ایمزٹی وی (اسپورٹس) ایشیا ہاکی کپ میں 13 پلیئرز آزمائش سے قبل ہی ناکام قرا رکیمپ سے نکالے جانے والے پلیئرز میں محمد عتیق، قاضی اسفند یار، ذیشان بخاری، سہیل منظور، کاشف علی، فیصل رشید، اسد عزیز، اویس الرحمٰن، فراز، عثمان، ندیم، علی اکبر اور محسن صابری شامل ہیں۔ ڈراپ کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ کوچز کی جانب سے ہمیں بتایا گیا کہ 2 روزہ ٹرائلز 10 اگست سے شروع ہوں گے، اس دوران کیمپ کمانڈنٹ فرحت خان، شفقت ملک اور محمد سرور کے ساتھ ہمیں فزیکل ٹرینر رانا نصراللہ بھی ٹریننگ کرواتے رہے، ایک روز قومی ٹیم کے ایک سابق منیجر کیمپ میں آئے اور انھوں نے 2 گھنٹے تک کیمپ میں موجود کھلاڑیوں کے ٹیسٹ بھی لیے
اتوار کی صبح ہمیں بتایا گیا کہ ’’خفیہ رپورٹ‘‘ آئی ہے جس میں آپ لوگوں کا نام نہیں ہے، اگر چاہیں تو گھر جاسکتے ہیں۔ کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ ہمیں10 اور 11 اگست کو ٹرائلز کا بتایا گیا تھا، سلیکٹرز کی عدم موجودگی میں اور ٹرائلز لیے بغیر اچانک کیمپ سے گھر بھیج دینا ہماری سمجھ سے بالاتر ہے، جب ہم پوچھنے کی جسارت کرتے ہیں کہ وہ پیچھے سے رپورٹ کس نے بھیجی ہے اور ان عہدیداروں کو کیسے معلوم ہوگیا کہ کیمپ میں موجود فلاں، فلاں پلیئرز فٹنس کے معیار پر پورا نہیں اترتے، تو ہم پر نافرمان پلیئرز کا لیبل لگ جاتا ہے۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ کوچز اور ٹرینر ہی زیادہ بہتر بتاسکتے ہیں کہ کون سا کھلاڑی کتنا فٹ اور اس کی کارکردگی کیسی ہے، پلیئرز کے مطابق اگر ہمیں قومی ٹیم کے سابق منیجر کی رپورٹ کے بعد کیمپ سے نکالا گیا ہے تو وہ صرف 2 گھنٹوں میں کیسے جان گئے کہ کون سے کھلاڑی فٹ نہیں ہیں۔
کھلاڑیوں کا کہنا ہے کہ ہم تو یہ سمجھ کر آئے تھے کہ حکام قومی کھیل کی بہتری کیلیے سنجیدہ ہیں، اس لیے ہم نے بھی کیمپ میں خوب محنت کی، اسی طرح کھلاڑیوں کو کیمپ سے نکالا جاتا رہا تو قومی کھیل سے وابستہ باصلاحیت کھلاڑی بد دل ہو کر کھیل سے کنارہ کشی اختیار کرتے رہیں گے۔ مزید معلوم ہوا ہے کہ ایشیا ہاکی کپ ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم کے انتحاب کیلیے کھلاڑیوں کے2 روزہ ٹرائلز10اور11 اگست کو نصیر بندہ ہاکی اسٹیڈیم اسلام آباد میں ہوں گے، کوچز کے مطابق ٹرائلزمیں 35 کھلاڑیوں کوشارٹ لسٹ کردیا جائیگا، بعد ازاں ایونٹ کیلیے18رکنی حتمی ٹیم کا اعلان کیا جائیگا۔