ھفتہ, 04 مئی 2024
×

Warning

JUser: :_load: Unable to load user with ID: 46

Displaying items by tag: cancer

ایمزٹی وی(صحت)طب کی دنیا میں آئے روز نت نئی ایجادات سے لاعلاج سمجھی جانے والی بیماریوں کا علاج بھی ممکن ہوتا جا رہا ہے۔ ماہرین طب ان بیماریوں کے اسباب جاننے کیلئے بھی کوشاں رہتے ہیں۔ حال ہی میں کینسر سے متعلق کی گئی ایک تحقیقق سے حیرت انگیز انکشاف سامنے آیا۔ اس تحقیق کے نتائج کے مطابق جلد کے کینسر کی بیماری کا بڑا سبب ہمارے مالی حالات سے ہوتا ہے۔ یعنی جو جتنی پرآسائش زندگی گزارے گا،جلد کے کینسر میں مبتلا ہونے کے امکانات اتنے ہی زیادہ ہوں گے۔

نیویارک اسٹیٹ کینسر رجسٹری نے16امریکی ریاستوں سے ڈیٹا اکٹھا کر کے تحقیق کی جس کے مطابق مالی طور پر آسودہ افراد کو جلد کے کینسر کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔ جو لوگ ساحل سمندرپر اپنا زیادہ وقت گزارتے ہیں یا گالف وغیرہ کھیلتے ہیں انہیں یہ بیماری لاحق ہو سکتی ہے۔

ماہرین کے مطابق زیادہ گاڑی چلانے والے بھی اس مرض کا شکار ہو سکتے ہیں کیونکہ سامنے ونڈ اسکرین تو سورج کی مضر شعاؤں (الٹرا وائلٹ ریز) کو روک لیتی ہے لیکن گاڑی کے سائیڈ کے شیشوں کی وجہ سے جلد کے سرطان کا مسئلہ رہتاہے۔

ایسی ادویات بھی وجہ قرار پائی ہیں جن کے مضر اثرات کے باعث انسانی جلد الٹروائلٹ ریزکے خلاف کمزور ہوجاتی ہے۔ان ادویات میں امراض قلب کی ادویات اور جلد پر لگانے والی کریمیں بھی شامل ہیں۔

منگل, 12 جولائی 2016 12:21

’’کاغذی پٹی‘‘ کا تجربہ

ایمزٹی وی(صحت)امریکی ماہرین آج کل ایک ایسی کاغذی پٹی پر تجربات کرنے میں مصروف ہیں جو ملیریا سے لے کر کینسر تک، کسی بھی بیماری کی تشخیص کرسکے گی۔اس تکنیک کے موجد اور اوہایو اسٹیٹ یونیورسٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر کا کہنا ہے کہ یہ طریقہ بطورِ خاص افریقہ اور ایشیاء کے اُن علاقوں میں رہنے والوں کے لیے مفید ہے جہاں جدید تجربہ گاہیں موجود نہیں۔ ماہر پروفیسر کے مطابق’’آپ کو اس پٹی پر اپنے خون کا صرف ایک قطرہ ٹپکانا ہوگا، اور قریبی لیبارٹری پہنچا دینا ہوگا (جہاں اس کاغذی پٹی کو جانچنے کی سہولت موجود ہوگی)۔ وہاں منٹوں میں بیماری ہونے یا نہ ہونے کی تصدیق کرلی جائے گی۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس کاغذی پٹی کو بذریعہ ڈاک بھی ارسال کیا جاسکے گا۔ خون کا قطرہ ٹپکائے جانے کے بعد، یہ پٹی (بیماری کی تشخیص کے لیے) ایک مہینے تک کارآمد رہے گی۔ ماہرین کے مطابق عام کاغذی پٹیوں کو خاص طرح کے حیاتی کیمیائی مرکبات سے تربتر کرکے خشک کرلیا گیا، اور یہ ’’تشخیصی کاغذی پٹی‘‘ تیار کرلی گئی جو فی الحال صرف ملیریا کی تشخیص میں کارگر ہے۔ پٹی کے مؤجد کا کہنا ہےکہ مرکبات کی نوعیت تبدیل کرکے ان پٹیوں کو کسی بھی مرض کی تشخیص کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔

ایمز ٹی وی( ٹیکنالوجی)آسٹریلیا میں ہونے والے ایک طویل مدتی مطالعے کے مطابق موبائل فونز سے دماغی کینسر ہونے کا کوئی خطرہ نہیں۔خیال رہے کہ عام خیال پایا جاتا ہے کہ موبائل فونز کا زیادہ استعمال دماغی کینسر کا باعث بن سکتا ہے تاہم آسٹریلوی محقیقین نے 1982 سے لیکر 2013 تک ملک میں دماغی کینسر کے کیسز کا مطالعہ کیا جس میں اس خیال کو تقویت دینے سے متعلق شواہد نہیں ملے۔ اس 30 سالہ مدت کے دوران مردوں میں دماغی کینسر کی شرح میں معمولی اضافہ جبکہ خواتین میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی گئی۔ آسٹریلیا میں کینسر کے تمام کیسز ریکارڈ کیے جاتے ہیں جس کی وجہ سے ریسرچ ٹیم کو 1987 کے بعد سے آسٹریلیا میں موبائل فون کے بڑھتے ہوئے رجحان سے ڈیٹا کا موازنہ کرنے کا موقع ملا۔ 2014 تک 94 فیصد آسٹریلیوں کے پاس موبائل فون تھے۔ مطالعے کو جرنل کینسر ایپیڈیمیولوجی میں شائع کیا گیا۔ 2008 میں لندن کے امپیرئیل کالج میں دس سالہ مطالعے کا آغاز کیا گیا تھا جس کا مقصد یہ جاننا تھا کہ آیا موبائل فونز کینسر کا باعث بنتے ہیں یا نہیں۔ اس سلسلے میں دو لاکھ موبائل فونز (90 ہزار برطانوی) کی نگرانی کی جارہی ہے جبکہ اس مطالعے میں 31 لاکھ پاو¿نڈز کی لاگت آئے گی۔ سوئیڈن اور ڈنمارک میں بھی اسی طرح کے مطالعات کیے جارہے ہیں۔ آسٹریلیا میں ہونے والی ریسرچ سے موبائل فون کینسر کا باعث بننے کا خیال فوری طور پر ختم تو نہیں ہوگا تاہم ایسے شواہد سامنے آرہے ہیں کہ ان دونوں میں کوئی تعلق نہیں۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) طبی ماہرین نے مونگ پھلی کو شوگر کے مریضوں کیلئے نہایت مفید قرار دے دیا ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ ذیابیطس کے مریضوں کیلئے مونگ پھلی کا استعمال بہت فائدہ مندثابت ہوتا ہے اور اس سے انسولین کی سطح بھی برقرار رکھی جاسکتی ہے، اس میں موجود فولاد خون کے نئے خلیے بناتا ہے۔

سردیوں میں مونگ پھلی کھانے کا اپنا ہی مزا ہے تاہم اس کا باقاعدہ استعمال دبلے افراد اور باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے انتہائی غذائیت بخش ثابت ہوتا ہے۔ مونگ پھلی میں قدرتی طور پر ایسے اینٹی آکسی ڈنٹ پائے جاتے ہیں جو غذائیت کے اعتبار سے سیب‘ گاجر اور چقندر سے بھی زیادہ ہوتے ہیں جو کم وزن افراد سمیت باڈی بلڈنگ کرنے والوں کے لئے بھی نہایت مفید ثابت ہوتے ہیں۔

مونگ پھلی کے طبی فوائد کئی امراض سے حفاظت کا بھی بہترین ذریعہ ہیں، اس میں پایا جانے والا وٹامن ای کینسر کے خلاف لڑنے کی بھرپور صلاحیت رکھتا ہے جب کہ اس میں موجود قدرتی فولاد خون کے نئے خلیات بنانے میں بھی اہم کردار ادا کرتا ہے. مونگ پھلی ہڈیوں اور دانتوں کو مضبوط بنانے میں بھی معاون ہے۔

ماہرین کے مطابق دوسرے درجے کی ذیابطیس میں گرفتار افراد کے لئے روزانہ ایک چمچہ مونگ پھلی کا تیل بہت مثبت نتا ئج مرتب کرسکتا ہے، مونگ پھلی میں تیل کافی مقدار میں ہوتا ہے لیکن آپ خواہ کتنی بھی مونگ پھلی کھا جائیں اس کے تیل سے آپ کا وزن نہیں بڑھے گا۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ مونگ پھلی کا استعمال انسولین استعمال کرنے والے افراد کے خون میں انسولین کی سطح برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ایمز ٹی وی (ہیلتھ ڈیسک) پستہ ایک قوت بخش مغزیات میں شمار ہوتاہے، اسے بلڈ پریشر کی کمی کے شکار افراداور کمزوری میں مبتلا لوگ اپنا دوست قرار دیتے ہیں۔ پستے کا استعمال بھی جسم کو مضبوط بناتا ہے۔چونکہ اسے کھانے سے دل ودماغ کو طاقت ملتی ہے اس لئے اسے ادویات میں بھی شامل کیا جاتا ہے۔ پستہ کے استعمال سے گھبراہٹ اور کھانسی کی شکایت دور ہوتی ہے، گردوں کی کمزوری کیلئے بھی مفید قرار دیا جاتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ پستوں میں موجود اس خاص جزو سے نہ صرف پھیپھڑوں بلکہ دیگر کئی اقسام کے کینسرز سے لڑنے کے لیے مضبوط مدا فعتی نظام حاصل کیا جا سکتا ہے۔ پستہ کا استعمال مختلف سویٹس کے ہمرا ہ صدیوں سے مستعمل ہے۔حلوہ زردہ اور کھیر کا لازمی جز ہے۔نمکین بھنا ہوا پستہ انتہائی لذت دار ہوتا ہے اور دیگر مغزیات کی طرح بھی استعمال کیا جا تا ہے۔

ایمز ٹی وی (کراچی ) پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما مخدوم امین فہیم گزشتہ2روز سے کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج ہیں ،اسپتال زرائع کے مطابق امین فہیم کو شدید کمزوری کا سامنا ہے ،ڈاکٹرز کے مطابق امین فہیم خون کے سرطان میں مبتلا ہیںاور شدید کمزوری کے باعث ان کی صحت میں بہتری سست روی کا شکار ہے ۔

پیر, 26 اکتوبر 2015 12:50

کینسر سے آگاہی کی جانب قدم

ایمز ٹی وی (لاہور) لوگوں کو سینے کے سرطان

(Breast Cancer)کے مہینے کے بارے میں آگاہی دینے کے لیئے اور انٹرنیشنل میموگرام ڈے کے حوالے سے پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی پنجاب کے تعاون سے علامتی طور پر مینار پاکستان کو گلابی رنگ میں روشن کیا گیا۔اس عمل کا مقصد کینسر جیسے جان لیوا مرض میں مبتلا مریضوں اور زندہ بچ جانے والوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرنا تھا۔

ایمز ٹی وی ﴿ہیلتھ ڈیسک﴾ پاکستان سمیت دنیا بھر میں عالمی یوم انسداد تمباکو نوشی منایا جا رہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قوانین پر عمل درآمد سے ہی نوجوان نسل کو اس بری عادت سے نجات دلائی جا سکتی ہے۔ پاکستان میں سگریٹ، پان، شیشہ اور سگار کی شکل میں تمباکو نوشی تیزی سے پھیل رہی ہے۔ 

 

ماہرین کا کہنا ہے کہ عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے والوں کو جرمانے اور سزاؤں کے قانون پر عمل درآمد سے اس بڑھتے ناسور پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ تمباکو نوشی کرنے والوں کی اکثریت اسے برا بھی سمجھتی ہے اور چھوڑنا بھی چاہتی ہے، تاہم زیادہ تر کی اب یہ مجبوری بن چکی ہے۔ پاکستان میں عوامی مقامات پر سگریٹ نوشی پر پابندی عائد ہے، تاہم قوانین پر عملدر آمد نہ ہونے کے باعث نوجوان نسل اس مضر صحت عادت میں مبتلا ہوتی جا رہی ہے۔

ایمز ٹی وی(ہیلتھ ڈیسک)فاسٹ فوڈ تو آج کل کے نوجوانوں کی پسندیدہ ترین خوراک ہے مگر یہ عادت جان لیوا امراض کا باعث بھی بن سکتی ہے۔یہ دعویٰ برطانیہ میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔کنگز کالج لندن کی تحقیق کے مطابق فاسٹ فوڈ کا بہت زیادہ استعمال ہمارے معدوں میں پائے جانے والے ان بیکٹریا کو ختم کردیتا ہے جو موٹاپے، ذیابیطس، کینسر، امراض قلب، آٹزم اور آنتوں وغیرہ کی بیماریوں سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ انسانی معدے میں صحت کو بہتر پہنچانے میں مدد فراہم کرنے والے بیکٹریا کی ساڑھے 3 ہزار مختلف اقسام پائی جاتی ہیں محققین کا ماننا ہے کہ صحت بخش اور متوازن غذا کی جگہ فاسٹ فوڈ کا زیادہ استعمال معدے میں پائے جانے والے ان بیکٹریا کی ایک تہائی تعداد ختم کردیتا ہے۔تحقیق کے دوران رضاکاروں کو 10 دن تک فاسٹ فوڈ کا استعمال کرایا گیا جن میں برگرز، چپس اور دیگر اشیاءشامل تھیں جس کے نتیجے میں ان کے معدے میں پائے جانے والے 1300 اقسام کے انسان دوست بیکٹریا کا خاتمہ ہوگیا۔محقق ٹم اسپیکٹر کے مطابق بیکٹریا کی تعداد میں عدم توازن کے نتیجے میں جسم میں اہم معدنیات جزب نہیں ہوپاتیں اور مختلف امراض جیسے ذیابیطس، امراض قلب اور کینسر وغیرہ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے

 ایمز ٹی وی (فارن ڈیسک) بین الاقوامی رسالے میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق سافٹ ڈرنکس میں شامل کئے جانے والے رنگ میں میتھائلی میڈازول 4 نامی مادہ پایا جاتا ہے، جو کینسر کا سبب بنتا ہے۔ سافٹ ڈرنک کااستعمال کرنے والے افراد میں کیرسینوجن نامی کیمکل نمو پاتا ہے جس کے باعث کینسر لاحق ہو سکتا ہے۔ اس لئے سوفٹ ڈرنکس کا استعمال کرنے والوں میں مقدار کے تناسب سے کینسر کا خدشہ بھی بڑھتا جاتا ہے۔

واضح رہے کہ معالجین عام طور پر سافٹ ڈرنکس کو نظام انہظام کے لئے بھی انتہائی مضر قرار دیتے ہیں

Page 6 of 7