ایمز ٹی وی (کھیل) آل راؤنڈر شاہد خان آفریدی نے انکشاف کیا ہے کہ انھوں نے ورلڈ ٹوئنٹی 20 سے قبل کپتانی چھوڑنے کا سوچا تھا مگر مناسب متبادل دکھائی نہ دینے کی وجہ سے ذمہ داری خود سنبھالے رکھی۔ آئی سی سی کی ویب سائٹ کو انٹرویو میں آفریدی نے کہا کہ پاکستان کے لیے مجھے 2 دہائیوں تک کرکٹ کھیلنے کا موقع میسر آیا، میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا کہ اتنے لمبے عرصے تک ملک کے لیے کھیل پاؤں گا، میں نے ہمیشہ بے خوف ہو کر کرکٹ کھیلی، کبھی پرفارم نہیں بھی کرپایا مگر اس دوران ملنے والی محبت اور سپورٹ پر بے حد شکرگزار ہوں۔ آفریدی نے کہا کہ پاکستانی میڈیا کا سامنا، چیلنجز قبول کرنا اور قومی ٹیم کی قیادت کرنا آسان کام نہیں، ورلڈ ٹوئنٹی 20 سے قبل میں نے قیادت چھوڑنے پر بھی غور کیا تھا لیکن مجھے کوئی دوسرا پلیئر اتنی بڑی ذمہ داری سنبھالنے کیلیے تیار دکھائی نہیں دیا، میں نے ایونٹ کیلیے مضبوط اسکواڈ تیار کرنے کی کوشش کی مگر ہم توقعات پر پورا نہیں اترسکے۔ انھوں نے کہا کہ پی ایس ایل سے کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کے ساتھ مالی فائدہ بھی ملا، ملک میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں مگر ضرورت انھیں تلاش کرنے کی ہے،ایسا اکیڈمیز میں ہی ہوسکتا ہے۔ ہمیں ہر شہر میں مناسب اکیڈمی بنانی چاہیے تاکہ باصلاحیت بچے وہاں پر موجود سہولیات سے فائدہ اٹھاسکیں، ابھی لڑکے صرف اس وقت سیکھتے ہیں جب ٹیم میں منتخب ہوں، انھیں ڈائیونگ اور دیگر چیزیں اکیڈمیزمیں انڈر 16 اور 19 لیول پر سیکھنی چاہئیں۔ اپنے مستقبل کے بارے میں شاہد آفریدی نے کہا کہ میں نے ہیمپشائر کاؤنٹی سے معاہدہ کیا ہے۔ پی ایس ایل بھی کھیلوں گا، اس دوران اگر کوئی اچھا موقع ملا تو اس سے استفادے کے لیے تیار ہوں، اس کے ساتھ میں اپنی فاؤنڈیشن کیلیے چیریٹی کاموں کا سلسلہ جاری رکھوںگا،ایک بہترین سہولیات سے آراستہ اکیڈمی کا قیام بھی میرے مقاصد میں شامل ہے۔