جمعہ, 22 نومبر 2024


شہرقائد میں وفاقی وزیر علی محمد مہر پر حملے

کراچی: شہرقائد میں وفاقی وزیر علی محمد مہر پر حملے اور گھر میں ڈکیتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
 
ایف آئی آر علی محمد مہر کے گھریلو ملازم کی مدعیت میں درج کی گئی، جس میں دس نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
 
ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ مقدمہ لوٹ مار اور دھمکیاں دینے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا، آٹھ سے دس افراد گھر میں گھسے اور گھر میں موجود افراد کو یرغمال بناکر لوٹ مارکی گئی۔
 
مسلح افراد گھر سے پانچ موبائل فون اور پانچ تولہ سونا لوٹ کرفرار ہوئے، مسلح ملزمان نے گھر میں موجود ملازموں سے ایک لاکھ روپے بھی چھینے، ملزمان لوٹ مار کے بعد دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہوئے۔
 
واضح رہے کہ گذشتہ روز کراچی کے علاقے گذری میں واقع سابق وزیراعلیٰ سندھ علی محمد مہر گھر میں ڈکیتی کے دوران زخمی ہوئے تھے۔
 
آئی جی سندھ پولیس ڈاکٹرکلیم امام نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ سے رپورٹ طلب کی تھی، بعد ازاں سیاسی رہنماؤں نے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی تھی۔
 
 
ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ کا کہنا تھا کہ علی محمد مہر کے گھر میں ڈکیتی کی واردات کرنے والے 8 ملزمان ہیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment