کراچی : وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے کہا عدالت کا احترام سر آنکھوں پر ہے، وزارت چھوڑنےکوترجیح دوں گا لیکن عمارتیں نہیں توڑوں گا، گھروں کو توڑنے کی بات کی جائےگی میں وزیراعلیٰ کواستعفیٰ دے دوں گا۔
وزیربلدیات سندھ سعیدغنی نے سپریم کورٹ کی جانب سے توہین عدالت کے نوٹس جاری ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا عدالت کا احترام سر آنکھوں پر ، عدالتوں کاجوحکم ہوہمیں اس پر عملدرآمد کرناچاہیے، میں نے کوئی توہین عدالت نہیں کی۔
،سعیدغنی کا کہنا تھا وزارت چھوڑنے کو ترجیح دوں گا ، عمارتیں نہیں توڑوں گا ، عدالت کا یہ کہنا نہیں ہوگا کہ 50سال پہلے والا شہر بحال کیا جائے، گھروں کو توڑنے کی بات کی جائےگی میں وزیراعلیٰ کواستعفیٰ دے دوں گا۔
وزیربلدیات سندھ نے کہا کچھ اضلاع میں ڈیم ایم سی اورکچھ میں سالڈویسٹ مینجمنٹ کام کررہی ہے، پانی کےبلوں میں اضافے سے کوئی خاص فرق نہیں پڑےگا، اضافے پر عمل ابھی سےنہیں جولائی سے ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کمیٹی جائزہ لےگی کہ اضافے سے واٹر بورڈ کو فرق پڑے گا یا نہیں، اگرواٹربورڈخاص فائدہ نہ ہواتواضافہ نہیں کیا جائے گا۔
یاد رہے آج سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس میں تجاوزات کے خلاف آپریشن سے متعلق بیان دینے پر وزیر بلدیات اورمیئرکراچی پر برہم کا اظہار کیا۔
جسٹس گلزار احمدنےصوبائی وزیر بلدیات سعید غنی کی تقریر کا نوٹس لیتے ہوئے سعیدغنی کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا تھا۔
واضح رہے صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی نے اپنے بیان میں کہا تھا جن عمارتوں میں لوگ رہتے ہیں وہ ہم سے نہیں ٹوٹیں گی، جہاں انسانی المیہ جنم لینے کا امکان ہوگا ہم وہ کام کرنے سے ہاتھ جوڑ کر معذرت کرلیں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ دس منسٹر دس چیف منسٹرتبدیل کردیں کوئی شخص یہ کام نہیں کرسکتا، شادی ہال نہیں ٹوٹیں گے جو ہال غلط بھی ہیں انہیں تیس سے پینتالیس دن کا وقت دیا جائے۔
صوبائی وزیر بلدیات نے مزید کہا تھا کہ عدالتی فیصلوں پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں، عوام کا جہاں مسئلہ آیا تو عدالت سے ہاتھ جوڑ کر کہیں گے یہ ہم نہیں کرسکتے