اتوار, 24 نومبر 2024


اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے مرکزی کردار کا کیس کمزور

 

ایمز ٹی وی(اسپورٹس) پاکستان سپر لیگ اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل منظر عام پر آنے کے بعد ملک بھر میں کرکٹ کرپشن کی پرانی اور نئی کہانیاں منظر عام پر آرہی ہیں۔ اسی شور شرابے میں2010کے اسپاٹ فکسنگ کیس کے مرکزی کردار اور سابق کپتان سلمان بٹ کا کیس کمزور ہوگیا ہے۔ ان کی ٹیم میں واپسی کے راستے بند ہوتے دکھائی دے رہے ہیں ۔
جمعرات کو لاہور میں پاکستان کرکٹ بورڈ گورننگ بورڈ کا اجلاس طلب کیا گیا ،جس کے ایجنڈے میں پاکستان سپر لیگ معاملات کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ پی ایس ایل کی بریفنگ کے دوران نجم سیٹھی گورننگ بورڈ کو اسپاٹ فکسنگ کی پیش رفت سے بھی آگاہ کریں گے۔
میڈیاسے ملنے والی مصدقہ اطلاعات کے مطابق ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں سلمان بٹ کی واپسی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ ڈومیسٹک سیزن میں غیر معمولی کارکردگی کے بعد انضمام الحق کی سربراہی میں قومی سلیکشن کمیٹی نے سلمان بٹ کو ٹیم میں شامل کرنے کا ذہن بنالیا تھا۔
لیکن اسپاٹ فکسنگ کیس کے بعد سلیکٹرز نے ان کی فائل کو پھر بند کردیاہے۔ سلمان بٹ اپنے جرم کا اعتراف کرنے کے علاوہ اپنے پرستاروں سے معافی مانگ چکے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیسٹ ٹیم میں احمد شہزاد اور اظہر علی کی موجودگی اورسمیع اسلم ،شان مسعود ٹیسٹ ٹیم میں شمولیت کے مضبوط امیدوار ہیں۔
شان مسعود کو سلیکٹرز نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کی ٹیسٹ سیریز سے ڈراپ کیا تھا۔ البتہ اسپاٹ فکسنگ کیس میں شرجیل پر لگنے والی پابندی نے شان مسعود کا کیس مضبوط کردیا ہے۔ انہوں نے فرسٹ کلاس اور ون ڈے ٹورنامنٹ میں مسلسل اچھی کارکردگی دکھائی ہے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف تین میچوں کی سیریز کے لئے پاکستانی ٹیم کا تر بیتی کیمپ تین اپریل سے لاہور میں شروع ہورہا ہے، جس میں مصباح الحق، اظہر علی، یونس خان ، عمران خان جونیئر، یاسر شاہ، راحت علی ، سمیع اسلم اور شان مسعود سمیت کچھ اور کھلاڑیوں کو طلب کیا جائے گا۔البتہ سلمان بٹ کو نہیں بلایا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سلیکٹرز نے جو آپشن ڈسکس کئے ہیں۔ اس میں سلمان بٹ کے نام کو حالیہ اسکینڈل کے تناظر میں مکمل رد کردیا گیا۔ پابندی ختم ہونے کے بعد سلمان بٹ نے واپڈا کی جانب سے زبردست کارکردگی دکھائی اور قائد اعظم ٹرافی فائنل کی دونوں اننگز میں سنچریاں بناکر اپنی ٹیم کا ٹائٹل جتوایا تھا۔
دوسری جانب محمد عامر بدستور پاکستانی ٹیم کا حصہ ہیں۔ پاکستان کی ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق ہیں جو دو ہفتے پہلے کراچی میں کہہ چکے ہیں کہ کرکٹ کرپشن میں ملوث کرکٹرز پر ہمیشہ کے لیے کھیل کے دروازے بند کر دینے چاہئیں۔
یاد رہے کہ 2010 میں انگلینڈ کے دورے میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سامنے آیا تھا جس میں ملوث تین کرکٹرز سلمان بٹ محمد آصف اور محمد عامر کو نہ صرف آئی سی سی نے سزا دی تھی بلکہ یہ تینوں کرکٹرز اس جرم میں جیل بھی گئے تھے۔
 

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment