھ اور لوکل گورنمنٹ کی رہنمائی ساتھ ہے، عدالت نے سندھ حکومت کو متاثرین کو متبادل دکانیں دینے کی ذمےداری دی تھی۔میئر کراچی کا مزید کہنا تھا کہ تجاوزات کیخلاف صدر کے علاقے میں کامیاب کارروائی کی ہے، دوسرے مرحلے میں لوگوں کو متبادل جگہ فراہم کررہے ہیں۔قراندازی کا مقصد یہ ہے کے کیسی کے ساتھ زیاتی نہ ہو۔
میئر کراچی نے کہا کہ مستقبل میں کے ایم سی سے غلطیاں ہوئی ہیں لیکن اب مستقل دکانیں فراہم کی جارہی ہیں ،اب اس جگہ تجاویزات نہیں ہوں گی۔جب کہ بورڈ آف ریونیو کے ذریعے اور جگہ نکال رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ تجاویزات سے کے ایم سی کا بھی بہت نقصان ہوا ہے ۔کاروائی سے ہمارے وٹرز بھی ناراض ہوئے ہیں ۔احتجاج نہ کریں یہ طریقہ غلط ہے