ایمز ٹی وی (کھیل) پاکستان سے خوفزدہ کیویز کو ہری ہری سوجھنے لگی، ہیگلے اوول پر سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں یاسر شاہ کے جادو سے بچنے کیلیے گرین ٹاپ وکٹ تیار کرلی، ٹم ساؤتھی بھی پھر سے اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھانے کیلیے تیار ہیں، ٹاپ آرڈر پر ٹام لیتھم کا ساتھ جیت راویل دیں گے۔
کوچ مائیک ہیسن نے کہاکہ اپنے لیے موزوں کنڈیشنز کی تیاری ہمارا حق ہے، گرین کیپس کا بولنگ اٹیک انتہائی موثر اور ہر کنڈیشنز میں کاری وار کی صلاحیت سے مالا مال ہے، ہمارے بیٹسمینوں کو ثابت قدمی کا ثبوت دینا ہوگا۔
ادھر پاکستانی ٹیم بھی زلزلے کے اثر سے نکلنے کے بعد کیوی صفوں پرلرزہ طاری کرنے کیلیے تیارہے، ٹریننگ سیشنز میں کھلاڑیوں نے کافی حد تک خود کو کنڈیشنز سے ہم آہنگ کرنے کی کوشش کرلی، 6 مستند بیٹسمین اور 4 بولرز کے ساتھ میدان سنبھالے جانے کی توقع ہے، بابر اعظم کو الیون میں جگہ بنانے کا موقع مل سکتا ہے۔
مقابلے کے دوران بارش کی دخل اندازی کی پیشگوئی موجود ہے، کوچ مکی آرتھر واضح کرچکے کہ میزبان ٹیم کو کسی بھی صورت آسان شکار سمجھنے کی غلطی نہیں کی جائے گی، کامیابی کیلیے خاص طور پر بیٹسمینوں کو اپنی ذمہ داری نبھانا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ اور پاکستان کے درمیان پہلا ٹیسٹ پاکستانی وقت کے مطابق بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب کرائسٹ چرچ میں شروع ہوگا۔نیلسن میں نیوزی لینڈ اے سے سہ روزہ وارم اپ میچ بارش کی نذر ہونے کے باعث گرین کیپس کو 2 میچز کی سیریز کی تیاریوں کا مناسب موقع نہیں مل سکا، البتہ کرائسٹ چرچ میں ٹریننگ سے کھلاڑیوں نے آنے والی سیریز کیلیے خود کو کافی حد تک تیار کرلیا ہے، گذشتہ روز موسم خوشگوارہونے کی وجہ سے نیٹس پر بولرز اور بیٹسمین نے بھرپور پریکٹس کی، ہیگلے اوول میں تین گھنٹے تک کھلاڑی ٹریننگ کرتے رہے، بدھ کی صبح بھی مزید پریکٹس کی جائے گی۔
کوچ مکی آرتھر پہلے ہی واضح کرچکے کہ کیوی ٹیم کے حال ہی میں بھارت میں وائٹ واش کی خفت سے دوچار ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا کیونکہ وہ ہمیشہ ہی اپنی ہوم کنڈیشنز میں کافی سخت ٹیم ثابت ہوتی ہے، انھوں نے بیٹنگ لائن پر خاص طور پراپنی ذمہ داریوں کو احسن انداز میں ادا کرنے کیلیے زور دیا۔ پاکستان کی جانب سے6 مستند بیٹسمینوں اور4 بولرز کے ساتھ میدان سنبھالنے کی توقع ہے، اس صورت میں بابر اعظم الیون میں جگہ بنا سکتے ہیں، انھوں نے دبئی میں اپنے پہلے ٹیسٹ میں نصف سنچری بنائی مگر ویسٹ انڈیز سے اگلے 2 میچزمیں باہربیٹھے تھے، پاکستانی اٹیک وہاب ، عامر اور سہیل خان پرمشتمل رہنے کا امکان ہے۔
دوسری جانب نیوزی لینڈ نے ہیگلے اوول میں گرین ٹاپ وکٹ تیار کرلی، یہ خاص طور پر میزبان فاسٹ اٹیک کو مدد دینے کی غرض سے بنائی گئی ہے۔ گراؤنڈ مین روپرٹ بول نے کہا کہ چونکہ درجہ حرارت ابھی اپنے عروج پر نہیں پہنچا اس لیے ہری بھری گھاس موجود ہے۔ اگلے 2 دنوں کے دوران بارش کی پیشگوئی موجود جبکہ میچ میں بھی موسم کی مداخلت کا سامنا ہوگا۔ دوسری جانب نیوزی لینڈ کو جنوبی افریقہ کے ٹور میں 0-1 اور بھارت میں 0-3 سے ٹیسٹ سیریز میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا، ٹیم ان ناکامیوں کی تلافی ہوم کنڈیشنز میں کرنا چاہتی ہے، جہاں پر وہ گذشتہ11 ٹیسٹ میں سے7 میں فاتح رہی ہے۔
آؤٹ آف فارم گپٹل کو ڈراپ کرکے ان کی جگہ جیت راویل کو ٹیم کا حصہ بنایا گیا اور وہی ٹام لیتھم کے ساتھ اننگز کا آغاز کریں گے، ٹخنے اور کمر کی انجری سے نجات کے بعد ٹم ساؤتھی بھی کیوی اٹیک کو زیادہ مہلک بنانے کیلیے موجود ہونگے۔ کوچ مائیک ہیسن نے اپنی ٹیم کو خبردارکیاکہ انھیں پاکستان کے خطرناک اٹیک کا سنبھل کر سامنا کرنا ہوگا، بولرز نئی گیند کو سوئنگ اورپھر پرانی سے ریورس سوئنگ بھی کرلیتے ہیں، ان کے پاس ایک انتہائی بہترین اسپنر بھی موجود ہے، بیٹنگ لائن اپ بھی کافی مضبوط ہے، وہ کسی بھی کنڈیشن میں کافی سخت ثابت ہوسکتے ہیں لیکن ان کا بولنگ اٹیک بہرحال ہمارے لیے چیلنج ثابت ہونے والا ہے۔
کنڈیشنز کے حوالے سے مائیک ہیسن نے کہاکہ ہم ان سے اچھی طرح آگاہ ہیں، ہمیں بھی اپنے لیے شناسا پچزبنانے کا پوراحق حاصل ہے، ہم نہیں چاہتے کہ ابھی تک خود کو بھارت میںہی محسوس کریں، اس لیے ان 2 میچز کی کنڈیشنز یقینی طور پر مختلف ہوں گی۔