Monday, 07 October 2024
Reporter SS

Reporter SS

ایمز ٹی وی ( سان فرانسسکو) دنیا کی سب سے بڑی سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بُک کے روحِ رواں مارک زکربرگ اور ان کی اہلیہ پریسیلا چین نے اعلان کیا ہے کہ ان کی فلاحی تنظیم ’’چین زکربرگ انیشی ایٹیو‘‘ آئندہ دس سال کے دوران بیماریوں کے خلاف جنگ کےلئے مجموعی طور پر تین ارب ڈالر سے زیادہ رقم عطیہ کرے گی۔

یہ اعلان انہوں نے گزشتہ روز سان فرانسسکو میں ایک تقریب کے دوران کیا۔ ’’یہ رقم بیماریوں سے حفاظت، ان کے علاج اور بیماری کے دوران بہتر دیکھ بھال جیسے شعبوں میں خرچ کی جائے گی،‘‘ زکربرگ نے کہا۔ البتہ انہوں نے اعتراف کیا کہ بیماریوں کا مکمل خاتمہ ایک بہت بڑا ہدف ہے۔ بعد ازاں فیس بُک پر جاری کردہ ایک بیان میں مارک زکربرگ نے لکھا کہ انہیں اپنے بچوں کی زندگی میں تمام بیماریاں ختم ہوجانے کی پوری امید ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت دنیا میں چار اقسام کی بیماریاں اموات کی سب سے بڑی وجہ بنی ہوئی ہیں اور اگر ان پر قابو پالیا گیا تو یہ انسانیت کی بہت بڑی خدمت ہوگی۔ بیماریوں کے علاج پر تحقیق کرنے کےلئے وہ جدید ترین ٹیکنالوجی، ڈی این اے سیکوینسنگ، بایوٹیکنالوجی اور ایسے دوسرے میدانوں سے تعلق رکھنے والے ماہرین کی شراکت سے تحقیق کروائیں گے۔

دیگر اداروں کو فنڈنگ دینے کے علاوہ چین زکربرگ انیشی ایٹیو نے ’’بایو حب‘‘ (BioHub) کا اعلان بھی کیا ہے۔ بیماریوں پر تحقیق کا یہ جدید ترین مرکز 60 کروڑ ڈالر (تقریباً 60 ارب پاکستانی روپے) کی ابتدائی فنڈنگ سے شروع کیا جارہا ہے جو دنیا کے مایہ ناز سائنسدانوں اور انجینئروں کی خدمات حاصل کرنے کے علاوہ اسٹینفرڈ یونیورسٹی، یونیورسٹی آف کیلیفورنیا اور برکلے یونیورسٹی وغیرہ سے بھی تحقیقی تعاون و اشتراک کیا جائے گا۔

ان سے پہلے مائیکروسافٹ کے شریک بانی اور روحِ رواں بل گیٹس کا فلاحی ادارہ ’’میلنڈا اینڈ گیٹس فاؤنڈیشن‘‘ بھی ترقی پذیر ممالک میں تعلیم اور صحت کےلئے کئی ارب ڈالر عطیہ کرچکا ہے۔ مارک زکربرگ کے اس اعلان کو بل گیٹس نے بھی سراہا ہے۔
یاد رہے کہ زکربرگ اور ان کی اہلیہ نے بیٹی کی پیدائش پر فیس بُک میں 45 ارب ڈالر مالیت کے اپنے حصص کی آمدنی فلاحی مقاصد کےلئے عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔


ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی) قومی اسمبلی کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر سلمان ڈی محمد کی پی ایچ ڈی کی ڈگری جعلی ہونے پر ایف آئی آ ر درج کروا کر انہیں دی گئی مراعات واپس لینے کی ہدایت کی ہے۔
اجلاس بدھ کو چیئرمین سید خورشید حسین شاہ کی زیرصدارت ہوا۔ چیئرمین پی اے سی کے استفسارپرایچ ای سی حکام نے بتایا کہ وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلرکی پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حوالے سے ہم نے تحقیقات کی ہے اورڈگری جعلی نکلی ۔انکوائری کے بعد کراچی یونیورسٹی کوڈگری واپس لینے کی ہدایت کی ہے ۔کمیٹی نے وائس چانسلر کیخلاف کارروائی کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ جعلی ڈگری پر بھرتی ہونیوالے کیخلاف ایف آئی آر بھی درج کرائی جائے۔
پی اے سی نے آبزرویشن دی ہے کہ سیاستدان جعلی ڈگری پر نااہل ہورہے ہیں جبکہ افسران جعلی ڈگریوں پر یونیورسٹیوں کے وائس چانسلر بنے بیٹھے ہیں، پی اے سی نے ملالہ فنڈز سے 26 ملین روپے کی خورد برد کی بھی تحقیقات کرنے اوررپورٹ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔
دریں اثناء پبلک اکاونٹس کمیٹی نے 5 کروڑ تک کے آڈٹ اعتراضات کے جائزے کیلیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دیدی ۔شاہدہ اخترعلی کی سربراہی میں ذیلی کمیٹی کے دیگر ممبران میں کاظم شاہ ، عاشق حسین اورڈاکٹردرشن ہوں گے۔

ایمز ٹی وی (مصر) بحیرہ روم میں پناہ گزینوں کی کشتی الٹنے سے 29 افراد ہلاک جب کہ 150 مسافروں کو بچا لیا گیا ہے۔

مصرمیں بحیرہ روم میں غیرقانونی تارکین وطن سے بھری کشتی الٹ جانے کے نتیجے میں 29 ہلاک ہوگئے۔ مصرکی وزارت صحت کی جانب سے بھی واقعے کی تصدیق کردی گئی ہے۔

مصرکے مقامی میڈیا کے مطابق پناہ گزینوں کی کشتی نے رشيد نامی شہرسے اپنا سفر شروع کیا تھا اور اس میں 600 افراد سوار تھے، کشتی ساحل سے محض 5 کلومیٹر کا فاصلہ کرنے کے بعد ہی الٹ گئی تھی۔ ڈوبنے والے 150 افراد کو بچالیا گیا جب کہ درجنوں افراد کی تلاش جاری ہے۔

واضح رہے کہ رواں برس اب تک سمندر کے راستے غیر قانونی طور پر جانے والے 3 ہزار 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

ایمز ٹی وی (منیلا) فلپائن کے صدر روڈریگو ڈیوٹرٹی نے منشیات کے خلاف مہم جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے یورپی یونین کے تحفظات کو مسترد کردیا۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق فلپائنی صدر کی جانب سے منشیات کے خلاف شروع کی گئی مہم پر یورپی یونین نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے منشیات کی روک تھام کے نام پر لوگوں کے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا جس کے جواب میں صدر روڈریگو ڈیوٹرٹی کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کے تحفظات کی کوئی حیثیت نہیں جب کہ یورپ کا کفارہ ادا کرنے کے لئے ملک میں منشیات کے خلاف مہم چلائی جارہی ہے۔

فلپائنی صدر نے فرانس اور برطانیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک منافق ہیں جنہوں نے ہزاروں عرب ممالک سمیت دیگر ممالک کے لوگوں کو قتل کیا اس لئے انہیں فلپائن کے اقدامات کی مذمت کرنے کی ضرورت نہیں،منشیات کے خلاف مہم ہرحال میں جاری رہے گی یورپی یونین جو کرنا چاہے کرلے۔

فلپائنی صدر نے رواں سال مئی میں انتخابات میں کامیابی کے بعد 6 ماہ کے اندر ملک سے منشیات کے کاروبار کے خاتمے کا اعلان کیا تھا اور 30 جون کو حکومت سنبھالنے کے بعد منشیات کے خلاف مہم میں اب تک 3 ہزار افراد کو پولیس مقابلوں میں مارا جاچکا ہے جب کہ روڈریگو ڈیوٹرٹی کا کہنا ہے کہ منشیات کے خاتمے کے لئے مہم کو مزید 6 ماہ کے لئے بڑھانا ہوگا کیوں کہ یہ مسئلہ ہماری سوچ سے بھی بڑا نکلا ہے۔

واضح رہے کہ رواں ماہ لاؤس میں جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے سربراہی اجلاس کے موقع پر فلپائنی صدر اور امریکی ہم منصب باراک اوباما کے درمیان ملاقات ہونا تھی لیکن ملاقات سے قبل فلپائنی صدر نے انہیں مغلظات بکیں جس کے بعد ملاقات منسوخ کردی گئی تھی۔

ایمزٹی وی (تعلیم/اسلام آباد)چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ ایچ ای سی حکومت کے تعاون اعلٰی تعلیم کے فروغ کیلئے سرگرم ہے ، مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے اہداف کا تعین کیا جارہاہے ۔ پریس کانفرنس میں ان کا کہنا تھا کہ ہائیر ایجوکیشن وژن 2025پر کام جاری ہے اور ایچ ای سی مستقبل کے تقاضوں سے نمٹنے کیلئے نئے تعلیمی پروگرام شروع کرنے پر بھی غور کر رہا ہے ۔

ذرائع کے مطابق ایچ ای سی کی ٹیم نے جامعات میں مختلف پروگراموں کا معیار جانچنے کیلئے 171جامعات کا دورہ کیا ہے ، ٹیم نے 293پی ایچ ڈی اور 57ایم فِل پروگراموں کا جائزہ لیا اور 31پی ایچ ڈی اور 26ایم فل پروگرام مطلوبہ معیا رپر پورا نہ اُترنے کی وجہ سے بند کر دیئے ۔ اِسی طرح 56پی ایچ ڈی اور 10ایم فِل پروگراموں میں داخلے رکوا دیئے گئے ہیں۔ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے 3ادارے بند کر دیئے گئے ، 38فیکلٹی اراکین کو بلیک لسٹ بھی کیا گیا ہے -

ایمز ٹی وی (امریکا) بھارت کی جانب سے جہاں پاکستان کے خلاف زہر اگلنے کا سلسلہ جاری ہے وہیں اب 2 امریکی کانگریس اراکین نے بھی بھارت کی زبان بولنا شروع کردی ہے اور پاکستان کو دہشتگردی کی تائید اور حمایت کرنے والا ملک قرار دیا ہے۔

کانگریس اراکین ٹیڈ پو نے کانگریس میں دہشتگردی پر بنائی جانی ذیلی کمیٹی میں پاکستان کو دھوکے باز ملک قرار دیا ہے۔ ٹیڈ پو نے اڑی سیکٹر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان جہادی گروہوں کی تائید کرتا رہا ہے اور اس کا یہ رویہ پڑوسی ممالک کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔

دوسری جانب ٹیڈ پو نے ایک اور کانگریس رکن ڈینا روہرابیچر کے ساتھ ایک قرار داد پیش کی جس میں پاکستان کو دہشتگردی کی حمایت کرنے والا ملک قرار دیا گیا ہے جب کہ ٹیڈپو کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان قابلِ بھروسہ ملک نہیں ہے۔

واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کے اڑی سیکٹر میں واقع فوجی اڈے پر 18 ستمبر کی صبح ایک حملہ ہوا تھا جس میں 18 بھارتی فوجی مارے گئے تھے جب کہ بھارتی افواج نے 4 حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا۔

ایمز ٹی وی (کراچی)کے ڈی اے کی جانب سے کے ایم سی کے عملے کو سوک سینٹر کی پہلی دو منزل خالی کرنے کے نوٹس کا آج آخری دن ہے ، جس کے سبب کے ایم سی کے ملازمین بے چینی کا شکار ہوگئےہیں۔

 

ڈپٹی میئر کے فیصلہ یا کوئی ہدایت نہ کرنے کے سبب میعاد ختم نہ ہونے سے قبل بدھ کے روز ہی میئر سیکریڑیٹ کے ایڈیشنل ڈائریکٹر فخر شبیرکو دفترسے بے دخل کر دیا گیا اور کیبن کے شیشے بھی اتار دیئے گئے جبکہ ریسکیو1339 میں تعینات خواتین کو بھی ان کے دفاتر سے بے دخل کر دیا گیا ، جس کے باعث سوک سینٹر میں بدمزگی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ ,

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ ڈیسک) رنویر سنگھ، شاہد کپور اور دپیکا پڈوکون کی فلم پدما وتی کی شوٹنگ ابھی تک شروع نہیں ہوئی مگر تنازعات پیدا ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق دپیکا کے بہت زیادہ معاوضے کی اطلاعات کے بعد اب اس فلم کے خلاف ہندو انتہا پسند گروپ پٹیدار نوائن رامن سینا (پی این ایس) نے احتجاج کی دھمکی دی ہے۔ یہ فلم رانی پدما وتی کی زندگی پر مبنی ہوگی جو کہ چتوڑ کے بادشاہ کی بیوی تھی۔

اس فلم میں دپیکا پدما وتی کا کردار ادا کریں گی جبکہ شاہد کپور ان کے شوہر اور رنویر سنگھ علاﺅ الدین خلجی کے روپ میں نظر آئیں گے جو پدما وتی پر عاشق ہوتا ہے۔ فلم کی شوٹنگ گجرات اور راجھستان میں ہونی ہے اور پی این ایس نے ڈائریکٹر سنجے لیلا بھنسالی سے یقین دہانی مانگی ہے کہ فلم میں رانی پدما وتی کا کردار تاریخی حقائق کے مطابق پیش کیا جائے گا، دوسری صورت میں وہ انہیں گجرات میں فلم کی شوٹنگ کرنے نہیں دیں گے۔

اس گروپ کے رہنماءہردیک پٹیل نے کہا ہے کہ ہر شخص کو مہارانی پدماوتی پر فخر ہے جنھوں نے اپنی زندگی چتوڑ گڑھ کے لیے اس وقت قربان کردی جب علاﺅ الدین خلجی نے چتوڑ گڑھ پر حملہ کیا تھا"۔ انہوں نے کہا کہ سنجے لیلا بھنسالی کو یقین دہانی کرانا ہوگی کہ وہ رانی پدماوتی کے کردار کو مسخ نہیں کریں گے دوسری صورت میں پی این ایس ملک بھر میں فلم کے خلاف مظاہرے کرے گی اور اسے راجھستان میں ریلیز نہیں ہونے دے گی۔ اس سے قبل سنجے لیلا بھنسالی کو اپنی گزشتہ فلم باجی راﺅ مستانی پر بھی احتجاجی مظاہروں کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

 
 

ایمز ٹی وی (انٹرٹینمنٹ ڈیسک) اداکارہ وماڈل سعیدہ امتیاز نے کہا ہے کہ دنیاکی تمام بڑی فلم انڈسٹریوں میں ایسی نت نئی کہانیوں پرفلمیں بنائی جارہی ہیں جن کو دیکھ کرعقل دنگ رہ جاتی ہے۔ اداکارہ وماڈل سعیدہ امتیاز نے کہا کہ ان فلموں میں ہماری زندگی سے وابستہ ان تمام شعبوں کو خوبصورتی سے پیش کرنے کے ساتھ ایسی دلچسپ اندازسے معلومات دی جاتی ہے کہ لوگوںکواس سے سیکھنے کا موقع ملتاہے اوران کے مسائل میں بہت کمی آجاتی ہے ۔ یہی وہ انداز ہے جوپاکستانی فلم کو دنیا کے کونے کونے تک پہنچانے کے لیے سب سے ضروری ہے۔

سعیدہ امتیاز نے کہا کہ بدقسمتی سے پاکستان میں بننے والی زیادہ ترفلمیں ذات برادری ، غنڈہ گردی اوردیرینہ دشمن داریوں کے موضوعات پرمبنی ہوتی تھیں، جن کوفلم بینوں کی اکثریت نے عرصہ دراز سے مسترد کردیا ہے ۔ گھسے پٹے موضوعات کی فلموں میں ایک طرف توفلم میکنگ کا ایک سا انداز دکھائی دیتا ہے جو کسی بھی اعتبارسے ہالی ووڈ اوربالی ووڈ سمیت دنیا کے بیشترممالک میں بننے والی فلموں سے مقابلہ کرنے کے قابل نہیں تھا اوردوسری جانب برسوں سے نوجوان لڑکے اورلڑکیوں کا کردار ادا کرنے والے ’’سینئر‘‘ ہیرو اور ہیروئن بھی فلم بینوں کی توجہ کا مرکز بننے میں ناکام ہوچکے ہیں۔

اسی لیے تو پاکستان فلم انڈسٹری کے بحران میں مسلسل اضافہ ہوا اورہمارے ملک میں موجود سیکڑوں سینما گھر کاروبار نہ ہونے کی وجہ سے پٹرول پمپ، پلازے اوردیگرکاروباری مراکز میں تبدیل ہوچکے ہیں۔ فلمسازوں، ہدایتکاروں، ڈسٹری بیوٹرز، سینما مالکان اوراسٹوڈیواونرز نے اس حوالے سے کبھی کوشش نہیں کی کہ فلم بینوں کی واپسی اوربحران کے خاتمے کے لیے اچھے موضوعات کاانتخاب کیاجائے اورپڑھے لکھے نوجوانوں کوانڈسٹری میں متعارف کروایا جائے۔ انھوں نے کہا کہ آج صورتحال مختلف ہے اورنیا ٹیلنٹ اپنی صلاحیتوں کے بل بوتے پرپاکستان فلم انڈسٹری کو بین الاقوامی سطح پرمتعارف کروانے کی جانب گامزن ہے ، جوکہ بہت خوش آئند قدم ہے


ایمزٹی وی(تعلیم/کراچی) جامعہ کراچی کے شعبہ پبلک ایڈمنسٹریشن اور امریکہ کی جارج میسن یونیورسٹی کے اشتراک سے بڑے شہروں کا انتظا م و انصرام کے موضوع پر تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس سے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العبا د خان نے کہا ہے کہ جامعات کے مابین قریبی تعاون سے نہ صرف تعلیمی معیار بہتر ہوگا بلکہ سماجی شعبہ میں بھی نمایاں ترقی ہوگی ۔

انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی پارٹنر شپ پروگرام کے تحت مکمل کئے جا نے والے پروجیکٹس متعلقہ حکومتوں اور ریاستوں کے لئے بہت زیادہ فائدہ مند ثابت ہو تے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم اور تحقیق کے شعبوں سے منسلک افراد کی کاوشوں سے کوئی بھی ملک سماجی اور سیاسی استحکام حاصل کر سکتا ہے جس سے اس کی آئندہ آنے والی نسلوں کو فائدہ حا صل ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں نت نئی دریافتیں اعلیٰ تعلیم اور تحقیق کے ذریعہ ہی ممکن ہیں یہی وجہ ہے کہ اعلیٰ تعلیم ادارے اور جامعات ،ریاستوں اور حکومتوں کے استحکام میں بنیادی کردار ادا کرتی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ جامعہ کراچی اور جارج میسن یونیورسٹی ورجینیا امریکہ کے مابین 3 سالہ یونیورسٹی پارٹنر شپ پروگرام کے ضمن میں جارج میسن یونیورسٹی کے پروفیسرز کے کردار کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے تین سال کے عرصہ کے دوران جامعہ کراچی کے ریسرچ اسکالر ز کو ہر ممکن مدد اور تعاون فراہم کیا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی دنیا کے بڑے شہروں میں سے ایک ہے جہاں فراہمی و نکاسی آب ، صحت ،تعلیم ، ٹرانسپورٹ جیسے مسائل موجود ہیں ان مسائل کے جامع اور مستقل حل کے لئے جدید ترین تحقیق کے ساتھ آگے بڑھنے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل کی ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے دیر پا اور دور رس نتائج کی حامل پالیسیاں تشکیل دی جاسکیں

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جارج میسن یونیورسٹی کے پروفیسر جیمس سی وٹی نے کہا کہ یونیورسٹی پارٹنر شپ پروگرام کے ذریعہ مختلف شعبوں میں تحقیقی سرگرمیوں کو فروغ حاصل ہو گا جبکہ اس پروگرام کے تحت پاکستان اور امریکہ کی 45 جامعات کے مابین تعاون جاری ہے ۔