Tuesday, 08 October 2024
Reporter SS

Reporter SS


ایمزٹی وی(کوئٹہ)سپریم کورٹ میں سانحہ سول اسپتال سے متعلق ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں چیف جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے کی۔کیس کی سماعت کے حوالے سے چیف سیکرٹری،آئی جی پولیس اور ایم ایس سول اسپتال نے سانحہ سے متعلق رپورٹس پیش کیں تو عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے کہا کہ وہ انکوائری رپورٹ پڑھ کر سنائیں، رپورٹ میں واضح لکھا گیا ہے کہ ایم ایس نے تعاون نہیں کیا،رپورٹ کے بعد ایم ایس ابھی تک معطل کیوں نہیں ہوا،وہ جرم کا مرتکب ہوا ہے۔اسے فوری معطل کرنا چائیے تھا، ایم ایس کو آپ ہٹا رہے ہیں،یا ہم نکالیں؟۔ان کا یہ بھی کہناتھا کہ سول اسپتال کے سیکورٹی گارڈز کے پاس اسلحہ تک نہیں تھا،ڈاکٹرز کی لسٹ مانگی تھی، ایم ایس نے اپنے پاس کیوں رکھی ہوئی تھی.

اسپتال میں ٹراما سینٹر کے حوالے سے عدالت نے ریمارکس دئیے کہ وہ خود ٹراماسینٹر دیکھ کر آئے ہیں، وہاں سوئی تک نہیں،الٹرا ساونڈ روم میں 6 کمپیوٹرز تھے،انتظار گاہ میں کرسیاں ہی نہیں تھیں، اس طرح دھوکہ نہیں دیا جا سکتا۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دئیے کہ گزشتہ ماہ کی 20 تاریخ کر ٹراما سینٹر کی فعالی کا حکم دیا تھا،ابھی تک کیوں غیر فعال ہے۔

ایک موقع پر عدالت نے چیف سیکرٹری سے استفسار کیا کہ سیکرٹری صحت کیڈرکی پوسٹ ہے تو نان کیڈر کو کیوں لگایاگیا، جس پر چیف سیکرٹری نے کہا کہ ہم نوٹیفکیشن کی سمری وزیر اعلیٰ کو بھجواتے ہیں، اس پر عدالت کے ریمارکس تھے کہ کیوں نہ ہم آپ کو توہین عدالت کا نوٹس بھجوائیں۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جب ٹراماسینٹر میں سامان ہی تیار نہیں تھا تو افتتاح کی کیا ضرورت تھی۔عدالت کے ریمارکس تھے کہ ٹراما سینٹرتب تک فعال نہیں ہوسکتا جب تک سارا سامان مکمل نہیں ہوتا،جس پر سیکرٹری صحت نےٹراماسنٹرکی مکمل بحال نہ ہونے کے باوجود افتتاح کئے جانے پر معذرت کرلی۔عدالت کے ریمارکس تھے کہ آپ کے پاس صرف ایک میڈیکل سیل ہے جو محض دکھاوا ہے.

عدالت نے یہ استفسار بھی کیا کہ چیف سیکرٹری اور پولیس کی رپورٹ میں ڈپٹی کمشنراور ضلعی انتظامیہ کاذکرنہیں،ان کاکیاکردارہے،ڈی سی کہاں تھے۔ کون ہیں اور اس وقت وہ کہاں ہیں؟، ڈی سی،سیکرٹری صحت،کمشنر بتائیں کہ انہوں نے اتنے اشتہارات کیوں لگوائے؟اس دوران عدالت کی طلبی پر کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کوئٹہ بھی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے اپنے بیان ریکارڈ کرائے،سماعت کے دوران آئی جی پولیس کی درخواست پر واقعہ کی تفتیش سے متعلق آن کیمرہ بریفنگ کی اجازت دے دی۔

یمزٹی وی(اسلام آباد)وزیراعظم میاں نوازشریف کی زیر صدارت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کاجائزہ لینے کیلئے اجلاس ہوا،جس میں قومی اور صوبائی سطح پر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کی رفتار تیز کرنے کیلئے تعاون پر اتفاق کیا گیا،قومی ایکشن پلان کے اہداف کے بروقت حصول کیلئے مستقبل کے لائحہ عمل اور دشمن کے مذموم عزائم ناکام بنانے کیلئے انٹیلی جنس اداروں کی استعداد کار بڑھانے پر اتفاق کیا گیا،اجلاس میں سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی انٹیلی جنس اداروں کی خدمات کو سراہا گیا،وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ ہمارے بقاء کی جنگ ہے،ہم نے ہر قیمت پر نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنانا ہے،ملک سے دہشتگردی اور انتہاپسندی کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے،سیکیورٹی اداروں کے عزم اور قربانیوں سے امن امان قائم ہوا،قوم دہشتگردی اور انتہا پسندی کے مکمل خاتمے کیلئے ہم سے توقعات رکھتی ہے،ہم ہر صورت میں قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے۔

اس موقع پر ناصر خان جنجوعہ نے اجلاس کو بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کیلئے صوبوں کا کردار اہم ہے،قومی ایکشن پلان کی تکمیل کیلئے قومی جذبے کے تحت کام کرنا ہوگا،اس موقع پر اجلاس میں قومی ایکشن پلان کے اہداف کے بروقت حصول کیلئے مستقبل کے لائحہ عمل پر اتفاق کیا گیا۔اجلاس کے شرکاء نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔اجلاسے کے شرکاء نے واضح کیا کہ انٹیلی جنس اداروں نے دہشتگردوں کی کئی کوششوں کو ناکام بنایا۔ اس پر شرکاء نے وفاقی اور صوبائی انٹیلی جنس اداروں کی خدمات کو سراہا۔اس موقع پر وزیراعظم کے سیکرٹری نے انسداد جرائم کے نظام میں اصلاحات پر شرکاء کو پریزینٹیشن دی،تحقیقات،استغاثہ عدالتی طریقہ کار میں اصلاحات سے متعلق تجاویز پیش کیں۔اجلاس کے شرکا نے اہداف کے حصول کیلئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں میں مربوط راوبط کی ضرورت پر زور دیا اور دشمن کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کیلئے انٹیلی جنس اداروں کی استعداد کار بڑھانے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس میں گورنرخیبرپختونخوااقبال ظفر جھگڑا،وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف،وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک،وزیراعلیٰ بلوچستان ثناء اللہ خان زہری،وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان،وفاقی وزیرخزانہ سینیٹر اسحاق ڈار،وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان،وزیراطلاعات و نشریات پرویز رشید،چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف،وزیراعظم کے مشیر طارق فاطمی،وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی امور لیفٹیننٹ جنرل (ر)ناصرخان جنجوعہ،ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر،سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری،ڈی جی آئی بی آفتاب سلطان، فواد حسن فواد،ڈی جی ایم او میجرجنرل شیرشمشاد مرزا اور ڈی جی ایم آئی میجر جنرل ندیم زکی نے شرکت کی۔

ایمز ٹی وی( تعلیم)وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اینڈ ٹیلی کام انوشہ رحمن نے کہاہے کہ این ٹی سی کے زیر اہتمام ٹیلی کام گریجویٹس کی تربیت کیلئے اسٹیٹ آف دی آرٹ "ٹیکنیکل ٹریننگ اکیڈمی" قائم کی جائی گی۔

انہوں نے نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن کو ہدایت کی ہے کہ وہ ٹیلی کام گریجویٹ نوجوانوں کی عملی تربیت کیلئے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ایک اسٹیٹ آف دی آرٹ اکیڈمی کا قیام عمل میں لائے تاکہ ٹیلی کام سے وابستہ گریجویٹ نوجوانوں کیلئے روزگار کا حصول ممکن بنایا جا سکے۔

ان خیالات کا اظہارانہوں نے گزشتہ روز نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن مینجمنٹ بورڈ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

 
 

ایمز ٹی وی (کوئٹہ)کوئٹہ اور اندرون صوبہ فائرنگ کے مختلف واقعات میں 4افراد جاں بحق اور5زخمی ہوگئے،کوئٹہ درویش آباد کے علاقے سے 7افغان باشندوں سمیت 19مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ بر آمد کر لیا گیا،

 

پولیس کے مطابق پیر کو اوستہ محمد کے علاقے ڈنب شاخ میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کر کے فدا حسین کو قتل کردیااور فرار ہوگئے ،لورالائی مرغی خانہ محلّہ میں نا معلوم افراد نے فائرنگ کر کے خاتون انیسہ کو قتل کر دیا اور اس کے شوہر نعیم کو زخمی کردیا،خضدار کے علاقے سراپ میں مسلح افراد کی فائرنگ سے گل محمد جاں بحق ہو گیا ،آواران کے علاقے سے پولیس کو اختر کی لاش ملی جسے مبینہ طور پر فائرنگ کر کے قتل کیا گیا تھا، سوئی میں فائرنگ سے قمر الدین زخمی ہوگیا ،مچھ کوئلہ کان کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ڈنڈوں سے حملہ کر کے تین بھائیوں محمد حسن،کرم خان اور کریم بخش کو زخمی کر دیا جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ،کوئٹہ ایئر پورٹ کے علاقے درویش آباد میں ایس پی صدر احمد فراز،ایس ایچ او ایئر پورٹ پولیس اس ٹیسن شوکت جدون نے کاروائی کرتے ہوئے 7افغان باشندوں سمیت 19مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا،دشت لیویزنے قتل کے مقدمے میں مطلوب 3ملزمان اللہ داد،نوازاور شاہنواز کو گرفتار کرلیا گیا،مچھ کے مقام پر ٹکا خان کو گرفتار کر کے 5کلو20گرام چرس بر آمد کر لی

ایمز ٹی وی (گلگت)ضلعی انتظامیہ نے مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری،اہل سنت والجماعت کے سربراہمولانا احمد لدھیانوی سمیت 5علماءکے گلگت داخلے پر پابندی لگادی گئی ۔ڈپٹی کمیشنر گلگت محمد حمزہ سالک جو ضلع مجسٹریٹ بھی ہیں کہ جانب سے جاری ہونے والے ایک نوٹیفیکیشن کے مطابق گلگت شہر میں امن وامان کی صورتحال برقرار رکھنے کی غرض سے پنجاب سے تعلق رکھنے والے مولانا محمد احمد لدھیانوی،مولانا مسعود الرحمن عثمانی،علامہ راجہ ناصر عباس جعفریاسلام آباد سے مولاناآصف وعثمان جبکہ کراچی سے تعلق رکھنے والے مولانااورنگ  فاروقی پر ضلع گلگت میں اگلے پیتالیس دن تک داخل ہونے پر پابندی لگادی ہے اور اس پابندی کا اطلاق یکم اکتوبر سے ہوگا اور 15نومبر تک یہ پابندی سیکشن 5(1)Aکے تحت حاصل اختیارات استعمال کرتے ہوئے لگادی ہے۔ان علماءپر اضلع گلگت میں داخلے پر پابندی محرم الحرام کے دوران امن وامان برقرار رکھنے کیلئے لگادی ہے۔

ایمز ٹی وی(گلگت)سکردو انتظامیہ اور پولیس نے شہر میں کتے کے گوشت کی فروخت کے معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے انتظامیہ کو خفیہ اداروں نے اطلاع دی تھی کہ سکردو میں کتے کا گوشت فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے اور سندوس سے کتے کی کھال،ٹانگیں اور سربوری میں بند کئے ہوئے مل گئے ہیں بوری میں چھپا ئے ہوئے کھال ،ٹانگوں اور کتے کے سرسے شبہ ہوتا ہے کہ کتے کو باقاعدہ ذبح کیا گیا ہے اور گوشت فروخت کیا گیا ہے

خفیہ اداروں کے اہلکاروں نے سندوس کے علاقے میں نالے کے کنارے سے برآمدہونے والے کتے کے سر،ٹانگوں اور کھال کی تصاویر بھی بنائی ہیں ،دوسری جانب سکردوشہر میں کتے کے گوشت کی فروخت کے انکشافات کے بعدشہری سخت پریشان ہیں۔

ایمز ٹی وی (کراچی) شاہراہ فیصل کے علاقے میں بجلی کے کھمبے میں لگنے والی آگ شدت پکڑ گئی جس پرفائر بریگیڈ کےعملے آدھے گھنٹے کی محنت کے بعد قابو پا لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی کی سب بڑی اور مرکزی شاہراہ شارع فیصل پر لال کوٹھی کے قریب بجلی کے تاروں میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اُٹھی جس نے دیکھتے ہی دیکھتے قریبی موجود بجلی کے کھمبے کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

فائربریگیڈ ذرائع کے مطابق اطلاع ملی تھی کہ شاہراہ فیصل پر لال کوٹھی کے قریب بجلی کی تاروں میں آگ بھڑک اٹھی ہے جس کے بعد آگ بجھانے والا عملہ فوری طور پر جائے وقعہ پر پہنچ گیا اور آدھے گھنٹے کے دوران آگ پر قابو پالیا گیا۔

ذرائع کے مطابق آگ بجھانے والے عملے کی بروقت کارروائی کے باعث بجلی کے تاروں میں آگ لگنے سے کسی قسم کا جانی اورمالی نقصان نہیں ہوا ہے۔

 
 

ایمز ٹی وی (کراچی) کراچی کےمختلف علاقوں میں رینجرز نے چھاپے مار کر کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا ۔ شہر قائد میں رینجرز نے ٹارگٹیڈ کارروائی کر کے کالعدم تنظیم کے دو دہشت گرد سمیت 6 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ رینجرز ترجمان کے مطابق چھاپے اورنگی اور بلدیہ میں مارے گئے ۔ گرفتار ملزمان میں دو کالعدم تنظیم کے دہشت گرد بھی شامل ہیں ۔ ملیر میں چھاپے کے دوران تین مشتبہ افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔ دوسری جانب وفاقی پولیس نے اسلام آباد میں سرچ آپریشن کے دوران دو افغان باشندوں سمیت اکیس مشکوک افراد کو گرفتار کر لیا ہے ۔

 

تھانہ آئی نائن پولیس نے فیض آباد اور ملحقہ علاقوں میں علی الصبح سرچ آپریشن کیا ، آپریشن کے دوران درجنوں ہوٹلز، ہاسٹلز، گیسٹ ہاؤسز اور گھروں کو چیک کیا گیا ۔ سرچ آپریشن کے دوران اکیس مشکوک افراد کو گرفتار کیا گیا ، گرفتار افراد میں دو افغان باشندے بھی شامل ہیں ۔ پولیس کے مطابق گرفتار افراد میں سے اکثریت کے پاس شناختی دستاویزات موجود نہیں تھیں ۔ پولیس نے گرفتار افراد کو تھانے منتقل کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

 
 

ایمز ٹی وی (کراچی) ایم کیو ایم کے کارکن اور ٹارگٹ کلر سعید بھرم نے متعدد وارداتیں فاروق ستار،ندیم نصرت، وسیم اختر اور دیگر کی ہدایت پر کرنے کا اعتراف کرلیا ۔ کراچی کی مقامی عدالت میں ایم کیو ایم کے کارکن سعید عرف بھرم نے اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ۔ بیان میں سعید بھرم نے ٹارگٹ کلنگ کا حکم دینے والے ایم کیو ایم کے رہنمائوں کے نام اُگل دیے ۔ بیان میں سعید بھرم نے کہا کہ قتل کی متعدد وارداتیں فاروق ستار ، ندیم نصرت ،وسیم اختر ، حیدر عباس اور محمد وسیم کے کہنے پر کی۔

جبکہ بڑی وارداتوں کی ہدایت کے لیے محمد انور لندن بلاتے تھے ۔ سیعد بھرم نے بیان دیا کہ 1997 میں سیشن کورٹ سکھر میں دھماکہ کیا ۔ واردات میں اجمل پہاڑی ، ندیم مولانا ، سعید گنجا کی بیوی اور رضوان سکھر والا نے ساتھ دیا ۔

1997 میں سہراب گوٹھ پر پی ایم ایل ن کے جلسے پر بارود سے بھری موٹر سائیکل سے دھماکہ کیا۔

 
 

ایمز ٹی وی (تعلیم ) وفاقی تعلیمی اداروں میں تعلیمی سرگرمیاں متاثر ،ڈیلی ویجز اساتذہ کا مستقل نہ کئے جانے پر احتجاج شروع ہوگیا۔

جس کے تحت وفاقی اداروں میں خدمات انجام دینے والے تدریسی و غیر تدریسی ملازمین نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی اور مستقل نہ کیے جانے کے خلاف تین اکتوبرسے احتجاجی سلسلہ شروع کردیا ۔

۔تفصیلات کے مطابق ڈیلی ویجز ملازمین کو 6 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی ۔ماڈل کالجز کے ڈیلی ویجز ملازمین میں اکثریت اساتذہ کی ہے ۔ ملازمین کا کہنا ہے کہ عدالتیں بھی مستقلی کے احکامات جاری کر چکی ہیں تاہم وزارت کیڈ نے ان کی پوسٹوں پر نئی بھرتیوں کا اشتہار دیدیا، ناانصافیوں کے خلاف پیر سے روزانہ کی بنیاد پر ہڑتال شروع کر دی ۔

ملاز مین نے میڈیاکو بتایاکہ وفاقی ماڈل کالجز میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ اسٹاف کو ملا کر 3000 ملازمین ہیں ، انہیں ایف جی تعلیمی اداروں کی اساتذہ تنظیموں کی حمایت بھی حاصل ہو گئی ۔انہوں نے اس امر کا اعادہ کیا کہ عدالتی احکامات پر عمل اور حق کے حصول تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ، کلاسوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے احتجاجی سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔