اتوار, 24 نومبر 2024


پی ایس فائنل، کراچی میں سکیورٹی کی فل ڈریس ریہرسل، غیر ملکی ماہرین کا اظہار اطمینان

 

ایمز ٹی وی:لاہور(کراچی) پی ایس ایل فائنل کے روز سیکیورٹی کے لیے 8 ہزار اہلکارتعینات کیے جائیں گے جبکہ سٹیڈیم کے اطراف کسی قسم کی پارکنگ نہ رکھنے کی تجویز زیرغور ہے۔ 25 مارچ کو کراچی میں ہونیوالے پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے سلسلے میں بھرپور حفاظتی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اس سلسلے میں گزشتہ روز غیر ملکی کھلاڑیوں کو کراچی ایئرپورٹ سے پی آئی ڈی سی پر واقع ہوٹل تک لے جانے اور ہوٹل سے نیشنل سٹیڈیم تک کھلاڑیوں کو پہنچانے کی ریہرسیل کی گئی، اس موقع پر انتہائی سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے۔ ایئرپورٹ سے سکیورٹی حصار میں قافلے کی شکل میں کھلاڑیوں کو باہر لایا گیا اور جیسے ہی قافلہ ایئرپورٹ سے باہر آیا تو شارع فیصل کو عام ٹریفک کیلیے بند کردیا جبکہ شارع فیصل پر بھی پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی، ہوٹل پہنچنے کے کچھ دیر بعد کھلاڑیوں کو نیشنل اسٹیڈیم لے جانے کی بھی ریہر سیل کی گئی اور اس دوران ایک مرتبہ پھر پی آئی ڈی سی سے اسٹیڈیم تک سڑک کو بند کر دیا گیا۔
سکیورٹی قافلے میں پولیس، رینجرز، اسپیشل سکیورٹی یونٹ، سپیشل برانچ اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے افسران و اہلکار بھی شامل تھے، اس سے قبل ایونٹ کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کیلیے 2 غیر ملکی سکیورٹی ماہرین بھی کراچی پہنچ گئے جو تمام تر امور کا جائزہ لینے کے بعد آئی سی سی کو رپورٹ پیش کریں گے۔ کراچی پولیس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی مشتاق مہر نے بھی نیشنل سٹیڈیم کا دورہ کیا۔ ڈی آئی جی سلطان خواجہ نے کہا کہ بھرپور کوشش اور اولین ترجیح ہے کہ غیر ملکی ماہرین کو سکیورٹی اقدامات پر مطمئن کرسکیں ، ہم انھیں کھلاڑیوں کو فول پروف سکیورٹی کی یقین دہانی کراتے ہیں، ہماری ان سے کئی میٹنگز ہوچکی ہیں، گزشتہ برس نومبر سے یہ سلسلہ جاری ہے، سکیورٹی اقدامات کی ریہرسیل بھی اسی کی کڑی ہے۔ 25 مارچ کو فائنل کے دن 8 ہزار پولیس اہلکار تعینات کیے جائیںگے، 300 سے 400 گاڑیاں ہوں گی، سکیورٹی اقدامات میں پولیس، رینجر‘پیشل برانچ اور حساس ادارے بھی شامل ہیں،باہمی مشاورت سے ہی سکیورٹی پلان تیار کیا گیا ہے۔ غیرملکی سکیورٹی ماہرین نے پی ایس ایل فائنل کیلئے کیے جانے والے سکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
غیرملکی سکیورٹی ماہر رگ ڈیکاسن نے کہا کہ مختلف سکیورٹی ایجنسیوں نے بریفنگ دی جبکہ فائنل کیلئے سکیورٹی انتظامات حوصلہ افزا ہے۔پی ایس ایل کیلیے سکیورٹی انتظامات پہلا قدم ہے، سکیورٹی کے انتظامات سے مطمئن ہوں جو کہ بین الاقوامی معیار کے ہیں اور اس حوالے سے 7 روز میں رپورٹ دوں گا۔ خیال رہے کہ ریگ ڈیکاسن انٹرنیشنل کرکٹ کونسل اور فیڈریشن آف انٹرنیشنل کرکٹرز ایسوسی ایشن (فیکا) کے ساتھ منسلک ہیں اور وہ سیکیورٹی انتظامات سے متعلق اپنی رپورٹ 7 دن میں آئی سی سی کو بھیجیں گے۔ وزیراعلیٰ نے وعدہ کیا تھا کہ پی ایس ایل کا فائنل کراچی میں ہوگا اور کوشش ہے کہ سندھ کے عوام کو کرکٹ واپس ملے۔ پی ایس ایل فائنل کے لئے فل ڈریس ریہرسل کی گئی جس میں ایئرپورٹ سے ہوٹل اور ہوٹل سے اسٹیڈیم تک غیرملکی کھلاڑیوں کو لانے کی مشق کی گئی۔ پولیس اور رینجرز کے ہزاروں اہلکاروں نے فل ڈریس ریہرسل میں حصہ لیا جب کہ اس موقع پر سوک سینٹر، ڈالمیا، کارساز اور نیو ٹاﺅن سے اسٹیڈیم کی جانب جانے والے تمام راستے بند کیے گئے۔
نیشنل اسٹیڈیم کی مرکزی عمارت میں کسی کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے فل ڈریس ریہرسل کی نگرانی بھی کی گئی۔ تربیتی مشق کے دوران کسی ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لیے موبائل اسپتال بھی موجود رہی جہاں ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل اسٹاف بھی موجود تھے۔ فائر بریگیڈ اور ایمولینس بھی نیشنل اسٹیڈیم کے باہر موجود رہے جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ اسٹیڈیم کے اندر جانے والی گاڑیوں کی تلاشی بھی لیتا رہا۔غیر ملکی ماہرین کا اظہار اطمنان

 

پرنٹ یا ایمیل کریں

Leave a comment