ایمزٹی وی(اسپورٹس)مکی آرتھر اعتماد سے عاری انگلینڈ پر کاری ضرب لگانے کا سوچنے لگے۔ آئرلینڈ سے واحد ٹیسٹ میچ کے بعد پاکستان کا اگلا امتحان انگلینڈ کیخلاف ہوگا،گرین کیپس اس وقت عالمی رینکنگ میں ساتویں جبکہ آسٹریلیا کے ہاتھوں 4-0اور نیوزی لینڈ کیخلاف 1-0سے مات کھانے والی انگلش ٹیم پانچویں نمبر پر ہے،پاکستان کے ہیڈ کوچ نے ابھی سے میزبانوں کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھانے کیلیے پلاننگ شروع کردی ہے۔
ایک انٹرویو میں مکی آرتھر نے کہا کہ ہم 2016کی کارکردگی دہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں،اس اسکواڈ میں شامل اسد شفیق نے اوول اور اظہر علی نے ایجبسٹن میں سنچری بنائی تھی،حارث سہیل اور بابر اعظم میں بھی بڑی اننگز کھیلنے کی صلاحیت موجود ہے،ہماری بیٹنگ لائن خاصی طویل ہے۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ محمد عامر کا گذشتہ سیریز کا تجربہ بھی کام آئے گا، میزبان ٹیم بھی پیسر کا چیمپئنز ٹرافی میں بھارت کیخلاف اسپیل نہیں بھولی ہوگی،ان کا ردھم میں آنا انگلش بیٹسمینوں کیلیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہوگا۔
آرتھر نے کہا کہ میزبان سائیڈ کو درست کمبی نیشن بنانے میں مشکلات کا سامنا ہے، جوئے روٹ اور الیسٹر کک اچھے بیٹسمین ہیں،جونی بیئراسٹو شاندار کرکٹر لیکن ایک غیریقینی صورتحال ہے کہ کرس ووئیکس کھیلیں گے یا مارک ووڈ،معین علی اور جیک لیچ سے کون آغاز کرے گا، یہ بھی واضح نہیں۔
ہیڈ کوچ نے کہا کہ انگلینڈ کی کمزوریاں ہماری نظر میں ہیں، پاکستانی کرکٹرز ان کا فائدہ اٹھانے کیلیے بیتاب ہیں،پوری کوشش کرینگے کہ اپنی صلاحیتوں کے مطابق کھیلتے ہوئے انگلش ٹیم کا اعتماد مزید متزلزل کر دیں۔