سندھ کے7تعلیمی بورڈز میں ناظم امتحاناٹ، سیکرٹریز اور آڈٹ آفیسرز کی اسامیوں پر جلد تقرر کیلئے سمری وزیر اعلیٰ سندھ کو ارسال کردی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ بورڈز و جامعات قاضی شاہد پرویز کی جانب سے سندھ کے7تعلیمی بورڈز میں ناظم امتحاناٹ، سیکرٹریز اور آڈٹ آفیسرز کی اسامیوں پر جلد تقرر کیلئے بھیجی گئی سمری میں کہا گیا ہے کہ انٹر بورڈ کراچی، میٹرک بورڈ کراچی، سکھر تعلیمی بورڈ، لاڑکانہ تعلیمی بورڈ، نوابشاہ تعلیمی بورڈ اور سکھر بورڈ میں ناظم امتحانات، سیکرٹریز اور آڈٹ آفیسرز کے تقرر کے سلسلے میں فوری اشتہار جاری کرنے کی منظوری دی جائے۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ ناظم امتحانات اور سیکرٹری کی اسامی 19 گریڈ کی جبکہ آڈٹ افسر کی18 گریڈ کی ہے تاہم سمری میں انٹر بورڈ کراچی میں آڈٹ افسر کی تقرری کا ذکر نہیں کیا گیا ہے کیونکہ سابق سیکرٹری بورڈ و جامعات ریاض الدین اپنے دور میں زاہد لاکھو کو انٹر بورڈ میں آڈٹ افسر تعینات کرگئے تھے۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ میرپورخاص تعلیمی بورڈ کے سیکرٹری، ناظم امتحانات اور حیدرآباد تعلیمی بورڈ کے ناظم امتحانات کی تقرری پر فی الحال کارروائی نہیں ہوسکتی ہے کیونکہ ان اسامیوں پر مقدمات سندھ ہائیکورٹ میں زیر سماعت ہیں۔ سمری میں کہا گیاہے کہ عدالت کے احکامات کی روشنی میں ناظم امتحانات اور سیکرٹریز کی اسامی کے لئے منعقدہ ٹیسٹ پاس کرنے والے تین امیدواروں کی دستاویزات کا جائزہ لیا گیا تو رضوان احمد کے پاس مطلوبہ تجربے کی کمی تھی جبکہ شارق احمد اور شکیل احمد تالپور کا جب تلاش کمیٹی نے انٹرویو کیا تو ان دونوں کو سیکرٹری اور ناظم امتحانات کے عہدے کے لئے موزوں نہیں پایا چنانچہ تلاش کمیٹی نے ان پوزیشنوں کے دوبارہ اشتہار دینے کی سفارش کی۔
سمری میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی بورڈز میں سیکرٹریوں، امتحانات کے کنٹرولرز اور آڈٹ آفیسرز کے عہدے بہت اہم ہیں اور ان اسامیوں پر باقاعدہ افسروں کی عدم فراہمی کی وجہ سے متعلقہ تعلیمی بورڈز کے کام کو بری طرح پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لہذا ضروری ہے کہ خالی اسامیوں کو فوری مشتہر کیا جائے۔