Tuesday, 08 October 2024
ایمز ٹی وی (لاہور) جی ہاں۔۔ بالکل درست پڑھا آپ نے۔ اب ’اے ٹی ایم‘ سے پیسے ہی نہیں، پانی بھی برسے گا۔۔ اور یہ اے ٹی ایم بجلی سے…
ایمز ٹی وی(پاکستان)ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ سنیچر 16 مئی سے کسی بھی موبائل ِسم کی تصدیق نہیں کی جائے گی جبکہ دو کڑور 20…
ایمز ٹی وی (کراچی) جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد قیصر نے سانحہ صفوراپر اپنے دلی رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معصوم ،بیگناہ لوگوں کو…
ایمز ٹی وی(اسلام آباد) وزارت مذہبی امورنے سرکاری اسکیم میں حج کی ادائیگی کے لیے درخواستیں دینے والے افرادکی قرعہ اندازی کردی ہے۔ گزشتہ روزوفاقی وزیرمذہبی امور سردار یوسف نے…
ایمز ٹی وی (کراچی) سانحہ صفورا پر ملک بھر میں یوم سوگ منایا جارہا ہے جب کہ سندھ بھر میں نظام زندگی معطل ہے۔گزشتہ روز کراچی کے علاقے صفورا گوٹھ…
ایمز ٹی وی(کراچی)صفورا چوک کے قریب نامعلوم موٹرسائیکل سواروں نے بس پرفائرنگ کرکے 41 افراد کو جاں بحق جبکہ متعددافراد کو زخمی کردیا۔ریسکیو ذرائع کے مطابق تین موٹرسائیکلوں پرسوارملزمان نے…

ایمز ٹی وی (کراچی) پاکستان سمیت دنیا بھر میں نرسوں کا عالمی دن آج منایا جارہاہے یہ دن نرسنگ کے شعبے کی بانی فلورنس نائٹ اینگل کی یاد میں دنیا بھر میں منایاجاتا ہے جب کہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق دنیا میں ایک کروڑ 80 لاکھ 28 ہزار917 نرسیں خدمت انسانی کے جذبے کے تحت دنیا کے مختلف اسپتالوں میں خدمات سرانجام دے رہی ہیں اوروطن عزیز میں313 مریضوں کے لئے ایک نرس کام کررہی ہے۔

 

رپورٹ کے مطابق 69 لاکھ 41 ہزار698 نرسوں کے ساتھ یورپ سرفہرست جب کہ 40 لاکھ 95 ہزار 757کے ساتھ براعظم امریکا  دوسرے، 34 لاکھ 66 ہزار 342 کے ساتھ مغربی بحرالکاہل تیسرے‘19 لاکھ 55 ہزار 190 کے ساتھ جنوب مشرقی ایشیا چوتھے، 7 لاکھ 92 ہزار 853 کے ساتھ افریقہ پانچویں نمبر پر ہے، عالمی ادارہ برائے صحت کے اعداد وشمار کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ نرسیں امریکا میں ہیں جہاں 26لاکھ 69ہزار 603 نرسیں مختلف اسپتالوں میں موجود ہیں، اکنامک سروے آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 62 ہزار 651 نرسیں ہیں۔

 

پاکستان نرسنگ کونسل کے مطابق ملک میں نرسنگ کی بنیادی تربیت کے لیے چاروں صوبوں میں162 ادارے قائم ہیں، ان میں سے پنجاب میں 72، سندھ میں 59، بلوچستان میں12 جبکہ صوبہ خیبر پختونخوا میں نرسنگ کے19 ادارے قائم ہیں، اداروں سے سالانہ 1800 سے 2000 رجسٹرڈ خواتین نرسز، 1200 مڈ وائف نرسیں اور تقریباً 300 لیڈی ہیلتھ وزٹر میدان عمل میں آتی ہیں،نرسنگ کے شعبے میں ڈپلومہ اور ڈگری پروگرام پیش کرنے والے اداروں کی تعداد صرف5 ہے۔

 

ماہرین طب کے مطابق پاکستان میں نرسنگ کا شعبہ بے پناہ مسائل کا شکار ہے،نرسوں کے لیے ڈاکٹروں کی طرح ڈیوٹی کی تین شفٹیں رکھی گئی ہیں جن کا دورانیہ کم و بیش سولہ گھنٹے ہوتا ہے اور حادثاتی صورت حال کے پیش نظر نرسوں کو اکثر و بیشتر اووَر ٹائم بھی لگانا پڑتا ہے مگر ان کو اس کی کوئی اْجرت نہیں دی جاتی ۔

 

گزشتہ چند برسوں کے دوران نرسوں کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ نرسوں کے ساتھ نہ صرف مرد ڈاکٹر اور بعض اوقات مریض بدسلوکی کرتے ہیں بلکہ ساتھی خواتین نرسیں بھی کسی سے پیچھے نہیں،گزشتہ نصف دہائی کے دوران سالانہ اوسطاً 13 نرسوں کی عصمت دری کی گئی، واضح رہے کہ یہ ایسے واقعات ہیں جو رپورٹ ہوئے اور ان کے حوالے سے کچھ کارروائی بھی کی گئی، متعدد ایسے واقعات ہیں جن میں متاثرہ نرسوں کواپنی نوکری بچانے کے لیے خاموشی اختیار کرنے پر مجبور کیا گیا۔

ایمز ٹی وی(مچھ)شاہد حامد قتل کیس کا مرکزی مجرم صولت مرزا اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا ،مچھ جیل میں صولت مرزا کو پھانسی دے دی گئی، میت ورثاء کے…
ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی میں پانی کے لالے پڑ گئے ، شہر قائد کی فیشن ایبل بستیوں اور مختلف علاقوں میں پانی کی قلت نے لوگوں کی زندگی اجیرن…

ایمز ٹی وی (کراچی) سعادت حسن منٹو 11 مئی 1912ء کو بھارت کے شہر لدھیانہ میں پیدا ہوئے۔ تقسیم ہند کے بعد وہ نقل مکانی کرکے لاہور شفٹ ہو گئے۔ ان کا شمار اردو کے ان نامور افسانہ نگاروں میں ہوتا ہے جن کی تحریریں آج بھی بڑے ذوق اور شوق سے پڑھی جاتی ہیں۔ ان کے افسانے محض واقعاتی نہیں تھے بلکہ ان میں موضوعاتی جدت پائی جاتی تھی اور دنیا بھر میں جہاں جہاں پر اردو بولی، سمجھی اور لکھی جاتی ہے وہاں وہاں پر ان افسانوں کی شکل میں سعادت حسن منٹو کے خیالات اور مشاہدات موجود ہیں۔ 

 

سعادت حسن منٹو نے اپنے کیریئر کا آغاز لدھیانہ کے ایک اخبار سے کیا اور مرتے دم تک قلم سے ہی رشتہ استوار رکھا۔ ان کی اہم ترین تصانیف میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، آتش پارے، کھول دو، دھواں اور دیگر قابل ذکر ہیں۔ سعادت حسن منٹو نے اپنی زندگی کا آخری حصہ لاہور میں ہی گزارا اور 18 جنوری 1955ء کو بیالیس برس کی عمر میں ان کا انتقال ہو گیا۔