ھفتہ, 20 اپریل 2024


سندھ نےنصاب سےتیاری کےحوالےملک میں بہت سی مثالیں قائم کی ہیں

کراچی: سندھ حکومت، یونیسکو اور اٹالین ایجنسی فار ڈولپمینٹ کارپوریشن اسلام آباد کے مشترکہ تعاون سے “پرائمری، مڈل اور سیکنڈری کلاس میں ورثے کے موضوعات پر تیار ہونے والے فریم ورک” پر ورکشاپ منعقد کی گئی۔

وزیر تعلیم و ثقافت سندھ سید سردار شاہ نے کہا ہے کہ سندھ نے نصاب سے تیاری کے حوالے ملک میں بہت سی مثالیں قائم کی ہیں، ہمارہ بچہ جس معاشرے کا فرد بننے جا رہا ہے اس کو اپنی تاریخ اور ورثے سے وابستہ موضوعات پر تعلیم دینے سے وہ اپنے سماج کو آگے لے جانے میں اپنا کردار بہتر طریقے سے ادا کر سکتا ہے۔

اس موقع پر اٹلی قونصل جنرل Danilo Giurdanella, یونیسکو کے نمائندے Youssef Filali-Meknassi, سیکریٹری تعلیم غلام اکبر لغاری، نامور اسکالر جامی چانڈیو، تعلیمی ماہرین اور دیگر نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر سید سردار شاہ نے کہا کہ سندھ میں نصاب کی تیاری کے سلسلے میں تاریخی ورثے کے موضوعات شامل کرنے کے حوالے سے فریم ورک بنانا ایک اہم پیش رفت ہے، سندھ نے نصاب سے تیاری کے حوالے ملک میں بہت سی مثالیں قائم کی ہیں، ہمارہ بچہ جس معاشرے کا حصہ ہے اسے اس کے بابت علم ہونا لازمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نصاب کی تیاری ایک دن کا معاملہ نہیں ہے، تجربات اور تجاویز کی بنیاد پر نصاب کو بہتر سے بہتر کرنے کی کوشش جاری رکھی جائےگی۔

سردار شاہ نے کہا کہ ہماری تاریخ اور ورثہ بلکل اس حیثیت کا حامل ہے کہ ہم اس پر فخر کریں اور اپنی آئیندہ نسلوں کو اس متعلق آگاہی دیں۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ، تہذیب، آثار قدیمہ اور ماضی کے متعلق معلومات دینے سے تحقیق اور اس کی حفاظت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ سسٹینیبل ڈولپمینٹ گول (SDG) چار کے مطابق سال 2030 تک تعلیم کی ترقی کے لئے کام کرنا ہے اور اس سلسلے میں ثقافت اور ہریٹیج کو بھی نصاب کا حصہ بنانا ہے۔

انہوں نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ غیر جانبدار اور مختلف بین الاقومی ادارو نے دیگر صوبوں کے مقابلے میں سندھ کے نصاب کو بہتر قرار دیا ہے۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم نے اپنی سطح پر بہت سے ریفارمز متعارف کروائےہیں، اسکولز میں کتابوں کی فراہمی کو یقنینی بنانے کے ساتھ اساتذہ کی کمی کو بھی پورا کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت سب سے بڑا چیلینج بارشوں سے متاثرہ اسکولز کا ہے، تدریسی عمل کو ٹینٹ کلاسز کی صورت میں بحال کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس ضمن میں نصاب کے جائزے کے لئے مقرر کردہ ماہر جامی چانڈیو نے نصاب میں ورثے کے موضوعات شامل کرنے کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔ تعلیم کا مقصد صرف نوکری حاصل کرنے کا نام نہیں، سماج کو چلانے کے لیے بہت سے عوامل کا عمل حاصل ہونا بھی ضروری ہے، انہوں نے کہا کہ بچوں کو اپنی تحصیل سے جوڑنے سے لے کر دنیا کے ساتھ لنک کرنے سے وہ اپنے ساتھ اپنے سماج کو آگے لے کر چلے گا۔

قبل ازیں تعلیم ماہرین، دانشورو اور تعلیم کے شعبے کے کیے کام کرنے والے مختلف افراد اپنی نصاب میں تاریخی اور ورثے کے حوالے سے موضوعات شامل کرنے کے سلسلے میں اپنی تجاویز پیش کیں۔

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment