ایمزٹی وی (اسپورٹس) پی سی بی میں گزشتہ کئی برسوں سے اہم معاملات نان کرکٹرز ہی سنبھال رہے ہیں، شہریار خان کے دور میں گورننگ بورڈ میں کوئی سابق کھلاڑی شامل نہ تھا، جب اس حوالے سے میڈیا میں تنقید ہوئی توسابق کرکٹر مدثر نذر کی سربراہی میں ایک کرکٹ کمیٹی بنا دی گئی جس کے ارکان اقبال قاسم، ندیم خان اور سابق ویمن کھلاڑی عروج ممتاز تھیں، دلچسپ بات یہ ہے کہ ایک برس سے زائد وقت گزرنے کے باوجود اس کمیٹی کے دو ہی اجلاس ہو سکے۔
ذرائع نے بتایا کہ مصباح الحق اور یونس خان کو ماضی میںبھی بورڈ میں پوزیشنز دینے کی باتیں ہوئیں مگر عمل نہ کیا گیا،دونوں کیلیے تقریب تک نہ سج سکی اور شہریارخان کے عہدے کی معیاد ختم ہو گئی،سابقہ گورننگ بورڈ کے ساتھ ایچ آر،آڈٹ، ڈومیسٹک افیئرز اور گیم ڈیولپمنٹ سمیت پی سی بی کی تمام کمیٹیز بھی ختم ہو گئیں اور اب نئے ممبران سے چناؤ ہو گا
البتہ بعض اعلیٰ شخصیات ممبر نہ ہونے کے باوجود ڈومیسٹک افیئرز کمیٹی کی سربراہی شکیل شیخ کو ہی سونپنا چاہتی ہیں،وہ گیم ڈیولپمنٹ کمیٹی کے بھی ممبر ہیں، اس حوالے سے گزشتہ میٹنگ میں آواز بھی اٹھائی گئی تھی۔ نجم سیٹھی نے شہریارخان کو زیادہ طاقتور چیئرمین نہ بننے دینے کیلیے اپنی زیرسربراہی ایگزیکٹیو کمیٹی بھی تشکیل دی تھی مگر اب یہ اطلاعات ہیں کہ وہ بورڈ کے سربراہ بن کر اسے برقرار نہیں رکھیں گے، اگر رکھا بھی گیا تو اس کا کردار علامتی ہو گا، اس بار سابق وزیر اعظم نے جانے سے قبل نجم سیٹھی کے ساتھ عارف اعجاز کو گورننگ بورڈ میں شامل کیا تھا،یہ بھی ممکن ہے کہ انھیں ایگزیکٹیو کمیٹی کی سربراہی سونپ دی جائے۔