Monday, 07 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمز ٹی وی(کراچی تعلیم) سندھ مدرستہ الاسلم یونیورسٹی میں طا لب علموں اور فیکلٹی ارکان سے خطاب کر تے ہوئے بلینڈ ا لوئسں نے کہا کہ تعلیم کا مقصد صرف ڈگری حاصل کرنا نہیں ہے، بلکہ اس کا مقصد زندگی کا رہن سہن ، زندگی بھر کے خواب اور فنی مہارتیں حاصل کرنا ہے۔ گزشتہ روز سندھ مدرسة السلام یونیورسٹی میں طالب علموں اور فیکلٹی ارکان سے خطاب کرتے ہوئے انہو ں نے کہا کہ تعلیم ایک رواجی علم نہیں بلکہ ایک ایسا علم ہے، جو زندگی بھر سیکھا جاتا ہے ۔

انھوں نے سندھ مدرسةاسلام نیورسٹی کے طالب علموں کو اپنی تعلیم اور تجربات کی روشنی میں کہا کہ وہ سب سے پہلے اس بات پہ سوچیں کہ وہ کیا جانتے ہیں ۔ اس کے بعد نئی آئیڈیاز کی تلاش کریں ۔ اس کے ساتھ طالب علموں کو چاہیے کہ وہ سستی کا مظاہرہ نہ کریں

۔اس موقع پر ایم آئی یوکے وائسں چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے کہا کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی اور برطانیہ کے اہم شخصیات کا ایک قدمی تعلق رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ برطانوی ڈپٹی کمشز بلینڈالوئس برطانوی جا معات اور سندھ مدرسہ یونیورسٹی اور ملک کی دیگر جامعات کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے میں ایک پل کا کرداد ادا کریں گی۔

اس موقع پر ڈاکٹر محمد علی شیخ نے مسں بلینڈا لوئس کو اجرک ، کھیس اور کتابوں کے تحائف دیئے۔

ایمز ٹی وی (بزنس) جدید کاروباری اداروں کی ترقی میں انسانی وسائل کا شعبہ کلیدی کردار کا حامل ہے۔ انسانی وسائل کسی بھی ادارے کاسب سے بڑا اثاثہ ہوتے ہیں جو اداروں کی کامیابی کی ضمانت ہیں۔ سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کے سی ای او شہزاد دادا نے کہا ہے کہ کسی بھی کمپنی کے ویژن کی ترقی اور نفاذ کے لئے انسانی وسائل کا شعبہ ہی معاون ثابت ہوتا ہے۔ امریکن بزنس کونسل آف پاکستان کے صدر ندیم الٰہی نے اس حوالے سے کہا ہے کہ کسی بھی کاروباری ادارے کی ترقی کا راز انسانی وسائل کی صلاحیتوں سے بھرپور استفادہ میں پوشیدہ ہے ۔

 

انہوں نے کہا کہ کاروباری اداروں کی ترقی اور استحکام کے لئے انسانی وسائل کے شعبہ کی پالیسیوں کا تسلسل ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کی انتظامیہ کی بھرپور معاونت کے بغیر انسانی وسائل کا شعبہ موثر نتائج نہیں دے سکتا اس لئے اعلیٰ انتظامیہ کو چاہئے کہ انسانی وسائل کے موثر استعمال کے لئے اس کی بھرپور معاونت کرے جس سے کسی بھی کاروباری ادارے کی ترقی میں اضافہ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے۔

ایمز ٹی وی (انٹر ٹینمنٹ ڈیسک) بالی وڈ اداکارہ سنی لیون نے خود پر بنائی جانیوالی فلم ’’موسٹلی سنی‘‘ کی بھارت میں ریلیز پر مخالفت کردی ہے۔ بالی وڈ اداکارہ سنی لیون نے خود پر بنائی جانیوالی فلم ’’موسٹلی سنی‘‘ کی بھارت میں ریلیز پر مخالفت کردی ہے، کیونکہ ان کے مطابق فلم میں ان کی کہانی کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا ہے بھارتی خبررساں ادارے کے ساتھ انٹرویوکے دوران سنی لیون کا کہناتھا کہ وہ خود پر بنائی جانیوالی ڈاکومنٹری کی بھارت میں نمائش نہیں چاہتیں کیونکہ اس میں ان کی زندگی کو درست طور پر نہیں دکھایاگیاہے اور یہ میری زندگی پر مبنی ہونے کی بجائے کچھ اور ہے۔

اس کے علاوہ کسی دوسرے کو کوئی حق نہیں پہنچتا کے وہ اپ کے علاوہ اپنی کی زندگی کے حالات بیان کرے ۔دلیپ مہتاکی ہدایتکاری میں بنائی جانیوالی اس فلم کے ٹورنٹوانٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں پریمیئر کے سوال پر سنی لیون کا کہناتھا کہ فلم میں کئی ایسی چیزیں ہیں جنھیں میں پسند نہیں کرتی اور نہ ہی خواہش کرتی ہوں کہ کوئی اور انھیں دیکھے۔

ایمز ٹی وی (کھیل) قومی ٹیم کے جادوگر آف اسپنر سعید اجمل نے پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے الوداعی میچ کھیلنے کی پیشکش ٹھکرا دی۔ پی سی بی کی جانب سے قومی ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی اور سعید اجمل کو الوداعی میچ کھلانے پر غور کیا جارہا ہے تاہم سعید اجمل نے پی سی بی کی پیشکش کو ٹھکراتے ہوئے کہا ہے کہ میرا ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کرکٹ سے کنارہ کشی کا کوئی ارادہ نہیں اور ٹیم میں واپسی کے لئے سخت محنت کر رہا ہوں جس کا ثبوت نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں بہترین کارکردگی ہے۔

 

جادوگر اسپنر سعید اجمل کا کہنا ہے کہ میں نے نیشنل ٹی ٹوئنٹی کپ میں اپنی فٹنس اور پرفارمنس ثابت کردی جب کہ سلیکٹرز نے مجھے ڈومسٹک کرکٹ میں کارکردگی دکھانے کا کہا تھا جس میں کامیاب رہا اس لئے مجھے ٹیم میں موقع ملنا چاہیئے اور اگر کارکردگی دکھانے میں ناکام رہا تو خود کرکٹ کو خیرباد کہہ دوں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ  ڈومیسٹک اسٹرکچر میں بورڈ کے پاس ایک بھی اچھا آف اسپنر نہیں ہے، مجھے ایک موقع ضرور دینا چاہیے جس طرح ویسٹ انڈیز آف اسپنر سنیل نارائن کو دے رہا ہے۔

 

واضح رہے کہ پی سی بی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ہفتے کو ایک ٹوئٹ میں کہا تھا کہ شاہد آفریدی اور سعید اجمل کو ایک نمائشی میچ میں یادگار انداز میں الوداع کہا جائے گا۔سعید اجمل نے 35 ٹیسٹ، 113 ون ڈے اور 64 ٹی ٹوئنٹی میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی کی جب کہ ٹیسٹ کرکٹ میں انہوں نے 178، ون ڈے میں 184 اور ٹی ٹوئنٹی میں 85 وکٹیں حاصل کیں

ایمز ٹی وی (کھیل) انضمام الحق بھی بورڈ افسران کی طرح غیر ملکی دوروں کے شوقین بن گئے، چیف سلیکٹرنے پاکستانی ٹیم کے طویل ٹور میں خاصا وقت انگلینڈ میں گزارا، ’’اے ‘‘ ٹیم کے میچز مکمل ہونے کے بعد بھی سینئرزکے ساتھ موجود رہے۔

ان کا اصل کام نئے ٹیلنٹ کی تلاش ہے لیکن راولپنڈی کے بعد انھوں نے ملتان میں ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ کے دوسرے مرحلے کا ایک میچ بھی اسٹیڈیم میں جاکردیکھنے کی زحمت نہیں کی، دیگر سلیکٹرز آتے جاتے نظر آئے، ویسٹ انڈیز کیخلاف سیریز کیلیے ٹوئنٹی 20سکواڈ کا اعلان ملتان میں متوقع تھا لیکن وہاں صحافی ان کی راہ تکتے رہ گئے،اب سابق کپتان یواے ای میں پہنچ چکے ہیں۔

بتایا جارہا ہے کہ انضمام الحق وہاں کھلاڑیوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے ساتھ ہیڈ کوچ مکی آرتھر سے ون ڈے اور ٹیسٹ اسکواڈ کے حوالے سے مشاورت بھی کرینگے، وہاں موجود کرکٹرز کی پرفارمنس اور فارم پہلے ہی نظروں میں ہے، ممکنہ اسکواڈز میں ایک، دو تبدیلیوں کے فیصلے کیلیے چیف سلیکٹرکے دورہ دبئی کو کرکٹ حلقوں میں حیرت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے۔

ایمز ٹی وی (کھیل) چیئرمین پی سی بی شہریارخان نے ایگزیکٹیو کمیٹی چیف نجم سیٹھی کوہدایت دی ہے کہ شاہد آفریدی کیلیے کسی الوداعی میچ کا نہ سوچا جائے۔

گذشتہ دنوں لندن میں ملاقات کے دوران شہریار خان نے نجم سیٹھی سے کہا کہ ایک میچ کھیلنے کے بدلے ریٹائرمنٹ کی تجویز قابل قبول نہیں اس سے خراب روایت جنم لے گی۔

انھوں نے مشورہ دیا کہ آئندہ ہفتے ملاقات کے موقع پر وہ شاہد آفریدی کو سمجھانے کی کوشش کریں اور کسی اور انداز سے آل راؤنڈر کو خراج تحسین ادا کیا جائے۔

ایمز ٹی وی (بزنس) آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے 28 ستمبر کو طلب کیے جانے والے اجلاس میں پاکستان کی معیشت کا جائزہ لیا جائے گا اور پاکستان کیلئے 10 کروڑ ڈالر قرض کی آخری قسط کی منظور دی جائے گی۔ پروگرام کے تحت پاکستان کو 6 ارب 64 کروڑ ڈالر قرض فراہم کیا جانا تھا۔ جس میں سے پاکستان اب تک 6 ارب ڈالر سے زائد رقم وصول کر چکا ہے اور یہ تاریخ میں پہلا موقع ہو گا جب پاکستان آئی ایم ایف پروگرام مکمل کرے گا۔ معاشی اصلاحتی پرگرام کے تحت پاکستان نے کئی اقدامات کیے۔

 

جس میں مہنگائی میں کمی، ٹیکس جال کے دائرہ کار میں اضافہ، مرکزی بینک سے قرض گیری میں کمی ہے۔ البتہ تین سال کے دوران سرکاری اداروں کی نجکاری کا پروگرام سست روی کا شکار رہا۔

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ ڈیسک) 'قوالی کو جدتوں سے روشناس کروانے والے مقبول احمد صابری کو مداحوں سے بچھڑے 5 برس بیت گئے۔ 1945 کوبھارت کےعلاقے کلیانہ میں پید اہونے والے مقبول صابری نے 11 برس کی عمر میں پہلی قوالی پڑھی۔ انہوں نے ابتدائی تعلیم اپنے والد عنایت حسین صابری سے حاصل کی، جو موسیقی و گائیکی کے استاد شمار ہوتے تھے اور انہیں سننے کے لئے لوگ دور دور سے آتے تھے اور پھر اپنے بڑے بھائی غلام فرید صابری کے ساتھ قوالی کی شروعات کی اور صابری براردز کے نام سے شہرت حاصل کی۔

قوالی کو نئی جدتوں سے روشناس کروانے والے مقبول احمد صابری اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے تھے۔ ان کا فن آج بھی زندہ ہے اور کانوں میں رس گھولتا ہے۔ انہوں نے نا صرف پاکستان میں اپنے فن کا مظاہرہ کیا بلکہ دنیا کے اکثر ممالک میں اپنی آواز کا جادو جگایا۔ مقبول صابری قوالی کی صنف میں ایک استاد کا درجہ رکھتے تھے، 70 اور80 کے دہائی میں صابری برادرزکو قوالیوں کی وجہ سے بہت پذیزائی ملی اوریہ وہ دورتھا جب ان کی قوالیوں کے بے شمار البم ریلیزہوئے اوران کی ریکارڈ فروخت ہوئی تاہم آفتاب رسالت، میرا کوئی نہیں ہے، تاجدارحرم اور بھردو جھولی میری یا محمد” کا شمار ان کی مشہور قوالیوں میں ہوتا ہے.

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ ڈیسک) ہولی وڈ اسٹار انجلینا جولی نے بریڈ پٹ سے طلاق لینے کے لیے مقدمہ دائر کرتے ہوئے ہوئے اپنے چھ بچوں کی تحویل کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ ٹی ایم زی ویب سائٹ کے مطابق 41 سالہ انجلینا جولی نے پیر کو قانونی دستاویزات جمع کراتے ہوئے بریڈ پٹ سے ایسے اختلافات کو وجہ بتایا ہے جن کا حل ہونا ممکن نہیں۔ انجلینا جولی کی جانب سے علیحدگی کی تاریخ 15 ستمبر درج کی گئی ہے۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ انجلینا کی جانب سے مقدمہ دائر کرنے کا فیصلہ بچوں کی تحویل کے لیے کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق انجلینا جولی بریڈ پٹ کی جانب سے منشیات اور الکحل کے استعمال سے تنگ آچکی تھیں اور ان کا ماننا تھا کہ بریڈ پٹ کا مشتعل رویہ بچوں کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ اس ہولی وڈ جوڑے کی شادی 2014 میں ہوئی تھی تاہم یہ دونوں 2004 سے اکھٹے رہ رہے تھے۔

 
 

ایمز ٹی وی (بزنس) پاکستان اسٹیل مل چلے نہ چلے گاڑیاں چلتی رہنی چاہئے۔ ذرائع کے مطابق پاکستان اسٹیل مل میں 92 کنٹریکٹ ملازمین کو بھرتی کر لیا گیا ہے جس میں سے 80 افراد کو بطور ڈرائیور بھرتی کیا گیا ہے ۔

پاکستان اسٹیل ملز کا پیداواری عمل جولائی 2015 سے مکمل طور پر بند ہے جبکہ لگ بھگ 16 ہزار ملازمین کو 4 ماہ کی تنخواہیں بھی جاری نہیں کی گئی ۔ ایسی صورتحال میں 92 کنٹریکٹ ملازمین کی بھرتیاں حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔

مستقل ملازمین نے حکومت سے سوال کیا ہے کہ جب ہماری تنخواہیں جاری کرنے کے لئے حکومت کو فنڈز کی قلت کا سامنا ہوتا ہے تو پھر ادارہ ان 92 کنٹریکٹ ملازمین کو تنخواہیں کہاں سے جاری کرے گا۔ اس وقت پاکستان اسٹیل ملز کو ماہانہ 2 ارب روپے کے نقصان کا سامنا ہے جبکہ کہ ادارے کا مالی خسارہ 150 ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے۔