لاہور: پی سی بی حکام کے خلاف عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا دیا گیا جب کہ چیئرمین احسان مانی اور منیجنگ ڈائریکٹر وسیم خان کی تقرری گورننگ بورڈ کے رکن نے چیلنج کردی۔ کوئٹہ میں دوران اجلاس علم بغاوت بلند کرنے والے پی سی بی رکن گورننگ بورڈ نعمان بٹ نے چیئرمین پی سی بی احسان مانی اور وسیم خان کی تعیناتی کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں رٹ پٹیشن دائر کردی ہے،جسٹس مزمل اختر شبیر نے پی سی بی حکام سے21مئی کو تحریری جواب طلب کرلیا۔ نعمان بٹ کے وکیل شیگان اعجاز کے مطابق پیٹیشن میں موقف اختیار کیا گیاکہ وسیم خان کا تقرر بورڈ ممبران کالعدم قرار دے چکے، ایم ڈی برطانوی شہری بھی ہیں،چیئرمین احسان مانی بھی برطانیہ میں مستقل رہائش رکھتے ہیں۔ یہ مفادات کا تصادم ہے، پٹیشن میں کوئٹہ میں ہونے والی بورڈ میٹنگ میں 5 اراکین کے اکثریتی فیصلے کو بنیاد بنایا گیا،پی سی بی آئین کے مطابق اکثریتی ارکان کے فیصلوں پر عملدرآمد نہ کرنا آئین و قانون کی خلاف ورزی ہے۔ دوسری جانب بورڈکے قانونی مشیر تفضل رضوی نے کہاکہ نعمان بٹ نے دوسری بار لاہور ہائیکورٹ سے حکم امتناعی لینے کی کوشش کی اور ناکام رہے،پی سی بی آئین کے مطابق کوئٹہ گورننگ بورڈ اجلاس کا معاملہ پہلے ہی ایڈجوڈیکیٹر جسٹس (ر) فضل میراں چوہان کے زیر سماعت ہے۔ یہ سب اس قوانین کے تحت ہورہا ہے جس کے ذریعے نعمان بٹ اور دیگر ارکان گورننگ بورڈ کے رکن بنے۔ انھوں نے واضح کیا کہ بورڈ آئین میں دہری شہریت کا کوئی مسئلہ نہیں، پاکستانی ٹیم کے ساتھ وابستہ تمام غیر ملکی کوچز اسی قانون کے مطابق کام کررہے ہیں، وسیم خان قبل ازیں ہونے والے گورننگ بورڈ اجلاس میں بھی موجود تھے اس وقت تو کسی نے اعتراض نہیں کیا۔ انھوں نے کہا کہ کوئٹہ میں میٹنگ کا 5ممبران نے بائیکاٹ کیا، قرارداد تو پیش ہی نہیں ہوسکی، ایک کاغذ کا ٹکڑا قرارداد نہیں ہوتا،اس کا ایک پورا طریقہ کار ہوتا ہے، چیئرمین اور ایم ڈی کیخلاف درخواستیں قانونی چالیں ہیں