ایمزٹی وی (اسپورٹس)پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے پاک، بھارت سیریز کیلئے ایم او یو کی خلاف ورزی پر بھیجے گئے قانونی نوٹس نے بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا ہے اور پاکستان ساتھ مذاکرات کرنے پر راضی ہو گیا ہے۔
چیئرمین شہریار خان نے نجی خبر رساں ادارے کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پی سی بی نے پاکستان اور بھارت کے درمیان 2015ءسے 2023ءتک 6 سیریز کھیلنے کیلئے سائن ایم او یو کی خلاف ورزی پر پاکستان کو ہونے والا نقصان پورا کرنے کیلئے قانونی نوٹس بھیجا تھا۔ بی سی سی آئی نے یہ واضح کیا تھا کہ معاہدے سے قطع نظر انہیں پاکستان کے خلاف سیریز کھیلنے کیلئے بھارتی حکومت سے اجازت کی ضرورت ہے۔
بی سی سی آئی نے ابتدائی طور پر ایم او یو کو ایک کاغذ کا ٹکڑا قرار دیتے ہوئے اسے باضابطہ معاہدہ ماننے سے انکار کیا تھا تاہم اب اس نے پاکستان کے ساتھ مذاکرات کرنے اور حکومتی منظوری ملتے ہی معاہدے پر عملدرآمد کرتے ہوئے سیریز کھیلنے پر رضامندی ظاہر کردی ہے۔
شہریار خان نے بتایا کہ لیگل نوٹس پاکستان کے حق میں رہا ہے کیونکہ اس کے باعث بھارتی کرکٹ بورڈ مذاکرات کی میز پر آنے کیلئے تیار ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ رواں ہفتے دبئی میں بی سی سی آئی کے حکام سے ملنے کیلئے تیار تھے لیکن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیف ایگزیکٹو چیمپینز ٹرافی کے باعث انگلینڈ میں ہیں۔
پی سی بی چیئرمین کا کہنا تھا کہ پی سی بی، آئی سی سی حکام کی موجودگی میں بی سی سی آئی کیساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہے۔اگر آئی سی سی نے اپنے نمائندگان کو دبئی بھیج دیا تو بھارتی کرکٹ بورڈ کے حکام کے ساتھ رواں ہفتے ہی مذاکرات بھی ہوں گے وگرنہ یہ مذاکرات انگلینڈ میں آئی سی سی میٹنگ کے درمیان ہوں گے۔
بی سی سی آئی کو بھیجے گئے قانونی نوٹس سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے شہریار خان نے کہا کہ پی سی بی نے انگلینڈ میں وکلاءکے ساتھ مشاورت کی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی کے خلاف پاکستان کا کیس بہت مضبوط ہے۔