ھفتہ, 04 مئی 2024

Displaying items by tag: cancer

ہفتہ, 16 دسمبر 2017 17:52

کینسر سے بچاؤ کے آسان طریقے

 

ایمزٹی وی(صحت)آسٹریلیا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ اگر انسانی طرز زندگی میں چند عام تبدیلیوں کو اپنالیا جائے تو کینسر کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
کیو آئی ایم آر برگ ہوفر میڈیکل ریسرچ انسٹیٹوٹ کی تحقیق میں بتایا گیا کہ چند معمولی مگر صحت کے لیے فائدہ مند چیزوں کو اپنا کر کینسر سے ہونے والی لاکھوں اموات کو روکا جاسکتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ تمباکو نوشی ترک کرنا، صحت بخش غذا اور الکحل سے دوری اس مرض کا شکار ہونے سے بچاتی ہے۔ ان تینوں اشیاء کی وجہ سے دنیا بھر میں کینسر سے ہونے والی اموات کے 30 فیصد یا 25 لاکھ سے زائد واقعات سامنے آتے ہیں۔ اسی طرح سورج کی روشنی میں بہت زیادہ رہنا اور موٹاپا کینسر سے 12 لاکھ اموات کا باعث بنتا ہے۔
اس کے بعد انفیکشن، ورزش نہ کرنا اور ہارمونز کا نمبر ہے۔
تاہم انفیکشن اور ہارمون تو انسان کے بس سے باہر عنصر ہیں مگر باقی چھ چیزوں میں سے کچھ کو چھوڑ کر جبکہ کچھ کو اپنا کر کینسر کے خطرے کو 40 فیصد تک کم کیا جاسکتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہماری ناقص عادات مردوں میں کینسر سے موت کا خطرہ 41 فیصد جبکہ خواتین میں 34 فیصد تک بڑھا دیتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مرد تمباکو نوشی اور الکحل کا زیادہ استعمال کرتے ہیں، سورج کی روشنی میں زیادہ وقت گزارتے ہیں اور اکثر ناقص غذا کا استعمال کرکے اپنے لیے خطرات بڑھاتے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کینسر کے متعدد کیسز کو روکنا تو ممکن نہیں مگر نتائج سے واضح ہے کہ یہ مرض ہمیشہ بدقسمتی یا جینز کی وجہ سے انسانوں کو شکار نہیں بناتا۔ درحقیقت معمولی تبدیلیاں کینسر کے مرض میں مبتلا ہونے اور مرنے کا خطرہ کم کرنے کے لیے کافی ثابت ہوتی ہیں۔ اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے انٹرنیشنل جرنل آف کینسر میں شائع ہوئے۔

 

 

ایمزٹی وی(صحت)گاجر کو غریبوں کا سیب کہا جاتا ہے کیونکہ غذائی اعتبار سے یہ مہنگے ترین پھلوں کے بھی ہم پلہ ہے اور آئے دن گاجر اور اس کے رس کے طبی فوائد سامنے آتے رہتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گاجر کا رس دیگر پھلوں کے رس کے ساتھ مل کر ان کا ذائقہ اور افادیت بڑھا دیتا ہے۔ گاجر کے جوس کے فوائد سے پہلے یہ جان لیجئے کہ اس میں کونسے اہم غذائی اجزا پائے جاتے ہیں۔
ایک کپ گاجر کے رس میں 94 کلوکیلوریز غذائیت ہوتی ہے، جس میں سے 2.24 گرام پروٹین، 0.35 گرام چکنائی، 21.90 گرام کاربوہائیڈریٹس، 1.90 گرام فائبر، 689 ملی گرام پوٹاشیم، 20 ملی گرام وٹامن سی، 0.217 ملی گرام تھایامین، 0.512 ملی گرام وٹامن بی 6، 2,256 مائیکروگرام وٹامن اے، 36.6 مائیکروگرام وٹامن کے علاوہ دیگر اجزا پائے جاتے ہیں۔
گاجر کا رس غذائیت سے بھرپور تو ہوتا ہے لیکن یہ کئی خوفناک امراض کو روکنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
معدے کا کینسر
گاجر اینٹی آکسیڈنٹس سے بھرپور ہوتا ہے جن کی سرطان روکنے کی صلاحیت سے سب واقف ہیں، ایک مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ گاجر کا رس معدے کے کینسر کو دور رکھنے میں مددگار ہوتا ہے اگر مسلسل گاجریں کھائی جائیں تو معدے کے سرطان کے امکانات 26 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں۔
لیوکیمیا کا تدارک
ایک مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ گاجر کا رس لیوکیما کے خلیات (سیلز) کو ختم کرنے میں مؤثر کردار ادا کرتا ہے۔ بسا اوقات گاجر کا رس لیوکیما کے خلیات کو ازخود تباہ کردیتا ہے اور ان کے پھیلاؤ کو روکتا ہے البتہ اس ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
چھاتی کے سرطان سے بچائے
گاجروں میں کیروٹینوئیڈز کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے جو چھاتی کے کینسر کو دوبارہ حملہ کرنے سے روکتی ہے۔ اس کے علاوہ سائنسدان پہلے ہی بتا چکے ہیں کہ خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار جتنی زیادہ ہوگی، بریسٹ کینسر کے لوٹنے کا خطرہ اتنا ہی کم ہوجاتا ہے۔
اس کےلیے ایک چھوٹا سا مطالعہ کیا گیا کہ خواتین کو تین ہفتوں تک روزانہ 8 اونس گاجر کا رس پلایا گیا۔ اس کے بعد جب ان خواتین کے خون کا مطالعہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ ان کے خون میں کیروٹینوئیڈز کی مقدار زیادہ تھی جب کہ آکسیڈیٹیو اسٹریس کی علامات کم تھیں جو کینسر کی وجہ بن سکتی ہیں۔
سانس اور پھیپھڑوں کے امراض میں مفید
گاجر کا رس وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ سانس کے ایک مرض کرونک اوبسٹرکٹیو پلمونری ڈیزیز(سی او پی ڈی) کی شدت کم کرتا ہے۔ اس ضمن میں کوریا میں 40 سال سے زائد عمر کے افراد کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ جن لوگوں میں سی او پی ڈی کا مرض تھا وہ کیروٹین سمیت پوٹاشیم، وٹامن اے اور وٹامن سی کا استعمال کم کررہے تھے اور ان میں سے سگریٹ پینے والے وہ افراد جو وٹامن سی کی مناسب مقدار کھارہے تھے ان میں سی او پی ڈی کا مرض بہت کم تھا۔
 

 

 

ایمز ٹی وی (برطانیہ )ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے لوگ جو دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں۔ ان کے کئی طرح کے امراض میں مبتلا ہونے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔
 
برطانیہ میں کی گئی تحقیق کے مطابق دن کا زیا دہ تر حصہ کر سی پر بیٹھ کر گزارنا کینسر ،دل کے امراض اور ہائی بلڈ پر یشر جیسی بیماریوں کا با عث بن سکتا ہے
ماہرین کا کہنا ہے کہ مسلسل بیٹھے رہنے کی وجہ سے جسم میں کولیسٹر ول اور شکر کی سطح میں غیر معمولی اضافہ ذیا بطیس کا بھی سبب بن رہا ہے
اس لیے ضروری ہے کہ روزہ مرہ زندگی میں ورزش اور چلنے پھرنے کی سرگرمیوں کو شامل کیا جائے۔

 

 

ایمز ٹی وی(انٹرٹینمنٹ)معروف بھارتی اداکار ونود کھنہ جنہوں نے اپنی زندگی میں بیشتر فلموں میں مختلف کردار سے اپنے شائقین کے دلوں میں جگہ بنائی آج ممبئی میں انتقال کرگئے، ان کی عمر 70 برس تھی اور کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔ ونود کھنہ اکشے کھنہ کے والد تھے۔ انہوں نے دو بیٹے اور ایک بیٹی کو سوگوار چھوڑا ہے۔ ونود کھنہ کئی سپرہٹ فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے ، انہوں نے سیاست کے میدان میں بھی لوہا منوایا۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) ڈائو میڈیکل کالج اور سول اسپتال کراچی کے شعبہ ناک،کان اور حلق کے پروفیسر اقبال خیانی نے کہا ہے کہ پاکستان میں منہ کا کینسر تشویشناک حد تک بڑھ گیا ہے۔ اس کی شرح میں اضافے کی وجہ نوجوانوں کا کثرت سے اس امراض میں مبتلا ہونے کی بنیادی وجہ غیر متوازن غذاء کا استعمال کرنا، منہ کی صفائی کا فقدان اور سب سے بڑھ کر پان، چھالیہ، گٹکا، ماوہ، مین پوری اور تمباکو نوشی کے استعمال کا آزادانہ بڑھتا ہوا رحجان ہے۔ گذشتہ دنوں پروفیسر اقبال خیانی نے اپنے ایک منفردمقالے جسکا موضوع انسانی تھوک سے منہ کے کینسر کی بروقت تشخیص کرناہے میں بتایاکہ پاکستان خصوصاً کراچی اور اندورنِ سندھ کے کچھ شہروں کے لوگوں میں اس مرض کی وافر تعداد پائی جاتی ہے۔ ان میں سے ایک بڑی تعداد کسی غلط فہمی یا ڈر کی وجہ سے تشخیص اور علاج کیلئے ماہر ڈاکٹر سے دیر سے رجوع کرنا ہے۔ اس دوران دوست احباب مریض کو مختلف آراء کے ساتھ اطائی ڈاکٹروں، روحانی علاج یا کسی اور متبادل علاج کا مشورہ دیتے رہتے ہیں، جس کی وجہ سے ان مریضوں کا کینسر پیچیدہ ہوجاتا ہے ۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہےکہ جس وقت مریض ماہر سرجن تک رسائی کرتا ہے تو اس وقت کافی دیر ہوچکی ہوتی ہے اور اس کا مرض کافی پھیل چکا ہوتا ہے اور علاج کی کامیابی کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔

 

 

ہفتہ, 22 اپریل 2017 17:43

خواتین کی لمبی عمر کا راز

 

ایمز ٹی وی(صحت) جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ خواتین کا مدافعتی نظام مردوں کے مقابلے میں دیر سے بوڑھا ہوتا ہے، اس لیے خواتین مردوں کے مقابلے میں طویل عمر پاتی ہیں۔
جاپانی سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ مردوں کا مدافعتی نظام کمزور ہونے سے ان کی عمر کم ہو جاتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق مدافعتی نظام کے معائنے کے بعد کسی بھی شخص کی عمر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
مدافعتی نظام جسم میں سرطان اور انفکیشن کے خلاف مدافعت پیدا کرتا ہے اور نظام میں کمزوری کے باعث ہی بیماریاں حملہ آور ہوتی ہیں۔
جاپانی تحقیق سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ مرد اور عورتوں کی عمروں میں اوسط فرق کی وجہ بڑھتی ہوئی عمر کے ساتھ مدافعتی نظام میں ہونے والی تبدیلیاں ہی ہیں۔
 

 

 

یمز ٹی وٰی ( صحت ڈیسک ) اسرائیلی سائنسدانوں نے ایک ایسا طریقہ دریافت کرلیا ہے جس کے ذریعے سرطان (کینسر) میں مبتلا خلیات کو خودکشی کرنے پر مجبور کرتے ہوئے کینسر کا مکمل علاج کیا جاسکے گا۔

ریسرچ جرنل ’’اونکوٹارگٹ‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق تل ابیب یونیورسٹی کے ماہرین نے ’’پرو ایگیو‘‘ نامی پروٹین کی مدد سے سرطان زدہ خلیات کو ہلاک کرنے کی ایک نئی تدبیر ڈھونڈ نکالی ہے جو پرو ایگیو (ProAgio) وہ پروٹین ہے جس کی مدد سے صحت مند خلیات اپنی عمر پوری ہوجانے کے بعد خود ہی اپنا خاتمہ کرلیتے ہیں اور ان کی جگہ نئے اور تازہ دم خلیات لے لیتے ہیں۔

پرو ایگیو پروٹین پر مشتمل طریقہ علاج کو اب تک پیٹری ڈش میں رکھے گئے مختلف خلیات اور چوہوں پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے۔ جب کہ اگلے مرحلے میں انسانوں پر اس کی محدود آزمائشیں کی جائیں گی۔توقع ہے کہ اس نئی تدبیر سے جہاں سرطان زدہ خلیات میں صحیح وقت پر خودکشی کرنے کی قدرتی صلاحیت دوبارہ بحال ہوگی وہیں اس سے کم و بیش ہر قسم کے سرطان کو ہمیشہ کےلیے مکمل طور پر ختم بھی کیا جاسکے گا۔

مستقبل میں اس قسم کے سرطانوں کا علاج بھی کرسکے گی جنہیں ختم کرنے کی کوئی مؤثر تدبیر فی الحال ہمارے پاس موجود نہیں۔

 

 

یمز ٹی وٰی ( صحت ڈیسک ) اسرائیلی سائنسدانوں نے ایک ایسا طریقہ دریافت کرلیا ہے جس کے ذریعے سرطان (کینسر) میں مبتلا خلیات کو خودکشی کرنے پر مجبور کرتے ہوئے کینسر کا مکمل علاج کیا جاسکے گا۔

ریسرچ جرنل ’’اونکوٹارگٹ‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق تل ابیب یونیورسٹی کے ماہرین نے ’’پرو ایگیو‘‘ نامی پروٹین کی مدد سے سرطان زدہ خلیات کو ہلاک کرنے کی ایک نئی تدبیر ڈھونڈ نکالی ہے جو پرو ایگیو (ProAgio) وہ پروٹین ہے جس کی مدد سے صحت مند خلیات اپنی عمر پوری ہوجانے کے بعد خود ہی اپنا خاتمہ کرلیتے ہیں اور ان کی جگہ نئے اور تازہ دم خلیات لے لیتے ہیں۔

پرو ایگیو پروٹین پر مشتمل طریقہ علاج کو اب تک پیٹری ڈش میں رکھے گئے مختلف خلیات اور چوہوں پر کامیابی سے آزمایا جاچکا ہے۔ جب کہ اگلے مرحلے میں انسانوں پر اس کی محدود آزمائشیں کی جائیں گی۔توقع ہے کہ اس نئی تدبیر سے جہاں سرطان زدہ خلیات میں صحیح وقت پر خودکشی کرنے کی قدرتی صلاحیت دوبارہ بحال ہوگی وہیں اس سے کم و بیش ہر قسم کے سرطان کو ہمیشہ کےلیے مکمل طور پر ختم بھی کیا جاسکے گا۔

مستقبل میں اس قسم کے سرطانوں کا علاج بھی کرسکے گی جنہیں ختم کرنے کی کوئی مؤثر تدبیر فی الحال ہمارے پاس موجود نہیں۔

 

 

ایمز ٹی وی(صحت) امریکا کی ایک بایوٹیکنالوجی کمپنی نے کینسر کی تشخیص کرنے والی چیونگم ایجاد کرلی ہے جو مستقبل میں اس مقصد کے لیے طویل، پیچیدہ اور مہنگے ٹیسٹ کی ضرورت ختم کردے گی۔
الاباما کی بایوٹیکنالوجی اسٹارٹ اپ کمپنی نے ایسے مادّے تیار کیے ہیں جو بالکل چیونگم جیسے ہیں اور ان کی مدد سے فی الحال لبلبے، پھیپھڑے اور چھاتی کے سرطان کی تشخیص کی جاسکتی ہے۔
اس ’’تشخیصی چیونگم‘‘ کو پندرہ منٹ تک چبانے کے بعد منہ سے واپس نکالا جاتا ہے اور تجربہ گاہ میں پہنچادیا جاتا ہے جہاں اس کی کیمیائی جانچ پڑتال کرکے اس میں ایسے مادّوں کی موجودگی یا عدم موجودگی کا پتا چلایا جاتا ہے جو سرطان (کینسر) کی وجہ بن سکتے ہوں۔
کمپنی کی خاتون سربراہ کا کہنا ہےکہ ابھی اس تشخیصی چیونگم پر مزید کام ہونا باقی ہے اور اگر آئندہ چند برسوں میں اسے ایف ڈی اے کی جانب سے منظوری مل گئی تو وہ دن دور نہیں کہ سرطان کی تشخیص کرنے کے لیے تکلیف دہ بائی آپسی کے علاوہ خون اور پیشاب وغیرہ کے ٹیسٹ کروانے کی ضرورت نہ رہے جو ایک طرف تو بہت مہنگے اور پیچیدہ ہیں تو دوسری جانب ان سے تشخیص میں بہت وقت بھی لگتا ہے۔

 

 

 

ایمز ٹی وی (صحت) پانی ہم سب کی زندگی میں ایک اہم ضرورت ہے۔ لیکن بازار میں پانی پلاسٹک کی کین یا بوتلوں میں دستیاب ہوتا ہے جو کے صحت کے لیے انتہائی نقصان دے ثابت ہوا ہے
تفصیلات کے مطابق ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس کی وجہ سے آپ کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔ حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ پلاسٹک میں پایاجانے والا کیمیکل بیسفانول ایس( BPS)کی وجہ سے انسانی جینز میں تبدیلی واقع ہوتی ہے اور نتیجہ کے طور پر چھاتی کا کینسر ہوجاتا ہے۔
تحقیق کار ڈاکٹر سومی ڈینڈا کا کہنا ہے کہ بی پی ایس کی وجہ سے ایسٹروجن گلینڈز میں ایسی تبدیلی واقع ہوتی ہے جو کہ جینز BRAC1پر اثرانداز ہونے کے ساتھ سینے کے سرطان کا خطرہ بڑھاتے ہیں۔ نیشنل کینسر انسٹیٹیوٹ کے مطابق ایسی خواتین جنہیں BRCA1جینز وراثت میں ملتا ہے ان میں چھاتی کے سرطان کے امکانات60فیصد زائد ہوتے ہیں۔ سائنسدانوں کاکہنا ہے کہ بی پی ایس کی وجہ سے کینسر کے خلیے تیزی سے پھیلتے ہیں اور ہمیں ایک موذی مرض کی طرف دھکیلتے ہیں۔
بی پی ایس بہت سی اشیاء میں پایا جاتا ہے تو اس مہلک بیماری سے بچنے کیلئے پلاسٹک کی بوتلوں میں پانی پینے سے اجتناب کریں۔

 

Page 3 of 7