ایمزٹی وی(اسپورٹس)پی ایس ایل فائنل کے کراچی میں انعقاد کیلیے بھاری اخراجات کی تیاریاں شروع ہوگئیں جب کہ پی سی بی کے پاس 4 بلٹ پروف بسیں موجود ہونے کے باوجود وزیر اعلیٰ سندھ نے نئی خریدنے کا حکم دیدیا۔
سیکیورٹی و دیگر انتظامات کے امور پر بات چیت کیلیے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی نے گزشتہ روز کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ملاقات کی، اس موقع پر سیکیورٹی ٹیم بھی ان کے ہمراہ تھی، آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ، سیکریٹری داخلہ، پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، ایڈیشنل آئی جی کراچی، کمشنر کراچی، ڈی جی رینجرز اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے آئی جی پولیس اور ڈپٹی ڈی جی کو فل ڈریس سیکیورٹی ریہرسل کرنے اور کھلاڑیوں کیلیے بلٹ پروف بسیں خریدنے کا بھی حکم دیا جب کہ حیرت کی بات یہ ہے کہ پی سی بی کے پاس 4بلٹ پروف بسیں پہلے ہی موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی کیلیے کوشاں پی سی بی نے پی ایس ایل تھری کے 3میچز پاکستان میں کرانے کا اعلان کررکھا ہے، ان میں سے 2پلے آف لاہور کے قذافی اسٹیڈیم اور فائنل 25 مارچ کو کراچی میں کھیلا جائے گا،میچ کے انعقاد کیلیے نیشنل اسٹیڈیم میں تیاریاں عروج پر ہیں، مرمت اور تزئین و آرائش کیلیے ڈیڑھ ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی۔
یاد رہے کہ سابق چیئرمین ذکا اشرف نے پی ایس ایل کرانے کیلیے پیش رفت شروع کی تو گورننگ بورڈ نے بسوں کی خریداری کی منظوری دی تھی،مگر بورڈ میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد منصوبہ تاخیر کا شکار ہوگیا۔
بعدازاں نجم سیٹھی بطور ایگزیکٹیو کمیٹی چیئرمین 2016میں یہ مشن مکمل کرنے میں کامیاب ہوگئے،لاہور میں پی ایس ایل فائنل، ورلڈ الیون کیخلاف آزادی کپ سیریز اور سری لنکا کیخلاف واحد ٹی ٹوئنٹی میچ کے دوران سفید رنگ کی ان بسوں کا استعمال بھی کیا گیا تاہم کراچی میں پی ایس ایل فائنل کیلیے وزیر اعلیٰ سندھ نے بلٹ پروف بسیں خریدنے کا اعلان کیا تو کسی نے انھیں بتانے کی ضرورت محسوس نہیں کی پی سی بی کروڑوں روپے پہلے ہی خرچ کرچکا ہے جب کہ لاہور سے بسیں منگوانے کے بجائے حکومت پر بوجھ کیوں ڈالا جارہا ہے۔