کراچی:محکمہ صحت سندھ کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 برسوں کے دوران صوبے بھر میں گٹکے، ماوے اور مین پوری کی وجہ سے پونے 2 لاکھ افراد منہ کے کینسر کا شکار ہوئے ہیں۔
جسٹس صلاح الدین پہنور پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ نے گٹکا، ماوا اور مین پوری جیسی اشیاء پر پابندی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔
ڈائریکٹر جنرل صحت نے اپنی رپورٹ عدالت می جمع کرائی۔ جس کے مطابق پورے صوبے میں گزشتہ 5 برس کے دوران ایک لاکھ 76 ہزار سے زائد افراد کینسر کا شکار ہوئے۔ اس طرح یومیہ یہ تعداد کم و بیش 3 ہزار بنتی ہے۔
صوبے میں خطرناک حد کینسر کے کیسز سامنے آنے پر عدالت نے تشویش کا اظہار کیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ ایسی صورتحال پر قابو پانے کے لئے جنگی بنیادوں پر قابو پایا جائے۔ عدالت نے ہدایت کی گٹکے پر پابندی سے متعلق فوری قانون سازی کی جائے۔ عدالت نے جناح اسپتال کے لئے فوری اسپیشل فنڈ ریلیز بھی کرنے کی ہدایت کردی۔ عدالت نے سندھ حکومت کو فوری طور پر جناح اسپتال اور ایس آئی یو ٹی کے ماہر ڈاکٹرز پر مشتمل کینسر اتھارٹی بنانے کا بھی حکم دے دیا۔