Thursday, 10 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

کراچی: جامعہ این ای ڈی کے شعبہ اکنامکس اینڈ مینجمنٹ سائنسز کے زیر ِ اہتمام"اکنامکس اسٹیبلٹی ان پاکستان دے وے فارورڈ" کے عنوان سے ایک روزہ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ماہرینِ معاشیات نے شرکت کی۔

استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رضا علی خان کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کو اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے جن میں غیر مستحکم معاشی نشوونما , ڈبل ڈیجٹ افراط زر ، کم سرمایہ کاری ، قلیل پیداواری صلاحیت ، توانائ کی قلت اور بے روزگاری جیسے موضوعات سرِ فہرست ہیں۔

این ای ڈی کے ڈین فیکلٹی آرکیٹکچراینڈ مینجمنٹ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر نعمان احمدکا کہنا تھا کہ پاکستان کو پچھلی کئی دہائیوں سے جمود زدہ ایکسپورٹ اور عشرت زدہ امپورٹ کا سامنا ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ تعلیمی اداروں میں ان موضوعات پر بحث و تمحیص مسائل کے حل کی جانب پہلا قدم ہوتی ہے۔

معیشت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے ڈائریکٹر سینٹر فار کلیکٹو ریسرچ اور ایسوسی ایٹ فیلو آئیڈیاز ڈاکٹر اسد سعیدنے کہا کہ کہ 2019کو اگر کووڈ 19کی وجہ سے بدترین سال قرار دیا جائے تو بے جا نہ ہوگااسی کے برعکس 4-2003 سے8-2007 اور 14-2013تا 18-2017میں پاکستانی معیشت میں دیگر برسوں کی نسبت بہتری کا رجحان رہا ۔

ڈین کالج آف اکنامکس اینڈ سوشل ڈیولپمنٹ آئی او بی ایم پروفیسر ڈاکٹر شاہدہ وزارت نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جب ملک اپنی مقامی کرنسی کی قدر میں کمی کرتا ہے تو ایکسپورٹ سستی اور امپورٹ مہنگی ھوتی ھے جسکی بدولت ہمارے جیسےممالک کی صنعتوں کی لاگت بڑھ جاتی ہے اور مقامی صنعت مقابلے سے باہر ہوجاتی ہیں جس کےنتیجے میںتجارتی خسارہ بڑھتا ھے۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی حالات کی بہتری کے لیے باہر سے آنے والے لگژری آئٹم پر فی الوقت پابندی عائد کی جائے تاکہ مقامی سطح پر کاروبار کو فروغ ملے اور مہنگائی کم ہوسکے.

ان کا مزید کہنا تھاکہ باہر سے آنے والے ایڈیبل آئل کی ایکسپورٹ پر بھی پابندی ہونی چاہیے. انھوں نے اسٹیٹ بنک کی خودمختاری اور آیئ ایم ایف کے معاملے پر بھی سوال اٹھایا۔

سینیئر نائب صدرکراچی چمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری عبدالرحمن نقی کا کہنا تھا کہ مقامی کرنسی کی قدر میں کمی کاروبار پر منفی اثر ڈالتی ہے اور بالخصوص اسمال بزنس اس سے شدید متاثر ہوتا ہے۔ مہنگائی بڑھتی جارہی ہے جس کی وجہ سے دیمانڈ میں کمی ہورہی ہے اور کاروبار متاثر ہورہا ہے. حکومت کاروباری طبقے کا بھی خیال کرے. تمام ماہرین معاشیات متبادل امپورٹ اور مقامی پیداواری صلاحیت بڑھانے پر متفق تھے۔

کراچی: کورونا کی نئی لہر پر قابو پانےکےلئےنجی اسکولوں کوطلباسمیت تمام اسٹاف ممبران کوویکسینشن کاعمل یقینی بنانےکی ہدایت جاری کردیئے۔

ذرائع کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ نے ڈائریکٹریٹ پرائیویٹ اسکولز سندھ نےپرائیوٹ اسکولوں کے لئے مراسلہ جاری کر دیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق نجی اسکولوں کو احکامات دئیے گئے ہیں کہ 12 تا 18 سال کے عمر تک کے طلبا کی کورونا ویکسینیشن کو یقینی بنایا جائے، جب کہ اسکول انتظامیہ تدریسی و غیر تدریسی عملے کی ویکسینیشن کو بھی یقینی بنائے، ویکسینیشن نہ کروانے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نجی اسکول انتظامیہ ویکسینیشن مکمل کرانے والے ملازمین کے کارڈکا ڈیٹا مرتب کرے، انسپکشن کے دوران زیر ملازمت تدریسی و غیر تدریسی عملے کے رجسٹریشن کارڈ نہ ہونے پر کارروائی کی جائے گی۔

سان فرانسسکو: سماجی رابطے اور مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر نے ٹک ٹاک طرز کا ویڈیو ری ایکشن فیچر آزمائش کے لیے پیش کردیا۔

ٹویٹر کی جانب سے یہ فیچر آزمائشی طور پر صرف آئی او ایس آپریٹنگ سسٹم والے صارفین کے لیے پیش کیا گیا ہے، جس کے تحت وہ کسی بھی تصویر، ویڈیو یا ٹویٹ پر ردعمل دیتے ہوئے ویڈیو بناسکیں گے۔

کمپنی کے مطابق صارف جب کسی بھی ٹویٹ پر ری ٹویٹ کرے گا تو اُس کے سامنے تین آپشنز ظاہر ہوں گے، جن میں سے 2 پرانے (ری ٹویٹ، Quote ری ٹویٹ) جبکہ تیسرا Quote Tweet with reaction کے نام سے ہوگا۔

Three in-app screens showing the Tweet Takes creation experience. The first screen shows the Retweet menu over a Tweet with the option “Quote Tweet with reaction”. The second screen shows the Tweet Take composer with the Tweet embedded and reaction video being recorded. The third screen shows the finished Tweet Take with a “Tweet” button in the top right corner.

صارف جب کسی بھی ٹویٹ کو منتخب کر کے ویڈیو بنائے گا تو یہ ٹویٹ اُس پر نظر آئے گا۔ ایک بات اور اہم یہ ہے کہ ردعمل کے لیے ویڈیو کو لائیو ہی شیئر کرنا ہوگا۔ ٹویٹر پروڈکٹ کی افسر سیم ہاویسن نے صارفین کو سمجھانے اور آسانی کے لیے ایک ویڈیو بھی شیئر کی اور بتایا کہ مستقبل میں صارف کو کسی بھی ٹویٹ پر ردعمل کے اظہار کا بہترین موقع حاصل ہوگا۔

لندن: گوگل نےممتازماہرِکونیات(کاسمولوجسٹ)اورمصنف کی 80 ویں سالگرہ پراپناڈوڈل تبدیل کردیا ۔

گوگل نے ممتاز ماہرِ کونیات (کاسمولوجسٹ) اور مصنف کی 80 ویں سالگرہ پر ایک بہت مسحورکن اور خوبصورت ویڈیو ڈوڈل بنایا ہے جس میں اس عظیم دماغ کی زندگی کا مختصر احوال بھی بیان کیا گیا ہے۔

گوگل نے اسٹیفن ہاکنگ کی 80 ویں سالگرہ پر ڈھائی منٹ کا ویڈیو ڈوڈل ان کی مشینی آواز کے ساتھ جاری کیا ہے۔ فوٹو: بشکریہ گوگل

دلچسپ بات یہ ہے کہ گرافک ویڈیو میں باقاعدہ اجازت کے ساتھ اسی کمپیوٹر سے ہاکنگ کی آواز بناکر شامل کی گئی ہے۔

گوگل کے اس تخلیقی ڈوڈل کا ہاکنگ کے بچوں یعنی رابرٹ،لوسی اور ٹم ہاکنگ نے خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ’ یہ مثال پوری دنیا کے ان لوگوں کو امید دلائےگی جو مشکلات اور جسمانی چیلنج کے باوجود بھی اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔‘

لندن: گوگل کاممتازماہرِ کونیات اور مصنف اسٹیفن ہاکنگ کی 80ویں سالگرہ پرخراج تحسین پیش کردیا۔

گوگل نے ممتاز ماہرِ کونیات (کاسمولوجسٹ) اور مصنف کی 80 ویں سالگرہ پر ایک بہت مسحورکن اور خوبصورت ویڈیو ڈوڈل بنایا ہے جس میں اس عظیم دماغ کی زندگی کا مختصر احوال بھی بیان کیا گیا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ گرافک ویڈیو میں باقاعدہ اجازت کے ساتھ اسی کمپیوٹر سے ہاکنگ کی آواز بناکر شامل کی گئی ہے۔

اسٹیفن ہاکنگ موٹرنیورون یا ایمیٹروفک لیٹرل سکلیروسِس (اے ایل ایس)کے شکار تھے اور ان کی آواز کمپیوٹر سے خارج ہوتی تھی۔ اسکرین پر ہاکنگ کے لیے بنے بنائے الفاظ تھے جنہیں وہ منتخب کرکے جملوں میں ڈھالتے تھے اورکمپیوٹر امریکی لہجے میں مشینی آواز خارج کرتا تھا۔ ہاکنگ آخر عمر تک یہ نظام استعمال کرتے رہے۔

ہاکنگ کے بچوں یعنی لوسی، رابرٹ اور ٹم ہاکنگ نے گوگل کے اس تخلیقی ڈوڈل کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا، ’ یہ مثال پوری دنیا کے ان لوگوں کو امید دلائےگی جو مشکلات اور جسمانی چیلنج کے باوجود بھی اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔‘

اے بریف ہسٹری آف ٹائم ، ہاکنگ کی مشہور کتاب ہے جو عام فہم ہونے کی باعث پوری دنیا میں مشہور ہوئی اور کروڑوں کی تعداد میں گھروں تک پہنچی۔ اس کے بعد ہاکنگ کی شہرت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا اور اس کتاب نے کئی ماہرین کو کونیات پر عام فہم کتب لکھنے کی راہ بھی دکھائی۔

اسٹیفن ہاکنگ نے ریاضی اور نظری طبعیات استعمال کرتے ہوئے کائنات کو سمجھنے میں ہماری مدد کی اور بالخصوص بلیک ہولز پر ان کا کام بہت شاندار رہا جس سے ستاروں کے ارتقا، زندگی اور خاتمے کو سمجھنے میں بہت مدد ملی ہے۔ ہاکنگ 8 جنوری 1942 میں پیدا ہوئے اور 14 مارچ 2018 کو اس دنیا سے رخصت ہوئے۔

لاہور: پاکستان سپر لیگ سیزن 7 کے لئے افغان آل رائونڈرراشد خان لاہور قلندرز کا حصہ رہیں گے۔

اس حوالےسےلاہور قلندرز کے سی سی او منصور رانا نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان کے سپر سٹار راشد خان پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے سیزن 7 کے پورے سیزن کے لیے دستیاب ہوں گے

راشد گزشتہ دو سیزن سے لاہور قلندرز کا حصہ رہے ہیں اور فرنچائز کے لیے سب سے اہم کھلاڑیوں میں شمار کیے جاتے ہیں۔ ان کی آل راؤنڈ صلاحیت کو کرکٹ میں بہت زیادہ اہمیت دی جاتی ہے اور آنے والے ٹورنامنٹ میں ٹیم میں ان کی شراکت بہت زیادہ ہوگی۔

منصور رانا نے مزید انکشاف کیا کہ پی ایس ایل انتظامیہ نے آئندہ لیگ میں حصہ لینے کے لیے جنوبی افریقی سپر اسٹارز کوئنٹن ڈی کاک، ڈیوڈ ملر، تبریز شمسی اور رسی وین ڈیر ڈوسن سے رابطہ کیا ہے۔

قبل ازیں جنوبی افریقی کھلاڑی اپنے ملک میں مزانسی سپر لیگ کی وجہ سے ٹورنامنٹ سے دستبردار ہو گئے تھے۔ اس کے بعد سے ملک میں COVID-19 کے تیزی سے پھیلاؤ کی وجہ سے لیگ کو ملتوی کر دیا گیا ہے اور اب جنوبی افریقہ کے کھلاڑی لیگ میں حصہ لینے کے لیے دستیاب ہیں

اس سے قبل، پی ایس ایل انتظامیہ نے انکشاف کیا تھا کہ جنوری کے پہلے ہفتے میں ایک منی ڈرافٹ ہوگا جس میں فرنچائزز کو اپنی ٹیم کے لیے دو اضافی کھلاڑیوں کو منتخب کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ ابھی تک واضح نہیں ہے کہ کون سے غیر ملکی کھلاڑی پی ایس ایل 2022 کے منی ڈرافٹ میں شامل ہوں گے لیکن کچھ بڑے ناموں کے دستیاب ہونے کی امید ہے۔

پی ایس ایل 7 کا آغاز 27 جنوری کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہوگا اور فائنل 27 فروری کو قذافی اسٹیڈیم لاہور میں ہوگا۔

لاہور: قومی ٹیم کے سابق کپتان انضمام الحق کو پشاورزلمی کا صدرمقرر کردیاگیا۔

انضمام الحق گزشتہ سیزن میں پشاور زلمی کے ساتھ بطور مینٹور منسلک تھے جنہیں اب فرنچائز کا صدر بنادیا گیا ہے جس کی تصدیق زلمی کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی کی گئی ہے

جاوید آفریدی نے سابق کرکٹر کو زلمی فیملی میں ایک بار پھر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ انضمام الحق لیجنڈ ہیں اور ان کی شمولیت سے زلمی کرکٹرز کو بھرپور فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ خصوصاً زلمی کے نوجوان کرکٹرز کو انضمام الحق سے بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا۔

پاکستان سپرلیگ کے ساتویں ایڈیشن کے لیے فرنچائز پشاورزلمی نے نئی کٹ متعارف کروادی۔

پشاور زلمی نے اپنے مصدقہ ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ویڈیو شیئر کی جس میں ٹیم کے کھلاڑیوں نے نئی کٹ زیب تن کر رکھی ہے

ویڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ انتظار ختم ہو گیا کیونکہ فرنچائز نے 27 جنوری سے شروع ہونے والے پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن کے لیے نئی کِٹ کی نقاب کشائی کردی ہے۔

ویڈیو میں آل راؤنڈر شعیب ملک سمیت حیدر علی، حسین طلعت، کامران اکمل، عثمان قادر اور وہاب ریاض کو دیکھا جاسکتا ہے۔

واضح رہے کہ پی ایس ایل کا ساتواں ایڈیشن 27 جنوری سے نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شروع ہوگا، ایونٹ کا پہلا میچ کراچی کنگز اور پی ایس ایل 6 کی چیمپئن ٹیم ملتان سلطان کے درمیان کھیلا جائے گا۔

جامعہ کراچی نے ڈونرز نشستوں پر داخلوں کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں دو دن کی توسیع کردی۔

انچارج ڈائریکٹوریٹ آف ایڈمیشنز جامعہ کراچی ڈاکٹر صائمہ اختر کے مطابق ڈونرز نشستوں پر داخلوں کے لئے فارم جمع کرانے کی تاریخ میں 07 جنوری 2022 ء تک توسیع کردی گئی ہے۔طلبہ تمام معلومات بمعہ آن لائن داخلہ فارم اور پراسپیکٹس کے حصول کے لئے www.uokadmission.edu.pk  پررابطہ کرسکتے ہیں

واضح رہے کہ داخلہ ٹیسٹ والے شعبہ جات کا انتخاب صرف وہ ہی طلبہ کرسکتے ہیں جو ان شعبہ جات کے داخلہ ٹیسٹ میں شرکت کرچکے ہیں۔
ڈونرز نشستوں پر داخلوں کے لئے پے آرڈر بنام یونیورسٹی آف کراچی فارم کی فوٹو کاپی کے ساتھ 07 جنوری2022 ء تک صبح 10:00 تاشام4:00 بجے تک جمنازیم ہال جامعہ کراچی میں واقع داخلہ کمیٹی کے کاؤنٹر پر جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

جامعہ کراچی کے شعبہ سندھی کی گولڈن جوبلی تقریب کے موقع پر دو روزہ ادبی کانفرنس کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی۔

افتتاحی تقریب کے مہمان ِ خصوصی صوبائی وزیر برائے یونیورسٹیز اینڈ بورڈز محمد اسماعیل راہونےخطاب کرتے ہوئےکہاکہ مجھے خوشی ہے کہ ہم آج شعبہ سندھی جامعہ کراچی کی گولڈن جوبلی منارہے ہیں جس میں پر شعبہ سندھی کے اساتذہ اور طلبہ کو مبارکباد پیش کرتاہوں،شعبہ سندھی کی ادبی اور تحقیقی سرگرمیاں لائق تحسین ہیں انہوں نے مزیدکہابدقسمتی سے آج بھی یہ سمجھاجاتا ہے کہ شاید کسی ایک زبان کی ترقی سے دوسری زبان کی تنزلی ہوجاتی ہے اور یہ صرف زبانوں تک ہی محدود نہیں بلکہ صوبائی خودمختاری کو بھی پاکستان اور مرکزی حکومت کے اختیار ات میں کمزوری سمجھاجاتاہے

اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ ۔سندھ کی زمین عظیم صوفیاء کرام کی سرزمین ہے جنہوں نے ہمیشہ امن ومحبت کا درس دیاہے۔کسی بھی معاشرے میں زبان کا انتہائی اہم کردار ہوتاہے جو آپ کو ایک دوسرے سے جوڑنے اور ثقافت سے روشناس کراتی ہیں۔ہم نے سندھی زبان کو لازمی مضمون تو کردیا ہے لیکن ایسا کلچر مرتب نہیں کیا کہ جس کی وجہ سے وہ سندھی زبان سیکھیں۔شعبہ سندھی نے بڑے بڑے نام پیداکئے جو نہ صرف شعبہ سندھی جامعہ کراچی بلکہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا بھی نام روشن کررہے ہیں۔

سیکریٹری ثقافت ونوادرات رحیم اے سومرو نے کہا کہ سندھی ادب کی انتہائی اہمیت وافادیت ہے اس حوالے سے آگاہی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔
ڈائریکٹر شاہ عبداللطیف بھٹائی چیئر جامعہ کراچی پروفیسر سلیم میمن نے شعبہ سندھی کے قیام سے لے کر اب تک کا مختصر جائزہ پیش کرتے ہوئے شعبہ سندھی کے زیر اہتمام ہونے والی تحقیقی وتدریسی سرگرمیوں اور اب تک ہونے والے سیمینارز،کانفرنسز،توسیعی لیکچرز اور مشاعروں کے بارے میں شرکاء کو آگاہ کیا۔

چیئر پرسن شعبہ سندھی جامعہ کراچی پروفیسر ڈاکٹرناہید پروین نے شعبہ سندھی میں ہونے والی تدریسی وتحقیقی سرگرمیوں پر تفصیلی روشنی ڈالی اور شعبہ ہذا کی جانب سے اب تک کرائے جانے والے ایم فل اور پی ایچ ڈی کی تعدادکے حوالے سےبتایا۔رئیسہ کلیہ فنون وسماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر نصرت ادریس نے پہلے سیشن کے اختتام پر کلمات تشکر اداکئے۔