کراچی: جامعہ کراچی کے زیر اہتمام شعبہ ہذا میں کونسلینگ کلینک اور ڈیجیٹل لائبریری کی افتتاحی تقریب منعقد کی گئی۔
افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےچیئرمین سندھ مینٹل ہیلتھ اتھارٹی سینیٹر ڈاکٹر کریم خواجہ نے کہا کہ عالمی سطح پر ڈپریشن کا مرض ایک خطر ناک صورت اختیار کرتاجارہاہے اور اگر اس کے سدباب کے لئے بروقت اقدامات نہ کئے گئے توعنقریب یہ مرض دنیا کی سب بڑی بیماری بن کر ابھرے گااور نواجون نسل بھی نفسیاتی مسائل کے خطرات سے دوچار ہیں جو آگے جاکر خطرناک صورتحال اختیار کرسکتاہے۔
صدرشعبہ نفسیات جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر قدسیہ طارق نے کہا کہ شعبہ نفسیات میں کونسلینگ کلینک کے قیام کامقصد طلبہ،اساتذہ،ملازمین اور نجی کلائنٹس کوپیشہ ورانہ کونسلینگ فراہم کرناہے جس کا مقصد جامعہ میں دماغی صحتیابی کے حوالے سے آگاہی کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ شعبہ ہذا اپنے طلبہ اور ریسرچرز کو بہترسے بہتر مواقع فراہم کرنے کی کوشش کرتی ہے اور ڈیجیٹل لائبریری کا افتتاح بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
دریں اثناء وائس چانسلر سیکریٹریٹ جامعہ کراچی میں شعبہ نفسیات جامعہ کراچی،کاروان حیات انسٹی ٹیوٹ فارمینٹل ہیلتھ کیئر،اسپیشل اولپمکس پاکستان اور دی سینٹر فارآٹزم ری ہیبیلیٹیشن اینڈ ٹریننگ کے مابین مفاہمتی یادداشت پر دستخط بھی کئے گئے۔مفاہمتی یادداشت پر جامعہ کراچی کی جانب سے قائم وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ناصرہ خاتون نے دستخط کئے۔
اس موقع پر صدر شعبہ نفسیات جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹر قدسیہ طارق،پروفیسر ڈاکٹر فرح اقبال،ناظم مالیات طارق کلیم اور دیگر اساتذہ بھی موجود تھے۔