جمعہ, 19 اپریل 2024


ملک بھرمیں دواورچارسالہ پروگرام پرعملدرآمدتبدیل ہونےکےامکانات پیداہوگئے

کراچی : ایچ ای سی میں قیادت کی تبدیلی کے بعد سندھ سمیت ملک بھرمیں دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری اورچار سالہ بی ایس پروگرام کے منصوبے پر فوری عملدرآمد کی صور تحال یکسر تبدیل ہونے کے امکانات پیدا ہوگئے ہیں اور اعلی تعلیمی کمیشن آف پاکستان نے دو سالہ گریجویشن کے بجائے دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری اور چار سالہ بیچلر پروگرام پر عملدرآمد کے سلسلے میں یونیورسٹیز کو پیش آنے والے مسائل اور خدشات کے سلسلے میں ان سے رائے طلب کرلی ہے جبکہ ملک بھر کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیز سے معاملے پر مشاورت کے لیے وائس چانسلرز کا ایک اہم اجلاس جولائی کے پہلے ہفتے میں طلب کیا جارہا ہے جس میں اس حوالے سے کسی بڑے بریک تھرو کی امید رکھی جارہی ہے۔

جامعہ کراچی سمیت دیگر جامعات کی جانب سے دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری اورچارسالہ بی ایس پروگرام پر بھجوائی گئی رائے میں کہا گیا ہے کہ جامعات کے انڈر گریجویٹ اور گریجویٹ پروگرام مکمل طور پر اکیڈمک نیچر کے ہوتے ہیں جبکہ ایسوسی ایٹ ڈگری جامعات کے اکیڈمک ماحول یا تناظر پر پوری نہیں اترتی مزید براں دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری مبہم ہے اور کیا دوسالہ ڈگری کے بعد طلبہ جامعات میں 4 سالہ بیچلر میں خود ہی داخلے کے اہل ہونگے یا انھیں deficiency courses کرنے ہونگے۔

جامعہ کراچی کی جانب سے اس حوالے سے بھجوائی گئی رائے میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کی مختلف جامعات میں ٹیچر ایجوکیشن میں دو سالہ ایسوسی ایٹ ڈگری نے متاثر کن نتائج نہیں دئے اور جاب مارکیٹ میں اس کے طلبہ کے لیے گنجائش ہی نہیں بنی اس لیے آرٹس ، ہیومینیٹیز، سوشل سائنسز، فزکس اور بائیو لوجیکل سائنسز کے ضابطوں کے لیے ایسوسی ایٹ ڈگری کا ماڈل غیر موزوں ہے اسی طرح زیادہ تر کالجوں میں تمام ضابطوں میں دو سالہ ایسوسی ایٹ اورچار سالہ بیچلر کے لیے مزید فیکلٹی اور وسائل کی ضرورت ہے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment