دبئی: پاکستان نے ایشین کرکٹ کونسل سےاجلاس جلد طلب کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
پاکستان کو ستمبر میں ایشیا کپ کی میزبانی کرنا ہے،البتہ بھارت اپنی ٹیم کو نہ بھیجنے کے موقف پر قائم ہے، پی سی بھی واضح کر چکا کہ اگر ایسا ہوا تو وہ بھی اکتوبر، نومبر میں شیڈول ون ڈے ورلڈکپ کیلیے گرین شرٹس کو بھارت نہیں بھیجے گا۔
گزشتہ دنوں سیکریٹری بی سی سی آئی و صدر اے سی سی جے شا نے ایک ٹویٹ کے ذریعے ایشین کرکٹ کا پروگرام جاری کیا جس میں ایشیا کپ کے میزبان کا نام ہی درج نہ تھا،نجم سیٹھی نے اس کا سخت ردعمل دیتے ہوئے انھیں طنزیہ جواب دیا تھا، بعد میں اے سی سی نے شیڈول میں عدم مشاورت کا پاکستانی دعویٰ مسترد کر دیا تھا۔
مینجمنٹ کمیٹی کے سربراہ نجم سیٹھی ان دنوں یو اے ای آئے ہوئے ہیں، جے شا کی آمد پر ان سے تبادلہ خیال کا امکان ظاہر کیا جا رہا تھا مگر وہ نہیں آئے۔
ذرائع نے بتایا کہ نجم سیٹھی کی اے سی سی کے توسیتھ پریرا سے ملاقات ہوئی جس میں انھوں نے جلد میٹنگ طلب کرنے کا مطالبہ کیا،پی سی بی اب بھی اپنے موقف پر قائم ہے کہ ایونٹ پاکستان میں ہوگا اور اگر بھارتی ٹیم نہ آئی تو وہاں ورلڈکپ کا بھی بائیکاٹ کیا جائے گا۔
بعض حلقے یہ مشورہ بھی دے رہے ہیں کہ ایشیائی ایونٹ کی میزبانی یو اے ای میں کر لی جائے مگر پی سی بی اس کے حق میں نہیں،حکام کا خیال ہے کہ اگر ایسا کیا تو چیمپئنز ٹرافی کے انعقاد میں بھی مشکل پیش آئے گی۔