کراچی: آج ملک بھر میں مادر ملت محترمہ فاطمہ جناح کی 53 ویں برسی انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منائی جارہی ہے۔
فاطمہ جناح 31 جولائی 1893 کو کراچی میں پیدا ہوئیں وہ قائداعظم محمد علی جناح سے 17 سال چھوٹی تھیں لیکن قائد کی دیکھ بھال اور ان کے سیاسی مشن کو پورا کرنے کے لیے قدم قدم پر قائد کے ہمراہ رہیں۔
یونیورسٹی آف کلکتہ سے سن 1919 میں انہوں نے ڈینٹل سرجن کی ڈگری حاصل کی جس کے بعد محترمہ فاطمہ جناح نے اپنے بھائی محمد علی جناح کے ساتھ قیام پاکستان کی جدوجہد میں نمایاں کردار ادا کیا۔
مادر ملت محترم فاطمہ جناح کی تحریک پاکستان میں خدمات ناقابل فراموش ہیں، آپ نے جدوجہد آزادی میں حصہ لینے کے لیے برصغیر کی مسلم خواتین کو بیدار کیا اور انہیں منظم کرکے ان سے ہر اول دستے کا کام لیا۔
مادر ملت کی ہی بدولت برصغیر کے گلی کوچوں میں مردوں کے ساتھ ساتھ خواتین بھی تحریک میں سرگرم ہوئیں۔
محترمہ فاطمہ جناح نے قیام پاکستان کے بعد مہاجرین کی آبادکاری جیسا اہم کام اپنی نگرانی میں انجام دیا اور ساتھ ہی انہوں نے ویمن ریلیف کمیٹی قائم کی اور پاکستان ویمن ایسوسی ایشن کی بنیاد رکھی۔
فاطمہ جناح کی خدمات کے عوض قوم نے آپ کو ’مادر ملت‘ اور ’خاتون پاکستان‘ کے خطاب سے نوازا۔
پاکستان کی آزادی کی تحریک میں محترمہ فاطمہ جناح عملی طور اپنے بھائی قائداعظم محمد علی جناح کے مشن پر ان کے ساتھ رہیں، قائداعظم کے ساتھ طویل رفاقت کے باعث محترمہ فاطمہ جناح کے مزاج اور برتاؤ میں قائداعظم سے کافی مماثلت پائی جاتی تھی۔
سابق صدر ایوب خان نے نے جب 1965 میں انتخابات کرانے کا اعلان کیا تو فاطمہ جناح کو حزب اختلاف کی تمام جماعتوں نے اپنا مشترکہ امیدوار نامزد کیا تاہم وہ سرخرو نا ہو پائیں۔
محترمہ فاطمہ جناح 9 جولائی 1967 کو دل کا دورہ پڑنے کے باعث خالق حقیقی سے جاملیں۔