وفاقی جامعہ اردو میں تنخواہوں، ہاوس سیلنگ و پینشن کی عدم ادائیگی اور ملازمین کے دیگر مسائل کے حوالے سے انتظامیہ کے غیر سنجیدہ رویے کو مد نظر رکھتے ہوئے انجمن اساتذہ و انجمن غیر تدریسی عمال عبدالحق وگلشن اقبال کیمپسز کی مجلس عامہ کے اجلاس منعقد ہوئےجس میں جوائنٹ ایکشن فورم کے قیام کے ساتھ مندرجہ ذیل نکات طے پائے۔1۔ تمام ملازمین کی تنخواہ اور ہاوس سیلنگ کے بقایاجات فوری طور پر ادا کیے جائیں۔
2۔ رٹائیرڈ ملازمین کی پینشن اور بقایاجات ادا کیے جائیں۔3۔ سلیکشن بورڈ 2013 اور 2017کے ذریعے تقرر کئے گئےاساتذہ کے مستقلی کے خطوط فوری جاری کیے جائیں۔
4۔ سلیکشن بورڈ منعقدہ 8 اور 9 ستمبر 2023 کے منسوخ شدہ تقررنامے امیدواران کی رپورٹس کو مدنظر رکھتے ہوئے دوبارہ جاری کیے جائیں۔5۔ سلیکشن بورڈ 2013 اور 2017 کے ذریعے آنے والے اساتذہ کے چھ ماہ کی تنخواؤں کے بقایاجات بمعہ ہاوس سیلنگ ادا کئےجائیں۔
6۔ سلیکشن بورڈ 2013 اور 2017 کے ذریعے آنے والے اساتذہ جو PhD ہولڈرز ہیں ان کو گزشتہ سنڈیکیٹ کے فیصلوں کے مطابق ایڈہاک اسسٹنٹ پروفیسرکےخطوط جاری کیے جائیں۔7۔ رجسٹرار آفس کی جانب سے جاری کردہ خط بابت انکوائری کمیٹی برائے ملازمین مجاریہ نمبر 2024/3696/ بتاریخ 16-09-2024 اس خط پر تمام ملازمین کی متفقہ رائے ہے کہ جب تک انکوائر ی مکمل نہیں ہو جاتی اسوقت تک رجسٹرار صاحبہ کو عہد سے برطرف کیا جائے تاکہ وہ انتطامی عہدے کی وجہ سےانکوائر ی پر کسی بھی طریقے سے اثر انداز نہ ہو سکے۔8.اساتذہ کے سلیکشن بورڈ کے حوالے سے آخری اشتہار 2022 میں شائع ہوا اور تا حال اس پر کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
اساتذہ طویل عرصے سے ایک ہی عہدے پر کام کر رہے ہیں۔ اور ریٹائر ہونے کے قریب ہیں۔ لحاظہ آپ سے گزارش ہےکہ سلیکشن بورڈ جلد از جلد منعقد کروایا جائے۔9۔ مختلف شعبہ جات سے نکالے گئے معاہداتی اساتذہ و غیر تدریسی عمال کو ضرورت کے مطابق دوبارہ معاہداتی بنیادوں پر تقرر کیا جائے۔10۔گریڈ 1 تا 16 کے ملازمین کی 2023 میں ہونے والی ڈی پی سی اور مستقل کیے گئے ملازمین کے جاری کردہ خطوط پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ جامعہ کے مالی معاملات کے پیش نظر جوائنٹ ایکشن فورم کی جانب سے ہائر ایجوکیشن کمیشن، وفاقی وزارت تعلیم اور صدر پاکستان و چانسلر جامعہ اردو کو بھی خطوط لکھے جائیں گے۔اور مندرجہ بالا نکات کی منظوری تک اپنے احتجاج کو جاری رکھا جائےگا۔ احتجاج کا سلسلہ بروز پیر 30 ستمبر سے شروع کیا جاے گا۔ اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ مطالبات کی منظوری تک اس کادائرہ وسیع کیا جاے گا۔