ایمزٹی وی (کھیل) وطن واپسی پر یورپیئن فٹبال چیمپئن پرتگالی ٹیم کا والہانہ استقبال کیاگیا، یہ ان کے ملک کا پہلا انٹرنیشنل ٹائٹل ہے. کرسٹیانو رونالڈو نے طیارے سے باہر آتے ہی ٹرافی لہراکر ہموطنوں کی خوشی کو دوچند کردیا، اس سے قبل لزبن میں ٹیم کی فتح کے بعد سڑکوں پر شائقین کا سیلاب امڈ آیا، ہزاروں شائقین شہر کی سڑکوں پر ناچتے گاتے اور جھومتے رہے، ان کے ہاتھوں میں ملکی پرچم بھی رہے، لزبن آمد کے بعد پرتگالی کپتان رونالڈو ملکی صدر مارسیلو ریبیلو ڈی سوسا سے ملاقات کیلیے چلے گئے، جس کے بعد ٹیم کی تاریخی فتح پر لزبن میں پریڈ منعقد کی گئی۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ ہم نے خود کو یورپ کی بہترین ٹیم ثابت کردکھایا، ہم نے تمام مشکلات کے پر قابو پاتے ہوئے ٹرافی اپنے نام کرلی، اگرچہ فائنل میں رونالڈو بھی انجرڈ ہوکر گراؤنڈ سے باہر چلے گئے تھے۔گذشتہ دنوںفرانس سے منعقدہ فائنل میں پرتگال نے میزبان فرانس کو 1-0 سے شکست دی ، یہ دونوں ممالک کے درمیان 25 واں باہمی مقابلہ تھا، 18میں فرانس کامیاب رہا, اس تاریخی فتح کے ساتھ پرتگال کا اسکور 6 ہوگیا جبکہ ایک میچ ہارجیت کے بغیر ختم ہوا ہے، فائنل کا واحد اور فیصلہ کن گول ایڈر نے اضافی وقت کے دوسرے ہاف میں بنایا، میچ کا آغاز فرانس کے جانب سے تیز کھیل سے ہوا اور اس کے اسٹرائیکر پرتگال پر برتری کے لیے کوشاں رہے. قسمت نے فائنل میں پرتگالی اسٹار کرسٹیانو رونالڈو کا ساتھ نہیں دیا وہ میچ کے ابتدائی پانچ منٹوں میں ہی مخالف کھلاڑی سے ٹکر کے نتیجے میں گھٹنے کی چوٹ کا شکار ہو گئے, اس کے باوجود انھوں نے اگلے 15 منٹ کھیل جاری رکھا لیکن 17 ویں منٹ میں پرتگال کے کپتان رونالڈو ایک مرتبہ پھر گراؤنڈ میں بری طرح گر پڑے اور شدید درد کی وجہ سے ان کی آنکھوں میں آنسو آگئے اور پھر کھیل کے 24 ویں منٹ میں انھیں میدان سے جانا پڑگیا. رونالڈو کی عدم موجودگی کے باوجود پرتگالی ٹیم نے فرنچ اسٹرائیکرز کو باندھے رکھا، میچ کے 62 ویں منٹ میں پرتگال کے جوؤ ماریو نے فرنچ کھلاڑی جیراڈ کیخلاف فاؤل کیا جس کی وجہ سے انھیں یلو کارڈ دکھایا گیا،میزبان اسٹرائیکر انٹوئن گریزمین کو 66ویں منٹ میں گول کرنے کا ایک بہترین موقع میسر آیا لیکن وہ کراس پر ملنے والی ایک اونچی گیند کو جال کی راہ نہیں دکھاپائے, ان کا ہیڈر گول پوسٹ کے اوپر سے گزرگیا. اس دوران پرتگال کے کھلاڑی زیادہ تر میدان کے بائیں حصے میں کھیلتے رہے ہیں اور ان کے لیفٹ بیک رافیل فریرو نمایاں نظر آئے لیکن انھیں گول کرنے کا کوئی بڑا موقع نہیں ملا،کھیل کے 80 ویں منٹ میں پرتگال نے منظم حملہ کیا ، جب فرانسیسی گول پوسٹ کے بائیں جانب سے نینی نے بھرپورکک لگائی لیکن فرنچ گول کیپر نے گیند کو دوسری طرف پھینک دیا، جس پر دوسرے پرتگالی کھلاڑی نے پھر قسمت آزمائی لیکن اس بار گیند سیدھے فرنچ گول کیپر کے ہاتھوں میں محفوظ ہوگئی، فرانس کا بڑا جوابی حملہ 84 ویں منٹ میں سسیکو نے کیا لیکن پرتگال کے گول کیپر نے اسے ناکام بنا دیا ، مقررہ وقت میں کوئی بھی ٹیم گول نہیں کرپائی، جس کے بعد اضافی وقت دیاگیا، جس کے 20ویں منٹ میں آخر کار پرتگال کے لیے وہ کرشماتی لمحہ آ گیا جب ایڈر نے گول سے بہت دور سے گیند حاصل کی اور 25 میٹر کے فاصلے سے شاندار کک لگاکر گیند کو جال میں پہنچادیا۔ فرانس کے انٹوئن گریز مین کو یورو فٹبال کپ میں سب سے زیادہ 6 گول داغنے پر ’ گولڈن بوٹ ‘ کا ایوارڈ دیاگیا،اس کے علاوہ انھیں ایونٹ کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز سے بھی نوازاگیا، سلور بوٹ ایوارڈ رونالڈو اور برانز ایوارڈ اولیور گیرائوڈ کو دیاگیا، ایونٹ کے بہترین کھلاڑی کا چنائو یوئیفا کے ٹیکنیکل آبزرور نے کیا، جس میں سر الیکس فرگوسن اور ایلین گریسی شامل رہے، پرتگال کے 18 سالہ ریناٹو سانچز کو ایونٹ کا بہترین نوجوان پلیئر قرار دیاگیا۔