منگل, 23 اپریل 2024


محسن پاکستان ڈاکٹرعبدالقدیرخان اب ہم میں نہ رہے

کراچی: محسنِ پاکستان Father of Pakistan's nuclear bomb,ڈاکٹر عبدالقدیر خان پھیپھڑوں کے مرض سے لڑتے لڑتے آج جہانِ فانی سے85برس کی عمرمیں کوچ کرگئے۔

ملک وقوم کےجانبازاور شیردل ہیروڈاکٹر عبدالقدیر خان نے 1936میں بھوپال میں آنکھیں کھولی 1947میں ہجرت کرکےپاکستان آگئے۔

ڈاکٹرعبدالقدیرنے انجینئرنگ کی ڈگری 1967 میں نیدرلینڈ کی ایک یونیورسٹی سے حاصل کی جبکہ بیلجیئم کی ایک یونیورسٹی سے میٹلرجیکل انجینئرنگ میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لی، بعدازاں انہوں نے ایمسٹرڈیم میں فزیکل ڈائنامکس ریسرچ لیبارٹری جوائن کیا۔

اپنے ملک کو دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی طاقت میں تبدیل کرنے پر ڈاکٹر خان کو قومی ہیرو کے طور پر سراہا گیا۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے اسلام آباد کے قریب کہوٹہ میں پاکستان کا پہلا ایٹمی افزودگی پلانٹ لگانے میں اہم کردار ادا کیا۔ انتھک محنت اور کاوشوں کے بعد 28 مئی 1998 کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی بدولت ہی پاکستان نیوکلیئر پاور کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آیا۔

پاکستان کے ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان پہلے پاکستانی ہیں جنہیں 3 صدارتی ایوارڈز سے نوازا گیا، ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو دوبار نشان امتیاز اور اس کے علاوہ انہیں ہلال امتیاز سے بھی نوازا گیا۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمات کو اگر پاکستان کی تاریخ میں سنہری الفاظ میں بھی یاد رکھا جائے تو بھی انکا شکریہ اد نہیں کرسکتے۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment