بدھ, 12 فروری 2025


اپلائیڈاکنامکس ریسرچ سینٹرکےزیراہتمام دوروزہ بین الاقوامی کانفرنس کاانعقاد

جامعہ کراچی میں اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر کے زیر اہتمام دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا انعقادکیاگیا۔

جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسرڈاکٹر خالد محمودعراقی نے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں پالیسی ساز اس بات کو سمجھنے میں ناکام رہے ہیں کہ انسانوں کی ترقی اولین ترجیح ہونی چاہیئے۔ہمارے پالیسی سازوں نے معاشی خوشحالی کو کبھی اہمیت نہیں دی اور حکومتیں اس پہلوکو تواترکے ساتھ نظر اندازکررہی ہیں اورہم تاحال دوسری قوموں سے سیکھنے سے قاصرہیں۔

چیئر مین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ ڈویژن سندھ نجم احمد شاہ نے صوبائی حکومت کے ترقیاتی ایجنڈے اور ہیلتھ و انفرااسٹرکچرسیکٹر میں صوبے کی کامیاب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ تھر کول انرجی پراجیکٹ، متبادل توانائی کے اقدامات اور دیہی ترقی کے منصوبوں نے گزشتہ 12 سالوں میں معاشی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

معروف ماہر معاشیات وسابق وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ پاشا نے ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری پر بات کرتے ہوئے کہا کہ افراط زر میں کمی اکثر بے روزگاری میں اضافے کا باعث بنتی ہے، لیکن یہ نظریہ لاگت کو بڑھانے والی افراط زر کے لیے مکمل طور پر ذمہ دار نہیں ہے۔

شعبہ معاشیات جامعہ کراچی کے پروفیسرڈاکٹر عبدالوحید نے کہا کہ پالیسیاں مرتب کرنے سے قبل بنیادی اقتصادی چیلنجوں کی نشاندہی ناگزیرہے

اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر جامعہ کراچی کی ڈائریکٹر پروفیسرڈاکٹر نورین مجاہد نے کہا کہ کانفرنس کا مقصد ماہرین کے مباحثوں اور انٹرایکٹو سیشنز کے ذریعے اہم اقتصادی موضوعات، ابھرتے ہوئے رجحانات اور اختراعی پالیسیوں کو تلاش کرنا ہے۔
اس موقع پر پینل ڈسکشن کا بھی انعقاد کیا گیا جس کے دوران ماہرین نے پاکستان کی اقتصادی ترقی کو بڑھانے میں صنعتی ڈیجیٹلائزیشن کی اہمیت پر روشنی ڈالی

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment