ایمزٹی وی(اسپورٹس) پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جا رہے پہلے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کے 429 رنز کے جواب میں قومی ٹیم پہلی اننگز 142 رنز پر ڈھیر ہو گئی جب کہ آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں بیٹنگ جاری ہے۔
برسبین کے وولون گابا اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے ڈے اینڈ نائٹ ٹیسٹ میں آسٹریلیا کی پاکستان کو فالو آن کرانے کے بجائے بیٹنگ جاری ہے اور میزبان ٹیم نے کھانے کے وقفے تک 5 وکٹوں کے نقصان پر 202 رنز بنا لئے ہیں اور اس طرح کینگروز کی گرین کیپس پر مجموعی برتری 489 رنز ہو گئی ہے۔ آسٹریلیا کو پہلا نقصان ڈیوڈ وارنر کی صورت میں ہوا جس محمد عامر کی گیند پر ہٹ لگانے کی کوشش میں جارح مزاج بلے باز 12 کے انفرادی اسکور پر مڈ آن پر وہاب ریاض کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے جب کہ میٹ رینشا 6 رنز بنا کر راح علی کی گیند پر یونس خان کے ہاتھوں سلپ میں کیچ آؤٹ ہوئے۔ آسٹریلین کپتان اسٹیون اسمتھ 63 اور عثمان خواجہ 74 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ نک میڈنسن 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
کھیل کے تیسرے روز قومی ٹیم نے اپنی پہلی نا مکمل اننگز کا آغاز 97 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر کیا تو سرفراز احمد 31 اور محمد عامر 8 رنز کے ساتھ وکٹ پر موجود تھے، دونوں کھلاڑیوں نے کچھ مزاحمت کے بعد قومی ٹیم کا اسکور 121 رنز پر پہنچایا تو محمد عامر 21 رنز بنا کر جیکسن برڈ کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہو گئے۔ سرفراز اور عامر کے درمیان 54 رنز کی شراکت قائم ہوئی جب کہ راحت علی 4 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوئے۔ سرفراز احمد 59 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ پوری پاکستانی ٹیم اپنی پہلی اننگز میں 142 رنز پر ہمت ہار گئی۔ آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹارک، جوش ہیزل ووڈ اور جیکسن برڈ نے 3، 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔
ٹیسٹ میچ کے دوسرے روز کینگرز پیسرزکی تباہ کاری سے پاکستانی بےٹنگ کے ستون زمین بوس ہوگئے، قومی ٹیم نے صرف97رنز کے سفر میں 8وکٹیں گنوا دیں، اظہر علی نے ثابت قدمی دکھائی نہ یونس خان اور مصباح الحق کا تجربہ کسی کام آیا جب کہ اسد شفیق اوربابر اعظم بھی مشکل کنڈیشنز میں ٹیلنٹ کی جھلک نہ دکھا سکے، سمیع اسلم کی مزاحمت بھی 22 رنز پر دم توڑ گئی۔
پاکستان نے جوابی اننگز کے آغاز میں پہلا نقصان جلد اٹھاکر تباہی کو دعوت دیدی، اظہر علی نے صرف 5 رنز بنائے تھے کہ مچل اسٹارک کی گیند تیسری سلپ میں موجود عثمان خواجہ کے ہاتھوں میں پہنچا کر رخصت ہوگئے، ڈنر تک مہمان ٹیم نے ایک وکٹ پر 20رنز بنائے تھے،جوش ہیزل ووڈ نے بابر اعظم (19) کو دوسری سلپ میں اسٹیون سمتھ کا کیچ بنوانے کے بعد اگلی ہی گیند پر نئے بیٹسمین یونس خان کو وکٹ کیپر میتھیو ویڈ کی مدد سے دھرلیا، دونوں وکٹیں 43 کے مجموعی اسکور پرگریں، جیکسن برڈ کی آﺅٹ سوئنگر پر کپتان مصباح الحق (4) نے بھی پہلی سلپ میں میٹ رینشا کو کیچ تھماکر پویلین کی راہ لی، اسد شفیق صرف 2 رنز بنانے کے بعد مچل اسٹارک اور تیسری سلپ میں موجود عثمان خواجہ کے گٹھ جوڑ کا شکار ہوگئے۔
سمیع اسلم کی مزاحمت 22 پر دم توڑ گئی،انہوں نے جیکسن برڈ کی گیند پر میتھیو ویڈ کو زحمت دیتے ہوئے میدان چھوڑ دیا، پاکستان نے 6 وکٹیں صرف 56رنز کے سفر میں گنوا دیں،مزید 10رنز کے اضافے سے وہاب ریاض(1) نے بولر جوش ہیزل ووڈ کو ہی کیچ تھما دیا، یاسر شاہ بھی صرف ایک رن ہی بنا پائے تھے کہ مچل اسٹارک نے تیسری سلپ میں موجود عثمان خواجہ کی مدد سے چلتا کردیا، ڈگمگاتی کشتی کو تھوڑا سنبھالا دینے والے سرفراز احمد کو 31پر ایک موقع ملا جب ناتھن لیون کی گیند پر میتھیو ویڈ اسٹمپ نہ کرسکے،وکٹ کیپر بیٹسمین اسی اسکور پر ناقابل شکست رہے،محمد عامر نے 8رنز بنائے ہیں،پاکستان نے8وکٹ پر گرتے پڑتے 97 رنز جوڑے ،فالوآن سے بچنے کے لیے اب بھی 132 رنز درکار ہیں۔
اس سے قبل آسٹریلیا نے 429 کا قابل قدر مجموعہ حاصل کیا، اسٹیون سمتھ 130کی اننگز کھیل کر رخصت ہوئے، پیٹر ہینڈز کومب نے بھی سنچری داغ دی، ابتدائی کامیابیاں جلد حاصل کرنے کے بعد مہمان بولرز نے ناتھن لیون اور جیکسن برڈ کو آخری وکٹ کی شراکت میں 49رنز جوڑنے کا موقع فراہم کردیا،محمد عامر اور وہاب ریاض نے4،4 کھلاڑیوں کو آﺅٹ کیا،129رنز کی پٹائی برداشت کرنے والے اسپنر یاسر شاہ کے حصے میں 2 وکٹیں آئیں۔