انگلینڈ نے جیسن روئے اور بین اسٹوکس کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت پاکستان کو چوتھے ون ڈے میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد تین وکٹوں سے شکست دے کر پانچ میچوں کی سیریز میں 3-0 کی فیصلہ کن برتری حاصل کر لی۔ ناٹنگھم میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے ون ڈے میچ میں انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کرتے ہوئے پاکستان کو بیٹنگ کی دعوت دی۔ مزید پڑھیں: ورلڈکپ 2019 کی فاتح ٹیم کو کتنی رقم ملے گی؟ آئی سی سی نے اعلان کردی میچ کے لیے پاکستان ٹیم میں تین تبدیلیاں کی گئی ہیں، شاہین شاہ آفریدی، حارث سہیل اور فہیم اشرف کی جگہ محمد حسنین، شعیب ملک اور محمد حفیظ کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔ انگلینڈ نے تقریباً آدھی انگلش ٹیم کو ہی تبدیل کردیا، پابندی کے شکار کپتان آئن مورگن کی جگہ جوز بٹلر کو شامل کیا گیا ہے جو آج کپتانی کے فرائض بھی انجام دے رہے ہیں۔ ان کے ساتھ میزبان ٹیم میں مزید 4 تبدیلیاں کی گئی ہیں، جن کے مطابق عادل رشید، مارک ووڈ، جوفرا آرچر اور جیمز ونس کو ٹیم میں شامل کر لیا گیا۔ یہ بھی پڑھیں: ورلڈ کپ کے لیے 24رکنی کمنڑی پینل کا اعلان اننگز کی ابتدا میں ہی پاکستان کو اس وقت دھچکا لگا جب امام الحق انجری کے سبب ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے۔ اس کے بعد فخر زمان کا ساتھ دینے بابر اعظم آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 107رنز کی شراکت قائم کر کے پاکستان مضبوط پوزیشن میں پہنچا دیا، اس شراکت کا خاتمہ فخر زمان کے آؤٹ ہونے پر ہوا جو 57رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹے۔ سیریز میں پہلی مرتبہ کھیلنے والے محمد حفیظ وکٹ پر آئے اور بابر کے ساتھ 104رنز جوڑ کر پاکستان کا مجموعہ 220 تک پہنچا دیا، حفیظ 59رنز بنانے کے بعد مارک وُڈ کی وکٹ بنے۔ بابر اعظم نے ون ڈے کرکٹ میں اپنی نویں سنچری مکمل کی لیکن 115رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد ان کی ہمت بھی جواب دے گئی اور وہ ٹام کرن کی دوسری وکٹ بن گئے۔ اچھے آغاز کے باوجود اختتامی اوورز میں پاکستانی بلے باز کچھ خاص جارحانہ بیٹنگ نہ کر سکے اور وقتاً فوقتاً گرنے والی وکٹوں کے سبب پاکستانی ٹیم تیز رفتاری کے ساتھ اسکور کرنے میں ناکام رہی۔ مزید پڑھیں: بھارت کی مضبوط باؤلنگ لائن پر گمبھیر نے سوالات اٹھا دیے شعیب ملک 41، آصف علی 17، عماد وسیم 12 اور کپتان سرفراز احمد نے 21رنز بنائے۔ پاکستان نے مقررہ اوورز میں 340رنز کا مجموعہ اسکور بورڈ کی زینت بنایا، انگلینڈ کی جانب سے ٹام کرن نے 4 اور وُڈ نے دو وکٹیں لیں۔ ہدف کے تعاقب میں انگلش اوپنرز نے اپنی ٹیم کو 94رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا، محمد حسنین نے ونس کو پویلین لوٹا کر پاکستان کو پہلی کامیابی دلائی۔ پاکستان کو دوسری کامیابی کے حصول میں بھی کافی دشواریاں پیش آئیں اور جیسن روئے نے جو روٹ کے ہمراہ 107 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچانے کے ساتھ ساتھ اپنی سنچری بھی مکمل کی۔ روئے 89گیندوں پر 114 رنز کی جارحانہ اننگز کھیل کر رخصت ہوئے تو انگلینڈ کی اس موقع پر ڈگمگا گئی اور 216 کے مجموعے تک پہنچتے پہنچتے اس کی 5وکٹیں گر چکی تھیں۔ عماد وسیم نے جو روٹ اور جوز بٹلر کو ایک ہی اوور میں آؤٹ کیا جبکہ معین علی کی اننگز بھی کھاتا کھولے بغیر ہی تمام ہوئی۔ بین اسٹوکس نے جو ڈینلی کے ہمراہ اسکور کو 258 تک پہنچایا ہی تھا کہ جنید خان نے اپنی ہی گیند پر شاندار کیچ لے کر ڈینلی کی اننگز کا خاتمہ کیا۔ انگلینڈ کے جیسن روئے نے 114 رنز کی اننگز کے دوران 4 چھکے اور 11 چوکے لگائے— فوٹو: رائٹرز اس موقع پر انگلینڈ کو میچ میں فتح کے لیے 10اوورز میں 83رنز درکار تھے اور میچ میں پاکستان کی پوزیشن انتہائی مضبوط نظر آتی تھی تاہم خراب بآلنگ اور ناقص فیلڈنگ کے سبب پاکستان نے جیتی ہوئی بازی پھر گنوا دی۔ پاکستان کو جلد ہی ٹام کرن کی بھی وکٹ لینے کا موقع ملا جب انگلش بلے باز ایک لینے کی کوشش میں اپنی وکٹ گنوا بیٹھے لیکن پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے رن آؤٹ کی اپیل ہی نہ کی۔ بین اسٹوکس اور ٹام کرن نے اس موقع پر بھرپور فائدہ اٹھایا اور 44گیندوں پر 61رنز کی شراکت قائم کر کے انگلینڈ کو میچ میں واپس لے آئے۔ کرن 31رنز کی اننگز کھیل کر رخصت ہوئے لیکن اسٹوکس عمدہ بیٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا اور 71رنز کی اننگز کھیل کر اپنی ٹیم کو میچ میں فتح سے ہمکنار کرادیا۔ انگلینڈ نے 7وکتوں کے نقصان پر 3گیند قبل ہی ہدف حاصل کر لیا اور سیریز میں 03 کی فیصلہ کن برتری حاصل کرلی۔