اتوار, 24 نومبر 2024


بلاول بھٹوزرداری کاکاروان بھٹوٹرین مارچ لاڑکانہ پہنچ گیا

لاڑکانہ: چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کاروان بھٹو ٹرین مارچ لاڑکانہ پہنچ گیا جہاں جیالوں نے ان کا والہانہ استقبال کیا۔

ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کا کاروان بھٹو ٹرین مارچ رات گئے اپنی منزل مقصود لاڑکانہ ریلوے اسٹیشن پہنچا جہاں جیالوں کی بڑی تعداد بلاول بھٹو کے استقبال کیلیے پہلے سے ہی موجود تھی، جیالوں نے بلاول کا والہانہ استقبال جیے بھٹو کے نعروں سے کیا، پارٹی ترانوں پر بھنگڑے ڈالے اور بلاول پر پھول بھی نچھاور کیے۔

لاڑکانہ میں ٹرین مارچ کے اختتام پر بلاول نے جیالوں سے خطاب کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ میں گھر پہنچ گیا ہوں، آپ کے ساتھ کا بہت شکریہ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ 4 اپریل کو شہید ذوالفقار بھٹو کی 40ویں برسی پر انہیں خراج تحسین پیش کریں گے اور خصوصی جلسہ کریں گے۔ بلاول بھٹو نے شاعری کے ذریعے قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کو خیراج تحسین پیش کیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ قائد عوام شہید ذوالفقار بھٹو نے کبھی یو ٹرن نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ بلاول کو جب بھٹو کے نواسے کے نام سے پکارا جاتا ہے تو کئی وزیروں کی نیند اڑ جاتی ہے، انہیں بھٹو شہید کے نظریات سے نفرت ہے، انہیں یہ بھی تکلیف تھی کہ قائد عوام کے نواسے نے انتخابات کیوں لڑا، پنجاب میں رستہ روکا گیا، لیاری میں حملہ کیا گیا، سارے ہتھکنڈے استعمال کیا گیا جب کہ مالاکنڈ میں دھاندلی کی گئی، فارم 45 آج تک گم ہیں۔

چیئرمین پی پی نے اپنے خطاب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کو احتساب سے کوئی مسئلہ نہیں کرپشن کو روکو لیکن سیاسی انتقام قبول نہیں، لاڑکانہ کی عوام نے مخالفین کی سازشیں ناکام بنائی اور بھٹو کے اسمبلی میں پہنچنے پر ان کے اسکرپٹ میں مسئلہ ہو گیا، لاڑکانہ کے ساتھ بہت ناانصافی ہوئی ہے، کیا یہ احتساب ہے یا سیاسی انتقام ہے کہ وہ سوال پوچھ رہے ہیں جب میں ایک سال کا تھا تاہم اب ملک کی اعلی عدلیہ نے مجھے بے قصور قرار دیا۔

بلاول بھٹو نے خطاب کے دوران جیالوں سے نیب گردی نامنظور کے نعرے لگوائے اور کہا کہ لاڑکانہ ہم جانتے ہیں بھٹوز کے لیے ہمیشہ پنڈی میں کربلا برپا کیا گیا ہے لیکن ہم ڈرتے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ آغا سراج درانی کے ساتھ کیا سلوک کیا گیا، آغا سراج صوبے کا آئینی اسپیکر ہے جسے سب نے منتخب کیا، آغا سراج درانی کے گھر پر چادر اور چار دیواری کو پامال کیا گیا یہ ہمارے مذہب اور قانون کے خلاف ہے۔

چیئرمین پی پی نے کہا کہ ہمیں احتساب سے نہیں نیب گردی سے اعتراض ہے کیوں کہ نیب مشرف کی باقیات ہے مشرف کا کالا قانون ہے۔ انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ جیسے شریف آدمی کو بھی نیب بلا رہا ہے لیکن اب ہم ہر پاکستانی کے لیے ایک احتساب کا قانون لائیں گے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جس اٹھارویں ترمیم کے لیے محترمہ نے تیس سال جدوجہد کی حکومت اس کو ختم کر کے ون یونٹ بنانا چاہتی ہے، وہ سندھ کے حقوق چھیننا چاہتے ہیں، جس صوبے سے پورے پاکستان کے چولہے جلتے ہیں اس صوبے میں گیس لوڈ شیڈنگ کی جاتی ہے۔ کہاگیا کسی کو این آر نہیں دوں گا مگر دہشتگردوں، کلعدم تنظیموں ، مشرف ، جہانگیر ترین کے لیے این آر او دیا گیا لہٰذا خان صاحب کا ہر وعدہ جھوٹا نکلا۔

انہوں نے کہا کہ میرے لاڑکانہ کے نوجوان بے روزگار ہیں کہاں ہیں دس کروڑ نوکریاں؟ کہا گیا بھیک نہیں مانگو گا اب جہاں جاتا ہے بھیک مانگتا ہے نیازی کا ہر وعدہ جھوٹا نکلا۔ انہوں نے کہا کہ میرے بے روزگار نوجوانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، یہ ملک دشمن حکومت ہے۔

بلاول نے مزید کہا کہ ہم تو صرف گھر آ رہے تھے ٹرین پر پتہ نہیں کیوں اسلام آباد سے چیخیں آ رہی ہیں جب کہ ہم تو ان کو تنگ بھی نہیں کر رہے ہم تو اپنے قائد کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں پیغام دیں گے کہ جب تک سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہے گا

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment